میں قربان کردوں

270

مدیحہ صدیقی

رب کی رضا میں،میں قربان کردوں
مری زندگی کے میں ارمان کردوں
عزمِ استقامت میں لاؤں کہاں سے
رب کو مناؤں میں وہ کام کردوں
اندھیرے،سیاہی یہ ظلمت کے ڈیرے
کردوں میں روشن در و بام کردوں
مسند پر رب کی محبت بٹھادوں
اس کی رضا کا میں امکان کردوں
طلب، خواہشوں کو میں مینڈھا بناکر
حکم الٰہی پر قربان کر دوں

حصہ