ماں بیٹی کی کہانی

1164

مہوش کمال
میرے امتحان ہو رہے تھے‘ اور میں اس کی تیاری میں مشغول تھی۔ میرے سارے پرچے اچھے ہوئے۔ ڈرائنگ کے پرچے والے دن جب میں نے اس کی تیاری شروع کی تو مجھے علم ہوا کہ میری کلر پنسل بہت چھوٹی ہے اور نئی پینسل خریدنا مجھے یاد نہیں رہا۔
میں بہت پریشان ہوئی کہ اب کیا کروں ایک گھنٹہ رہ گیا ہے مجھے اسکول جانے میں اور ابو بھی آفس گئے ہوئے ہیں میں کلر پنسل کس سے منگوائوں۔ میں اسی پریشانی میں بیٹھی تھی کہ امی کمرے میں داخل ہوئیں۔ انہوں نے مجھے یوں پریشان بیٹھے دیکھ کر پوچھا ’’بیٹا کیا ہوا…؟‘‘
میں نے امی کو ساری صورت حال بتائی اور اُن سے پوچھا بتائیں اب میںکیا کروں؟
امی نے میری پریشانی کو غور سے سنا اور کہا بیٹا آپ اپنی پرانی پنسلیں مجھے دکھائیں جو چھوٹی ہوگئی ہیں۔ میں نے امی کے سامنے ساری پنسلیں رکھ دیں تو انہوں نے ایک پرانا مارکر جو کہ خراب ہو چکا تھا‘ اس کی نپ نکال کر پنسل مارکر میں پھنسا دی اس طرح سے میری پنسل لمبی ہوگئی جس سے میں باآسانی کلر کر سکتی تھی۔
میں امی کی اس ترکیب پر بے حد خوش ہوئی اور ان سے کہا واہ امی آپ نے بہت اچھا حل نکال لیا۔
امی نے کہا بیٹا ہر مسئلے کا حل ہوتا ہے بس آپ پریشانی کے وقت ہمت نہ ہاریں اور مسئلے کا حل تلاش کریں تو کوئی مسئلہ مسئلہ نہیں رہتا۔ اس کے بعد امی نے مجھے نصیحت کی کہ بیٹا اپنی چیزوں کا خیال رکھا رکھو‘ جس چیز کی ضرورت ہو اس کا انتظام وقت سے پہلے کرلو۔ آپ نے امتحان کی بہت اچھی تیاری کی لیکن امتحان میں ضرورت کی چیز آپ کے ذہن سے نکل گئی آئندہ اس کا خیال رکھنا۔
میں نے امی کی بات کو اپنے ذہن میں بیٹھا لیا اور ان سے وعدہ کیا کہ میں آپ کی اس نصیحت پر ہمیشہ عمل کروں گی‘ ان شاء اللہ۔

حصہ