ہائے یہ جاڑا

379

محمد فاروق مخلص

ہائے یہ جاڑا، اف یہ جاڑا
سردیوں میں ہوا کباڑا
تھر تھر، تھر تھر کانپ رہے ہیں
اپنے آپ کو ڈھانپ رہے ہیں
موسم نے بدلا ہے چولا
نزلہ کھانسی کا ہے رولا
بچوں تم بھی خیر منائو
احتیاط کرتے جائو
جب بھی کہیں تم باہر نکلو
کپڑے گرم پہنتے جائو

پہیلیاں

1 ۔ یہ دنیا فانی ہے پتھر میں پانی ہے
٭٭٭
2۔ کبھی ہیں لال، کبھی ہیں کالے
ہزاروں بار ہیں دیکھے بھالے
٭٭٭
3۔دیکھا ایک ایسا دربار
جس کے لاکھوں پہرے دار
لے کے بیٹھے ہیں ہتھیار
اے لوگوں رہنا ہشیار
٭٭٭
4۔ جیسا تو ہے وہ بھی ویسی
لیکن ہے چپ چاپ وہ کیسی
تو بولے، وہ کبھی نہ بولے
لاکھ جتن کر منہ کب کھولے
٭٭٭
5۔ خالی کب ہوا اِک گھڑا
جب دیکھو ہے بھرا پڑا
٭٭٭
6۔ رنگ برنگی چھیل چھبیلی
سرخ بسنتی، اودی، نیلی
بنا تیر کے ایک کمان
جس کو دیکھے اک جہان

جواب دیکھنے کے لئے سنڈے میگزین ملاحظہ کریں۔

حصہ