آؤ اپنی زمین چمکائیں

210

وسیم منصوری
کراچی اور اہل کراچی طویل عرصہ سے مختلف مسائل کا شکار رہے ہیں۔ خاص طور پر ملیر کے باسی نکاسی آب کے مسئلے پر سخت مشکلات میں مبتلا رہے ہیں۔ سیوریج کا پانی سڑکوں، گلیوں اور گھروں تک میں داخل ہو رہا تھا۔ جس پر چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ نہ صرف فکرمند رہے بلکہ اس مسئلے کے حل کے لیے متحرک بھی رہے جس کے نتیجے میں نکاسی آب کا میگا منصوبہ منصہ شہود پر آیا۔
اس میگا منصوبے سے آئندہ پچاس سال تک ملیر کی 6 آبادیاں مستفید ہوں گی۔ جب کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد مرکزی شاہراہ پر سیوریج کا پانی جمع ہونے سے بھی نجات ملے گی اور ٹریفک جام کا دیرینہ مسئلہ بھی حل ہو گا۔کیونکہ سیوریج کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک جام معمول بن چکا تھا۔ شہر کے دیگر علاقوں سے ملیر آنے والے ہزاروں افراد ملیر 15 اور کالا بورڈ کے درمیان میں کئی کئی گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنس جاتے جس کی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور تھے۔ چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ اس سنگین صورت حال پر بے چین ہو گئے اور شہریوں کو اس اذیت کے نکالنے کے لیے سرگرم ہوگئے انہوں نے اس سلسلے میں وزیر بلدیات اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو حالات سے آگاہ کیا چیئرمین بلدیہ ملیر کی کاوشیں رنگ لائیں اور وزیراعلیٰ سندھ نے کمال مہربانی کرتے ہوئے ملیر سٹی میگا منصوبہ کی منظوری دی اور شہریوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیوریج لائن کے کام کو ہنگامی بنیادوں پر شروع کرنے کی ہدایت دی یہ منصوبہ چیئرمین بلدیہ ملیر کی کاوشوں سے بہت جلد پایے تکمیل تک پہنچ جائے گا۔ واضح رہے کہ چیئرمین ڈی ایم سی ملیر سابقہ وزیربلدیات سعید غنی کو ملیر 15 اور کالا بورڈ کے مقام پر درپیش مسائل سے ہر میٹنگ میں آگاہ کرتے رہے جنہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ملیر 15 کے اہم مسائل پر بریفنگ دی، وزیراعلیٰ نے خود دوبار دورہ کیا اور موقع پر موجود سرکاری اداروں کے ذمے داروں سے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کے احکامات جاری کیے۔
چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ ملیرکو کھنڈرات سے نکال کر مثالی ضلع بنا رہے ہیں، ضلع ملیر کی ہر یوسی میں بلدیاتی نمائندوں کی مشاورت سے ترقیاتی کام جاری ہیں اور ضلع بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کر دی گئی ہے۔ سیوریج کی بند لائنوں کی راڈنگ اینڈ سکنگ مشینوں کی مدد سے صفائی کرائی جارہی ہے۔ چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی کاوشوں سے ضلع ملیر کی 6 آبادیوں جن میں جعفر طیار، کھوکھراپار، بکرا پیڑی روڈ، سعود آباد، غریب آباد، ملیر 15، نیشنل ہائی وے کے رہائشیوں کو درپیش سیوریج کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ حکومت سندھ کے تعاون سے ملیر کے لیے کھوکھرا پار براستہ ملیر 15 مین ڈسپوزل تا ملیر ندی 8 ہزار 5 سو رننگ فٹ نکاسی آب کے میگا منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد عوام آئندہ پچاس سال تک فائدہ اٹھا سکیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کا بنیادی منشور عوام کی خوشحالی ہے، چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ سیاسی تفریق سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں، بلدیہ ملیر کی تعمیر و ترقی کے سفر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندگان کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔
پیپلزپارٹی اپنے منشور کے مطابق ضلع ملیر کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے کر رہی ہے۔ ترقیاتی کاموں سیوریج، پانی اور سڑکوں کی استرکاری ترجیحات میں شامل ہیں جو مزید ترقیاتی کام مکمل ہو رہے ہیں ان کا بہت جلد افتتاح کر دیا جائے گا۔ چیئرمین بلدیہ ملیر نے کونسل اراکین پر مشتمل کمیٹی قائم کی ہے جو اپنی نگرانی میں ترقیاتی کام مقررہ وقت پر مکمل کروانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ ضلع ملیر میں جامع پلاننگ اور عوام کی سفارشات کی روشنی میں ترقیاتی کام کیے جارہے ہیں اور ترقیاتی کاموں کی نگرانی کرنے والے سرکاری افسران کو پابند کیا گیا ہے کہ سیوریج لائن منصوبے کے تعمیراتی کام میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برادشت نہیں کی جائے گی۔ بہترین اور معیاری میٹریل استعمال کیا جائے تاکہ عوام کو درپیش نکاسی آب کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر ختم کیا جا سکے۔ چیئرمین بلدیہ ملیر نے عوام کو یقین دلایا کہ عوامی حکومت کی عوامی قیادت سیوریج کا منصوبہ مکمل ہونے کے بعد گلیوںمیں سڑکوں کی استرکاری کا کام بھی شروع کر دے گی۔

حصہ