مسکرائیے

306

٭کراچی کے ایک بزنس مین کے ہاں ایک امریکی مہمان آٹھہرا۔ بزنس مین اگلے دن اسے سیر کروانے کے لئے لے گیا۔ شارع فیصل پر ایک عمارت دیکھ کر امریکی نے پوچھا کہ یہ کون سی عمارت ہے؟ بزنس مین نے فخر سے کہا کہ سی بریز‘ بیس منزلہ ہے۔ امریکی بولا کہ معمولی بات ہے‘ ایسی عمارتیں امریکا میں بیس دن میں بن جاتی ہیں… آگے آ کر امریکی نے ایک اور عمارت کے متعلق پوچھا۔ بزنس مین نے بتایا کہ کاشف سنٹر ہے‘ بیس منزلہ ہے یہ … امریکی نے پھر کہا کہ ایسی عمارتیں امریکا میں پندرہ دنوں میں بنتی ہیں…گاڑی آئی آئی چندریگر روڈ پر پہنچی تو امریکی نے چوبیس منزلہ عمارت ’’حبیب بنک پلازہ‘‘ کی طرف اشارہ کیا اور پوچھا کہ یہ کون سی عمارت ہے؟ بزنس مین نے جو پہلے ہی جلا بھنا تھا‘ آنکھیں سیکڑتے ہوئے عمارت کی طرف دیکھا اور الجھ آمیز لہجے میں کہا۔ ’’معلوم نہیں … صبح تک یہاں نہیں تھی…‘‘
٭٭٭
٭مصنف (نئے ملازم سے) :’’یہ کون سا کاغذ جلا رہے ہو؟‘‘۔ ملازم:’’وہی جو آپ نے ابھی ابھی لکھے ہیں میں کوئی پاگل تو نہیں ہوں جو بغیر دیکھے سادہ کاغذ جلا دوں‘‘۔
٭٭٭
٭ایک لڑکا دوسرے سے ’’تمہاری تعلیم کیا ہے؟‘‘ دوسرا: ’’میری تعلیم ایم بی بی ایف ہے۔‘‘ پہلا بولا: ’’یار! ایم بی بی ایس تو سنا تھا لیکن یہ ایم بی بی ایف کون سی ڈگری ہے؟‘‘ دوسرا: ’’میٹرک بار بار فیل۔‘‘
٭٭٭
٭کرائے دار نے رات بارہ بجے مالک مکان کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ مالک مکان نیند سے بیدار ہو کر باہر آیا تو کرایہ دار کو سامنے دیکھ کر بہت حیران ہوا اور اس کے آنے کی وجہ دریافت کی۔ کرائے دار نے وجہ بیان کی۔ ’’جناب! میں اس مہینے کرایہ نہیں ادا کر سکوں گا۔‘‘ مالک مکان یہ سن کر غصے میں آ گیا اور میں بولا۔ ’’لیکن اطلاع دینے کا یہ کون سا وقت ہے‘ تم یہ بات مجھے صبح ہونے پر بھی بتا سکتے تھے؟‘‘ کرایہ دار بولا۔ ’’آپ کی بات ٹھیک ہے مگر میں نے سوچا کہ میں اکیلا پریشانی میں کیوں جاگتا رہوں؟‘‘
٭٭٭
٭ایک لڑکا نیا نیا انگلش میڈیم سکول میں داخل ہوا۔ وہ انگلش میں بہت کمزور تھا ایک روز وہ بارش کی وجہ سے اسکول نہ جا سکا۔ اگلے دن استاد نے اسکول نہ آنے کی وجہ پوچھی تو اس نے وجہ کچھ یوں بتائی۔ ’’مائی ڈیئر سر! وین آئی کم‘ واٹر واٹر واز گھٹنے گھٹنے‘ رین واز چھم چھما چھم‘ مائی لیگ سلپڈان دی گڑھا اینڈ آئی ایم دھڑام دی سیم گڑھا‘ ان دس صورت حال سر‘ یو سے ہاؤ آئی کم‘‘۔
٭٭٭
٭باپ(بیٹے سے)راوی اور چناب کہاں ہیں؟ بیٹا (باپ سے) امی سے پوچھو، وہ ہی چیزوں کو ادھر ادھر رکھ دیتی۔
٭٭٭

حصہ