آگے بڑھو ۔۔۔ زندگی بدلو

282

فائزہ مشتاق
ہمارے معاشرے میں جہاں تعلیم حاصل کرنے کے مختلف فیشن رائج ہوئے، وہیں علم بانٹنے والوں نے بھی اس کا فائدہ اٹھایا، نئے طریقے ایجاد کیے اور کاروبار بنالیا۔ معروف تعلیمی ادارے بھی ’’ اونچی دکان، پھیکے پکوان‘‘ کے مصداق دکھائی دینے لگے۔ علم کا معیار، ماحول اور اساتذہ کی قابلیت ثانوی حیثیت اختیار کرگئے۔ ایسے میں اداروں کے مختلف مدات میں روز بروز بڑھتے ہوئے مطالبات اور اخراجات والدین کے لیے دہرا بوجھ بن گئے۔ متوسط طبقہ بھی تعلیمی اخراجات جیسے تیسے پورے کررہا ہے۔ افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ تعلیم جیسے مقدس پیشے کو کاروبار کی آماج گاہ بنادیا گیا۔ جیسے جیسے تعلیم نے ایک مافیا کا روپ دھارا، غریب اور پسماندہ گھرانوں کے لیے بچوں کو پڑھانا محض ایک خواب بن گیا۔
بیٹھک اسکول نیٹ ورک ایسے ہی بچوں کے لیے شمع کی مانند ہے، جس کا مقصد مستحق بچوں کو قلم کی طاقت دینا اور معاشرے کے خواندہ و باشعور نفوس کے دھارے میں شامل کرنا ہے۔
بیٹھک اسکول نیٹ ورک فلاحی ادارے سوسائٹی فار ایجوکیشنل ویلفیئر (SEW)کے تحت کام کررہا ہے۔1996ء میں قائم ہونے والے اس مشنری اسکول کی اب تک ملک بھر میں 142 شاخیں ہیں جہاں سے اٹھارہ ہزار بچے مستفید ہوچکے ہیں۔ قابلِ تحسین بات یہ ہے کہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والے بچوں کو نہ صرف مفت تعلیم دی جاتی ہے بلکہ کتابوں سمیت ان کے دیگر اخراجات بھی اسکول برداشت کرتا ہے۔ یہ اسکول پانچویں جماعت تک یعنی پرائمری تک تعلیم دے رہا ہے، لیکن پرائمری پاس کرنے والے طلبہ کے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کی غرض سے قریبی ہائر اسکولوں میں ذمہ داری سے داخل کروایا جاتا ہے جوکہ یقینا بہترین اقدام ہے۔
سالِ رفتہ سے بیٹھک اسکول کے تحت ہائر ایجوکیشن پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ اس پراجیکٹ کو تیزی سے بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، اور اس نوعیت کی پانچ شاخیں بھی بنائی جا چکی ہیں۔ قابلِ قدر بات یہ ہے کہ کچی بستیوں اور پسماندہ علاقوں تک رسائی اسکول کی ترجیحات میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواہ شہر کے کچے علاقے ہوں یا قصبے… بیٹھک اسکول لوگوں کی زندگیاں بدلنے اور اپنے ویژن کو پہنچانے میں مصروفِ عمل ہے۔ اسی مقصد کے پیش نظر SEWکی مدد سے طلبہ کو ووکیشنل ٹریننگ بھی دی جاتی ہے۔ اس کے لیے ملک بھر میں 9 ووکیشنل سینٹر بنائے جا چکے ہیں جہاں انہیں مختلف ہنر سے آراستہ کیا جاتا ہے، تاکہ وہ تعلیم کے ساتھ اپنے گھروں کے چولہے جلا سکیں اور باعزت طریقے سے روزگارکما سکیں۔
اسکول میں زیرتعلیم ایک بچی کی والدہ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بیٹی کو شروع سے ہی پڑھنے کا بہت شوق تھا مگر آمدنی کم پڑتی تھی، اس لیے کبھی سوچا ہی نہیں اور بیٹی کو چھوٹی سی عمر میں برتن مانجھنے پر لگوا دیا۔ لیکن اب میں بہت خوش ہوں، کیوں کہ میری بیٹی کا پڑھائی کا خواب پورا ہورہا ہے اور وہ ہنر بھی سیکھ گئی ہے۔ اس کی کڑھائی سے گھر کے اخراجات نکالنے میں بہت آسانی ہوجاتی ہے۔
طلبہ کی اعتماد سازی پر بھی بھرپور توجہ اور خاص اہمیت دی جاتی ہے، اس مقصد کے لیے نجی اداروں کے ساتھ مختلف نوعیت کے پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے جن میں طلبہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور انہیں سیکھنے کے مواقع میسر آتے ہیں۔ یکساں مواقع ملنے سے احساسِ کمتری جنم نہیں لیتا، یہی وجہ ہے کہ طلبہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر سراہے جاتے ہیں۔
نصابی اور غیر نصابی سرگرمیاں مشترکہ طور پر مضبوط اور متوازن شخصیت بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بیٹھک اسکول نیٹ ورک بھی دوسرے اسکولوں سے کسی طور پر پیچھے نہیں، اور مختلف غیر نصابی سرگرمیوں کے ذریعے بہترین تعلیم وتربیت پر کاربند ہے۔ اس کا مظاہرہ 2019ء میں معروف انٹرنیشنل تعلیمی ادارے کے تحت ہونے والے STEAM نامی مقابلے میں ہوا۔ یہ مقابلہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور حساب پر مبنی تھا۔ بیٹھک اسکول کے علاوہ پاکستان بھر کے کئی نجی اور معروف اداروں نے بھی حصہ لیا، جس میں بیٹھک اسکول نیٹ ورک کے طلبہ نے پہلی پوزیشن حاصل کرکے اپنی قابلیت کا لوہا منوایا اور دنیا کو باور کروایا کہ ٹیلنٹ امیر و غریب کا امتیاز نہیں رکھتا، ضرورت ہے تو صرف صحیح سمت میں تراشے جانے کی۔
یہی نہیں، بلکہ کراچی میں منعقد ہونے والے ’’فلاور شو‘‘ میں دیدہ زیب اور دلکش رنگوں سے مزین اسٹال سجانے پر بیٹھک اسکول نے نمایاں پوزیشن اپنے نام کی۔ یہ اسٹال بلاشبہ طلبہ کی محنت اور پھلتی پھولتی تخلیقی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کا سہرا بیٹھک اسکول نیٹ ورک ( BSN)کو جاتا ہے۔ BSN بہترین خطوط پر تربیت کو بھی خاص اہمیت دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مذہبی اور معاشرتی اقدار پر تربیت اس کی ترجیحات میں شامل ہے۔ حال ہی میں یہ طلبہ معاشرے کے سودمند نفوس بن کر اُس وقت ابھرے جب کچی بستیوں میں بند ڈسپنسریاں ان کی مستقل کاوشوں سے دوبارہ کھولی گئیں۔ اس کے لیے بچوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو نہ صرف آگہی دی بلکہ بڑھ چڑھ کر کام بھی کیا۔
اس کے علاوہ اسکول انتظامیہ کے ساتھ مل کر طلبہ میڈیکل کیمپ لگاتے ہیں، جس کا مقصد صحت کی بنیادی ضرورتوں سے محروم افراد کو مفت چیک اَپ کے ساتھ ادویہ بھی فراہم کرنا ہے۔
استاد کو روحانی والدین کا درجہ حاصل ہے۔ ایک اچھا استاد ہی بہترین راہیں سُجھاتا اور نئی سوچ دیتا ہے۔ علم پھیلانے کے اس مشن میں بھی قابل اور مخلص اساتذہ کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس نیک مشن میں اب تک ہزار افراد کا بطور استاد تقرر کیا جاچکا ہے، جب کہ 5000 افراد رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات فراہم کررہے ہیں۔ تعلیم یافتہ اور اعلیٰ عہدوں پر فائز یہ افراد اپنا فرض سمجھ کر اپنی قابلیت اور وقت بچوں میں منتقل کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔ اس کے علاوہ ٹیچرز کی ٹریننگ میں بھی پیش پیش ہیں۔ مستقبل کے معماروں کے لیے کوشاں ٹیچرز کے ٹریننگ سیشن کا انعقاد بھی گاہے بگاہے ہوتا ہے اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے مختلف اداروں کو مدعو کیا جاتا ہے۔
بیٹھک اسکول نیٹ ورک بلاشبہ ’’تعلیم سب کے لیے‘‘ کی عملی تصویر ہے، جس کو مزید وسعت دینے کے عہد پر BSN تیزی سے عمل پیرا اور پُرعزم ہے کہ کم تعداد اور محدود ذرائع کے باوجود اپنی انتھک محنت اور نیک نیتی کی بدولت BSN اپنی علیحدہ شناخت بنانے میں جلد کامیاب ہوگا۔
آیئے نسلِ نوکو خودمختار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اور SEW اور بیٹھک اسکول نیٹ ورک کا ساتھ دیں، کیونکہ ’’ایک بچے کو کتاب تھمانا دراصل قوم کی زندگی بدلنا ہے۔‘‘

حصہ