روزہ جسمانی فوائد کا ذریعہ

260

ماہِ رمضان میں رکھے جانے والے روزے صرف روح کی تطہیر ہی نہیں بلکہ جسم کے کئی مسائل کا حل بھی ہیں۔ طبی ماہرین اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ روزہ مذہبی عبادت کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد بھی پہنچاتا ہے۔
مراکش کے شہر کاسا بلانکا میں ’رمضان اور صحت‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں اس موضوع پر 50 مقالوں کا جائزہ لیا گیا جس میں روزہ رکھنے والوں کی صحت پر ناقابلِ یقین بہتری دیکھی گئی۔
کانفرنس میں پیش کیے گئے مقالوں کے مطابق ان لوگوں کی صحت پر منفی اثرات ریکارڈ کیے گئے جنہوں نے افطارکے وقت ضرورت سے زیادہ کھانا کھایا اور ٹھیک سے نیند پوری نہیں کی۔
روزہ ہمارے جسم کو مندرجہ ذیل فائدے پہنچانے کا سبب بنتا ہے:
جسم کوآرام پہنچانے کا سبب
انسانی جسم ایک مشین کی طرح ہے جو خودکار انداز میں اپنے کام سرانجام دیتا رہتا ہے۔ لیکن جس طرح مشین کو مسلسل کام کرنے کے بعد آرام کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح ہمارے جسمانی اعضا کو بھی ان کے کام سے فرصت کی ضرورت ہوتی ہے۔
رمضان میں یہ کام بخوبی سر انجام پاتا ہے۔ ایک مہینے کم کھانے پینے کے باعث ہمارا جسم آرام کرتا ہے اور یہ پھر سے پورے سال کام کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔
مختلف بیماریوں سے نجات
ماہرینِ صحت کے مطابق روزہ کولیسٹرول، بلڈ پریشر، موٹاپے اور معدہ و جگر کے کئی امراض پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
جگر
روزہ نظامِ ہضم کو ایک ماہ کے لیے آرام مہیا کرتا ہے۔ اس کا حیران کن اثر جگر پر ہوتا ہے، کیونکہ جگر کھانا ہضم کرنے کے علاوہ 15 مزید افعال بھی سرانجام دیتا ہے جس کی وجہ سے اس کی کارکردگی سست ہوجاتی ہے۔
دل
روزے کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہوجاتی ہے جس سے دل کو آرام ملتا ہے۔ دل حالتِ نیند اور بے ہوشی میں بھی اپنا کام سرانجام دیتا ہے اور جسم کو مسلسل خون فراہم کرتا ہے۔
خلیے
خلیوں کے درمیان مائع کی مقدار میں کمی کی وجہ سے خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی سست ہوجاتا ہے۔
روزے کے دوران جب خون میں غذائی مادے کم ترین سطح پر ہوتے ہیں تو ہڈیوں کا گودہ حرکت پذیر ہوجاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسمانی طور پر کمزور افراد روزے رکھ کر آسانی سے اپنے اندر زیادہ خون پیدا کرسکتے ہیں۔
وزن میں کمی
رمضان کا مہینہ اُن کے لیے ایک نادر موقع ہے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تاہم اس میں ناکام رہتے ہیں۔ رمضان میں کیلوریز کی مقدار میں کثرت سے کمی واقع ہوتی ہے اور یوں وزن کم ہوتا ہے۔
فاسد مادوں سے نجات
دن کا طویل حصہ روزے میں گزارنے کے بعد انسانی جسم میں موجود زہریلا مواد اور دیگر فاسد مادے ختم ہوجاتے ہیں، یوں جسم کو فاسد مادوں سے نجات ملتی ہے۔
بڑھاپے سے حفاظت
روزے کی حالت میں انسانی جسم میں موجود ایسے ہارمونز حرکت میں آجاتے ہیں جو بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ روزے سے انسانی جلد مضبوط اور اس پر موجود جھریوں میں کمی آتی ہے۔
دماغ کو سکون پہنچانے کا سبب
ماہرین کے مطابق روزہ دل و دماغ اور اعصاب کو سکون فراہم کرتا ہے۔
ظاہری خوبصورتی میں اضافہ
روزہ ظاہری خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ روزے کے دوران ناخن اور سر کے بالوں کی نشوونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ روزے کی حالت میں جسم ان ہارمونز کو پھیلاتا ہے جو جلد کی خوبصورتی، ناخنوں کی چمک اور بالوں کی مضبوطی کا سبب بنتے ہیں۔
بری عادات سے چھٹکارا
روزہ ہمیں خود پر قابو پانا اور خواہشات کو روکنا سکھاتا ہے۔ ایک ماہ تک مسلسل روزے رکھنے کے باعث ہم عام زندگی میں مختلف علتوں جیسے سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور بدزبانی سے بھی چھٹکارا پاسکتے ہیں۔
تروایح کا فائدہ
ماہِ رمضان میں رات کو تراویح ورزش کا کام کرتی ہے جس سے نہ صرف روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ انسانی جسم بھی تندرست رہتا ہے۔

حصہ