بچوں کے دانت اور مسوڑھے صاف کریں

537

روزانہ اپنے بچے کے منہ کی صفائی کیجیے، چاہے اس کا ایک دانت بھی نہ نکلا ہو۔ بچوں کو دودھ پلانے کے بعد ان کے مسوڑھوں کی صفائی کیجیے۔ اس مقصد کے لیے آپ انگلی پر گیلا کپڑا لپیٹ کر مسوڑھوں پر نفاست کے ساتھ بھی پھیر سکتی ہیں، بس اس دوران یہ دھیان رکھیے کہ بچوں کے مسوڑھوں پر زیادہ دباؤ نہ ڈالا جا رہا ہو۔
آپ انگلی پر گیلا کپڑا لپیٹ کر مسوڑھوں پر نفاست کے ساتھ بھی پھیر سکتی ہیں۔
جیسے ہی بچوں کے دانت نکل آئیں روزانہ دن میں دو بار نونہالوں کے دانت صاف کریں۔
سوتے وقت فیڈر نہ دیں
جب بچوں کے سونے کا وقت ہو تو انہیں جوس اور فارمولا دودھ سے بھری فیڈر نہ دیجیے۔ کیونکہ ان میں شکر شامل ہوتی ہے جو بچوں کے دانتوں پر چپک جاتی ہے اور پھر دانتوں کی سڑن کا سبب بن سکتی ہے۔

نہر زبیدہ

اُم جعفر زبیدہ، زوجہ خلیفہ ہارون الرشید جب حج ادا کرنے آئیں تو حجاج کرام اور اہالیانِ مکہ کو پانی کی دشواری اور سخت مشکلات میں مبتلا دیکھ کر پریشان ہوگئیں، چنانچہ انہوں نے اپنے اخراجات سے ایک عظیم نہر نکالنے کا پروگرام بنایا۔ مکہ مکرمہ سے 35 کلومیٹر شمال مشرق میں وادیٔ حنین کے جبال طاد میں ایک لائن مکہ مکرمہ کی طرف اور ایک عرفات میں مسجد نمرہ تک لے جائی گئی۔ اس طرح اس عظیم الشان منصوبے پر 1,700,000 دینار خرچ ہوئے۔ اس عظیم کام سے فراغت کے بعد منتظم نے اخراجات کی تفصیل تحریری طور پر ملکہ کی خدمت میں پیش کی، جب کہ ملکہ دریائے دجلہ کے کنارے واقع اپنے محل میں تھیں، انہوں نے وہ تمام کاغذات دریا برد کردیے، یعنی دریا میں ڈال دیے اور فرمایا کہ میں یہ حساب قیامت کے دن پر چھوڑتی ہوں، میں نے یہ کام محض اللہ کی رضا کے لیے کیا ہے، مجھے حساب سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

وہ کتنا ذہین تھا

اصمعی کہتے ہیں کہ ایک بدوی (عرب کا دیہاتی) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرِ اطہر کے سامنے آکھڑا ہوا اور عرض کیا ’’یا اللہ! یہ آپ کے محبوب ہیں اور میں آپ کا غلام، اور شیطان آپ کا دشمن، اگر آپ میری مغفرت فرما دیں گے تو آپ کے محبوب کا دل خوش ہوگا اور آپ کا غلام کامیاب ہوجائے گا اور آپ کا دشمن نامراد اور ناکام ہوگا۔ اگر آپ مغفرت نہ فرمائیں گے تو آپ کے محبوب کو رنج ہوگا اور آپ کا دشمن خوش ہوگا اور آپ کا غلام ہلاک ہوجائے گا۔ الٰہی، عرب کے لوگوں کا دستور ہے کہ جب ان میں کوئی بڑا سردار مر جاتا ہے تو اس کی قبر پر غلاموں کو آزاد کیا کرتے ہیں، یہ مقدس ہستی سارے جہانوں کی سردار ہے تو اس قبرِ مقدس پر مجھے آگ سے آزادی عطا فرما۔‘‘
اصمعی کہتے ہیں کہ میں نے یہ سن کر اس بدوی سے کہا ’’اللہ تعالیٰ تیرے اس حُسنِ سوال اور طرزِ دعا پر ضرور تیری مغفرت فرمائے گا، ان شاء اللہ۔

حصہ