یوم آزادی کی ایک خوبصورت تقریب

8804

ایمن سلیم
9 اگست کو پی ای سی ایچ ایس ایجوکیشن فاؤنڈیشن اسکول میں یوم آزادی کے سلسلے میں ایک خوبصورت تقریب منعقد کی جارہی تھی ،اسکول کے گراؤنڈ کو سبز اور سفید غباروں اور سبز ہلالی پرچموں سے سجایا گیا تھا ۔اسٹیج بھی اسکول کی نام کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی خراج تحسین پیش کرہا تھا ۔
تقریب کا آغاز ایمن سلیم اور لاریب نے کیا اور اپنی میزبانی کے جوہر دکھاتے ہوئے تلاوت قرآن پاک کے لئے احمد حسن جماعت ششم کے طالب علم کو دعوت دی جس نے باوقار تلاوت سے سب کو سبحان اللہ کہنے پر مجبور کر دیا ،اس کے فوراً بعد ہی ایمن نے نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جماعت ہفتم کے منیب ارشد کو بلایا۔
لاریب انگریزی زبان میں جبکہ ایمن اردو میں میزبانی کے فرائض انجام دے رہی تھی۔

خدا کرے میری ارض پاک پہ اترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو

احمد ندیم قاسمی کے شعر کے ساتھ گروپ پرفارمنس کے لیے کلاس چہارم کے طلباء نے قومی نغمہ پیش کیا۔
جماعت دہم کی طالبات علینہ قریشی اور لائبہ نور جنون سے اور عشق سے ملتی ہے آزادی سنا یا اور سب کے دل موہ لیے جماعت دہم کی حنا نور کی زبردست تقریر نے اساتذہ اور طلباء کو بھر پور تالیوں کے ساتھ داد دینے پر مجبور کر دیا۔ اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں پرجماعت ہفتم اور ہشتم کے طلباء نے دل گرما دیے۔ کلاس پنجم کی مریم اور کلاس۔۔۔ کی ماہم نے اپنی تقریروں سے پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کیا
اریبہ کلاس نہم نے دل سے میں نے دیکھا پاکستان سنایا تو کلاس نہم کے مصطفی نے زمین جاگتی ہے سنا کر سب سے داد وصول کی ہر لحظہ ہے مومن، اور جیوے جیوے پاکستان کے سدا بہار نغموں سے تقریب کے شرکاء کے دل جھوم اٹھے آخر میں ایمن اور لاریب نے تمام اساتذہ کا شکریہ ادا کر تے ہوئے میڈم صائمہ کو اسٹیج پر بلایا کہ وہ اپنے قیمتی خیالات سے بچوں کے لیے نئی راہیں کھولیں سب نے بھرپور تالیوں سے ان کا استقبال کیا اور میڈم صائمہ کی تقریر کے بعد دل دل پاکستان کے ساتھ اس عہد کا اظہار کیا گیا کہ ہمیشہ پاکستان کے لیے محنت اور لگن سے کام کریں گے اور دعا کی گئی کہ اللہ اس وطن کو ہمیشہ قائم دائم رکھے، دشمنوں کی چالوں سے محفوظ رکھے اور پاکستان زندہ باد کے نعروں کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی ۔

ہم نے تمہیں جانا ہے اے ارض وطن
تجھے سلامت رہنا ہے، قیامت کی سحر ہونے تک

حصہ