بچوں کا ادب “عصری تقاضے”۔

388

قدسیہ جبین
دائرہ علم و ادب کے تحت اس موضوع پر بچوں کو ادیبوں کے مابین ہونے والے مذاکرے کے چند اہم نکات:
٭… اردو ( پاکستان ) میں بچوں کے ادب میں موضوعات کا تنوع اہم مسئلہ ہے۔ ادیب کو چاہیے کہ بچوں کے ادب میں موضوعاتی اعتبار سے رہ جانے خلا کو پر کرنے کی جانب توجہ دے۔ جیسے بچوں کے لیے سفر نامے ، بچوں کی آپ بیتیاں، سائنسی کہانیاں وغیرہ۔
٭… ٹوٹ بٹوٹ اور چچا چھکن جیسے نئے ، مقبول اور جاندار کردار بنانے کی جانب بھی توجہ دینا چاہیے۔
٭… آڈیو اور وڈیو کتابوں کی دستیابی۔ خصوصاً جب بچے زیادہ وقت سکرین پر گزارنا پسند کرتے ہیں۔
٭… بچوں کے مصنفین کا آپس میں رابطہ اور ان سے متعلقہ ضروری معلومات ؍ مواد انٹرنیٹ پر دستیاب ہونا بھی وقت کی ضرورت ہے۔
٭… بچوں کے عالمی ادب اور کلاسک ادب دونوں کا مطالعہ بچوں کے ادیبوں کو ترجیحا کرنا چاہیے۔اس ضمن میں بچوں کے رسائل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر مشہور رسائل کا مطالعہ کیا جائے۔
٭… بچوں کے لیے لکھی گئی موجودہ دور کی اکثر تحریریں فنی محاسن سے خالی ہوتی ہیں نتیجتاً ان میں بے ساختگی کے بجاے تصنع اور بناوٹ نظر آتی ہے۔ جو تحریر کے حسن کو گہنا دیتی ہے۔
٭…’’کتنی تحریریں لکھیں‘‘سے زیادہ اہم ہے ’’کیسا اور کیا لکھا۔‘‘ تحریر کی زندگی اس کے معیار کی مرہون منت ہے۔
٭… بچوں کی کتابوں ، رسائل وغیرہ کی ترسیل اور اسے بچوں تک پہنچانا بہت اہم ہے جس کے لیے مختلف سرگرمیاں جیسے مطالعاتی حلقے ، کہانی گھر اور تخلیقی کلب وغیرہ بنائے جا سکتے ہیں۔
٭… پسماندہ علاقوں خصوصاً بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے قابل افراد کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کی کوششوں میں تیزی ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں بلوچستان سے شریک افراد نے چند تجاویز بھی دیں۔
٭… بچوں کے لیے لکھنے والے بڑے ناموں کو مختلف تقریبات میں بلانے کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔
مذاکرہ کے آخر میں محترم منیر احمد راشد نے بچوں کے لیے لکھی جانے والی معیاری تحریر پر بہت ہی عمدہ گفتگو کی اور ہمارے ذہن میں کتنی ہی ایسی زندہ تحریریں گھوم گئیں جنھیں ہم نے زندگی کی پہلی دہائی میں پڑھا تھا مگر ان کا نقش آج بھی زندہ ہے۔
جیسے احمد ندیم قاسمی کی تحریر ’’ ننھے نے سلیٹ خریدی‘‘ ،عصمت چغتائی کی ’’ میٹھے جوتے ‘‘ ،بنت الاسلام کی ’’ بڑی بی کا گول برتن ‘‘ ،مائل خیر آبادی کی ’’منے کی چٹیا‘‘اور ’’ بجلی کا بھوت ‘‘ اور صدیقی سسٹرز میں سے کسی ایک کی ’’ قصہ ایک ناک کا ‘‘۔

حصہ