میں بنوں گا قائداعظم

417

ایمن سلیم
۔” جی نہیں میں بنوں گا قائداعظم ،میرا نام محمد علی ہے” محمد علی نے غصے سے کہا ۔
“ہا ہا ہا، یہ بنیں گے قائد اعظم! عفان نے چڑایا ” پہلے ان کے جیسا ٹھنڈا مزاج تو لاؤ، قائد اعظم تو میں بنوں گا ” ۔
” ہی ہی ہی، موٹو کبھی دیکھا بھی ہے ان کا فوٹو، کتنے دبلے پتلے تھے وہ اور تم …” یوسف نے کہا ” قائد اعظم کے لئے تو میں سب سے ٹھیک ہوں ” ۔
بچوں نے اس سال سوچا تھا کہ 25 دسمبر کو سب بچے مل کر قائد اعظم پر ڈرامہ بنائیں گے اور پھر سب کو دکھائیں گے مگر سب سے پہلے قائد اعظم کون بنے گا اس پر ہی لڑائی شروع ہو گئی، سب بچے ہی یہ چاہتے تھے کہ قائد اعظم وہی بنے احمد نے سب کو مشورہ دیا کہ دادا ابو کے پاس چلتے ہیں اور ان سے پوچھتے ہیں کہ کون مناسب رہے گا وہ سب دادا ابو کے پاس گئے اور پوچھا تو انہوں نے غور سے سب بچوں کو دیکھا اور پھر پوچھا یہ بتاؤ قائداعظم کا مطلب کیا ہے ؟ سب ایک دوسرے کا منہ دیکھنے لگے دادا ابو نے انہیں پریشان دیکھا تو بولے۔
” قائد کا مطلب ہے کہ رہنما یا لیڈر، اور اعظم کے معنی بڑا یعنی بڑا لیڈر، تو جو بڑا لیڈر ہوتا ہے اس کو کام بھی بڑے بڑے کرنے پڑتے ہیں، اب یہ بتاؤ، قائداعظم نے کیا کام کیا تھا؟ ”
” پاکستان بنایا تھا”علی نے کہا۔
” بالکل ٹھیک، اب یہ کون بتائے گا کہ پاکستان کیوں بنایا تھا ”
” یوسف نے فوراً جواب دیا ” تاکہ مسلمان اس میں رہیں ”
” تو مسلمان تو ہندوستان میں بھی رہ رہے تھے، پھر الگ ملک کیوں بنایا؟ ” دادا ابو نے پوچھا تو سب خاموش رہ گئے انہوں نے کچھ دیر ان کے جواب کا انتظار کیا پھر بولے ” تاکہ سب مسلمان آزادی کے ساتھ اسلامی اصولوں کے مطابق گذاریں اور مل جل کر رہیں اس لئے انہوں نے سب کو اس کے لئے راضی کیا اور پاکستان حاصل کیا ” ۔
” لیکن آپ نے یہ تو بتایا ہی نہیں کہ ہم میں سے کس کو قائد اعظم بنناچاہیے” عفان بے تابی سے بولا ۔” سب کو ” وہ مسکرا کر بولے ۔
” ہائیں! سب کو …کیسے؟ کیا مطلب، سب کیسے بن سکتے ہیں ” بچے حیران ہوکر بولے ۔” قائد اعظم تو ایک ہی بنے گا نا” ۔
” بھئی آپ سب بڑے بڑے کام کریں، اپنے ملک کے لئے، بلکہ پہلے اپنے محلے اپنی گلی سے شروع کریں سب آپ کو پہچاننا شروع کردیں گے کہ یہ اچھا بچہ ہے سب کے کام آتا ہے ،سب کی مدد کرتا ہے تو اس طرح آپ بھی بڑے ہوکر قائد اعظم بن جائے گے ” دادا ابو نے سمجھایا ۔
” تو ہم ڈرامہ نہ کریں ” ۔
” نہیں ڈرامہ نہ کریں بلکہ کام کریں ،ڈرامہ تو سب بھول جاتے ہیں، کام یاد رہتا ہے اور پھر قائد کا بھی فرمان ہے کام، کام، اور صرف کام، اس طرح ان کی روح بھی خوش ہوگی ” دادا ابو نے کہا تو سب بچوں نے اس سے اتفاق کیا اور دل ہی دل میں قائداعظم بننے کا عہد کیا۔

حصہ