جنوبی کوریا

536

محمد جاوید بروہی
صنعتی، تعلیمی اور معاشی لحاظ سے ترقی کی جانب رواں دواں جنوبی کوریا براعظم ایشیا کا ایک اہم ملک ہے اس کے جنوب میں آبنائے کوریا شمار میں شمالی کوریا مشرقی میں بحیرۂ جاپان اور مغرب میں بحیرۂ زرد واقع ہے مئی 1948ء میں جنوبی کوریا کو جمہوریہ قرار دیا گیا یہاں سیاسی نظام جمہوری ہے یہا کے موجودہ صدر Moon Jai In ہیں Parj Geun Hye جنوبی کوریا کی پہلی خاتون صدر تھی سیٹول یہاں کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے جنوبی کوریا کے اہم شہر سیوئل، بوسان ٹیگو اور انکن ہیں بوسان یہاں کا دوسرا بڑا شہر ہے جو ایک سیاحتی مرکز اور دنیا کی آٹھویں بڑی بندرگاہ ہے یہ ایک ساحلی اور تاریخی شہر ہے 2002ء میں ایشین گیمز اسی شہر میں ہوئے تھے جس میں جنوبی کوریا نے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی جبکہ پہلی پوزیشن چین اور تیسری پوزیشن جاپان نے حاصل کی تھی جنوبی کوریا شمالی کوریا سے رقبے کے لحاظ سے چھوٹا اور آبادی کے لحاظ سے بڑا ہے جنوبی کوریا کا رقبہ 98999 مربہ کلو میٹر ہے اس کی آبادی 51.47 ملین نفوس پر مشتمل ہے یہاں اکثریت بدھ مت کے ماننے والوں کی ہے 1988ء کے اولمپک گیمز سیئول میں منعقد ہوئے تھے ساٹھ کی دہائی میں یہ ایک پسماندہ ملک تھا اب تجارتی اعتبار سے دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے یہاں کی کرنسی ون کہلاتی ہے یہاں کی سرکاری زبان کورین ہے یہاں تیرہ ائرپورٹ ہیں یہاں کا سب سے بڑا ائرپورٹ انچوئن ائرپورٹ سیٹول میں ہے سب سے بڑا شپ یارڈ جنوبی کوریا میں Hyundai Heavy Industries ہے سب سے زیادہ بحری جہاز جنوبی کوریا برآمد کرتا ہے یہاں سالانہ 11 سرکاری تعطیلات ہوتی ہیں یہاں قومی جانور سائبرین ٹائیگر اور قومی کھیل تائی کوانڈو ہے اس کے علاوہ فٹ بال اور ہاکی کو بھی مقبولیت حاصل ہے سیٹول میں دو ائرپورٹ ہیں جنوبی کوریا کا قومی ترانہ ’’اے میرے اپنے کوریا‘‘ ہے یہاں کا وقت پاکستان کے وقت سے چار گھنٹے آگے ہے جنوبی کوریا کی سب سے بلند عمارت سیٹول میں ’’لوٹے ورلڈ ٹاور‘‘ ہے یہ دنیا کی پانچویں بلند ترین عمارت ہے دنیا بھر سے لاکھوں سیاح جنوبی کوریا آتے ہیں یہاں قومی دن 15 اگست کو منایا جاتا ہے یہاں کے قدرتی وسائل میں کوئلہ اور ٹنگ ٹن شامل ہے کوہ ہمالیہ کی 7800 میٹر بلند کوزم بیکنگ نامی چوٹی پہلی مرتبہ جنوبی کوریا کے کوہ پیما کم یونگ پین نے 19 نومبر 1982ء میں سر کی۔

حصہ