مسکرائیے

576

٭ ایک بڑے بڑے بالوں والا آدمی حجام کی دکان پر حجام کی طرف دیکھا تو وہ اسے اپنے سر پر مقناطیس پھیرتا نظر آیا۔ وہ جھلا کر بولا۔ ’’یہ کیاکر رہے ہو؟‘‘ حجام نے جواب دیا۔ قینچی تلاش کر رہا ہوں جو تمہارے بالوں میں کھو گئی ہے۔
٭٭٭
٭بڑی بہن(چھوٹی کو ڈانٹتے ہوئے) رفیعہ خاموش ہو جاؤ میرا سر درد سے پھٹ جا رہا ہے۔ نورین معصومیت سے :لاؤ باجی میں سوئی دھاگہ سے سی دیتی ہوں۔
٭٭٭
٭بچہ:(روتے ہوئے دادی جان سے )مجھے علی نے مارا ہے دادی جان :(غصہ سے) کہاں ہے وہ میں اسے کچا چبا جاؤں گی۔ بچہ :(معصومیت سے) دادی جان آپ کے منہ میں دانت تو ہیں نہیں۔
٭٭٭
٭ایل بی ڈبلیو کی پانچویں اپیل بھی منظو رنہ ہوئی تو باؤلر کو تاؤ آگیا۔ وہ ایمپائر کی طرف پلٹا اور غصے سے بولا۔ جناب عالی! یہ تو بتائیے آپ کی چھڑی کہاں ہے؟‘‘ ’’چھڑی؟ کیسی چھڑی ، میرے پاس کوئی چھڑی نہیں۔‘‘ایمپائر نے حیرت سے کہا۔ ’’کمال ہے۔‘‘ باؤلر غرایا۔’’ میں نے کسی اندھے کو بغیر چھڑی کے نہیں دیکھا۔‘‘
٭٭٭
٭جج۔ بڑے شرم کی بات ہے تم نے ایک ہفتے کے دوران سات چوریاں کیں۔ ملزم۔ جی اس میں شرم کی کون سی بات ہے۔ ہفتے میں سات ہی تو دن ہوتے ہیں آٹھ ہوتے تو آٹھ چوریاں کر کے دکھا دیتا۔
٭٭٭

حصہ