ہالیجی جھیل ۔۔۔ اپنا حُسن کھو رہی ہے

603

گُل حسن جاکھرو
ہالیجی جھیل کراچی سے 82 اور ٹھٹھہ سے 24 کلو میٹر فاصلے پر واقع ہے۔ یہ جھیل ایشیا میں پرندوں کی سب سے بڑی محفوظ پناہ گاہ ہے۔ حالیہ دنوں میں ہالیجی جھیل میں صاف پانی کی مسلسل فراہمی نہ ہونے کے باعث جھیل میں آبی پرندوں کی تعداد کم ہوگئی ہے۔
ایشیا کی تیسری بڑی جھیل ہالیجی آلودگی کے باعث اصل حسن و جمال آہستہ آہستہ کھونے لگی ہے۔ آب حیات کی جیون گاہ انتظامی و حکومتی عدم توجہ کے باعث اس وقت ویرانی کا منظر پیش کررہی ہے۔
دوسری جنگِ عظیم کے دوران برطانیہ کی حکومت نے ہالیجی جھیل کو محفوظ ذخیرۂ آب کے طور تعمیر کیا تھا۔ اس جھیل کی لمبائی 685 مربع میل اور گہرائی اوسطاً 17فٹ ہے۔ ماضی میں اس جھیل کو کینجھرجھیل سے پانی فراہم کیا جاتا تھا، لیکن اب یہ سلسلہ بند کردیا گیا ہے۔
1970 کی دہائی میں اس جھیل سے کئی برسوں تک کراچی کو پانی فراہم کیا جاتا رہا‘ یہ جھیل ہے ہجرت کرکے آنی والے پرندوں کی پسندیدہ آماج گاہ بھی ہے جہاں لاکھوں کی تعددا میں پرندے ہجرت کرکے آتے ہیں۔ 1972 میں اس جھیل کو جنگلی حیات کی مکمل پناہ گاہ (سینکچوری) کا درجہ دیا گیا تھا۔
ایک بین الاقوامی ادارے نے ہالیجی جھیل میں 255 پرندوں کی اقسام دریافت کی تھی جس کے بعد ھالیجی جھیل کو ’’پرندوں کی جنت‘‘ کا لقب دیا گیا تھا۔ جھیل میں اس وقت دلدلی مگرمچھوں کی افزائش بھی ہوتی تھی۔ آب گاہوں کے تحفظ کے لیے ماہرآب ڈاکٹر نجم خورشید کے مطابق ہالیجی جھیل کا بڑا مسئلہ صاف پانی کی عدم فراہمی ہے۔ 1970 کی دہائی میں پاکستان کی جن 9 اوّلین آب گاہوں کو رام سر کنونشن کے تحت محفوظ آبی گاہ کا عالمی درجہ دے کر ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے جس معاہدے پر پاکستان نے دستخط کیے تھے‘ ضرورت ہے کہ معاہدے پر عمل درآمد کرکے اس جھیل کا حسن صاف کو واپس لایا جائے اور جھیل کو صاف پانی فراہم کیا جائے۔
کیوں کہ ہالیجی جھیل صاف پانی کی عدم فراہمی کے باعث جھیل اپنا اصل حسن و جمال کھو بیٹھی ہے‘ جھیل میں رسد نہ ہونے کے باعث مختلف اقسام کے پرندوں کی تعداد کم سے کم ہوتی جارہی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ بیس برس سے تازہ اور شفاف پانی جھیل میں نہ آنے کے باعث جہاں پر آبی حیات متاثر ہوئی ہے وہیں پر درخت اور پودے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں ، جبکہ آلودہ پانی کے باعث سائبریا سے آنے والے پرندوں کی تعداد میں بھی واضع کمی آئی ہے۔ قدرتی آبی نعمتوں سے مالا مال ہالیجی جھیل حکمرانوں کی عدم توجہ کے باعث تباہی کے دہانے پر آ پہنچی ہے۔ اور سہولیات کی فقدان کی وجہ سے غیرملکی سیاحوں کی آمد بھی بہت کم ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ ھالیجی جھیل کو آلودگی سے بچانے اور غیر ملکی سیاحوں کی دلچسپی برقرار رکھنے کے لیے خصوصی تجاویز طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں بلاول بھٹو‘ سندھ کے وزیراعلیٰ اور دیگر متعلقہ لوگوں نے جھیل کا دورہ بھی کیا تھا اور اسے بہتر اس جھیل کو بہتر بنانے کی خواہش مند ہے۔

حصہ