ڈاکٹر عبدالقدیر خان بُکس ایوارڈ

608

صدف بنت اظہار حیدری
وطن عزیز پاکستان کی ادبی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا یہ پہلا انوکھا پروگرام تھاکہ 50 مصنفین کو مختلف موضوعات پر تحریر کی جانے والی کتابوں پر بیک وقت پچاس ایوارڈ دیے گئے اور یہ ایوارڈ پاکستان کی عظیم شخصیت سے فخرِ پاکستان‘ محسن ِ پاکستان ایٹمی سائنسدان وکالم نگار ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے منسوب تھے جنہوں نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے د ست ِ مبارک سے مصنفین کو ایوارڈ تقسیم کیے ۔ اس تقریب کے انعقاد کا کریڈٹ قائد اعظم رائٹرز گلڈ پاکستان کو جاتا ہے جس کے زیر اہتمام یہ یاد گار اہم تقریب منعقد کی گئی اور اگر میں یہ کہوں اس پورے پروگرام کا سہرا قائد اعظم رائٹر ز گلڈ پاکستان کے بانی اور سینئر صحافی و مصنف جلیس سلاسل کے سر بندھتا ہے تو غلط نہ ہوگا۔ تقریب کا آغاز صائمہ ناز کی تلاوت قرآن حکیم سے ہوا‘ نظامت کے فرائض گلڈ کی سیکرٹری جنرل پروفیسر شازیہ ناز عروج نے ادا کیے اور خطبہ استقبالیہ ڈاکٹر شکیل الرحمن فاروقی کا فی البدیہہ خطاب تھا۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے فرمایا ’’یہ اپنی نوعیت کی منفرد اور اہم تقریب ہے۔ اس کی اسناد بھی اہم ہیں کیوں کہ اس پر جسٹس پینل کے تمام اراکین کے نام بھی موجود ہیں اور یہ میرے ہی دستخطوں سے جاری کی گئی ہے اس لیے کہ ان اسناد پر دستخطو ں کے لیے جلیس بھائی (جلیس سلاسل) میری رہائش گاہ اسلام آباد آئے اور تمام ایوارڈ یافتگان کی اسناد پر مجھ سے دستخط کروائے۔ میں جسٹس پینل کے اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ان کتابوں کا مطالعہ کیا اور اپنا فیصلہ دیا۔ اس کے علاوہ قائد اعظم رائٹرز گلڈ پاکستان کے عہدیداران اور آرگنائزرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ میرے نام سے بکس ایوارڈ کا اجرا کیا اور اس یاد گار تقریب کا انعقاد کیا ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اس موقع پر مزید کہا کہ میں ایوارڈ یافتگان خواتین و حضرات سے درخواست کروں گا کہ آپ اسی طرح کتابیں لکھتے رہیں جو نئی نسل میں تعمیر پاکستان کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کا سبب بنے‘ ان کے لیے مشعل راہ ہوں اور میںآپ حضرات سے بھی ملتمس ہوں کہ قرآن حکیم کی تلاوت ترجمے کے ساتھ کریں اور اپنی اولادوں کو بھی اس کی عادت ڈالیں۔ یہ آپ کے قلبی سکون کا باعث ہو گا۔
تقریب کے شرکا میں نمایا ں شخصیات پروفیسر ہارون رشید، ڈاکٹر محمد اسحق منصوری، ڈاکٹر وقار احمد زبیری، یحیٰی بن ذکریا صدیقی، ڈاکٹر مبین عزیز، ڈاکٹر محمد احسان خان ، فریدہ عثمانی ایڈووکیٹ ، رضیہ سلطانہ ایڈووکیٹ، سید سلیم احمد ایڈووکیٹ، بینش محبوب ایڈووکیٹ ،حنا جمیل ایڈووکیٹ ، ضیا الرحمن گلرو، یاسمین حبیب صدیقی، ڈاکٹر جویریہ یوسف، جنید رضوی، حماد جلیس، عبدالصمد تاجی، ارشاد راحت ، ریحان احمد ہاشمی، حنا یوسف ، فضل الرحمن، عائشہ جلیس ، گوہر فراز، قاسم احمد بیگ اور ملک صادق شہزاد قابلِ ذکر ہیں۔

حصہ