ملبوسات کی حفاظت

882

نسرین شاہد
موسم گرما شروع ہوچکا ہے، موسم بدل گیا ہے۔ اب ہوائوں میں ٹھنڈک کے بجائے گرمی ہے۔ آموں میں بور پڑنے لگا ہے، گندم کے سٹے میں دانہ پک گیا ہے، سنبل کے درخت سرخ پھولوں سے بھر گئے ہیں۔ دھوپ کی تپش میں اضافہ ہوگیا ہے۔ سورج کی کرنیں بھی چبھنے لگی ہیں۔ پیاس بڑھنے لگی ہے‘ ٹھنڈا پانی پینے کو جی چاہتا ہے۔ موسم کیا بدلا، آس پاس کا منظر بھی بدلنے لگا ہے۔ یہ موسم کی شدت ہی تو ہے کہ جو اردگرد کے سارے منظر کو بدل کر رکھ دیتی ہے۔ اب لباس سے خوراک تک سب کچھ بدل گیا ہے۔ اب گرم موسم میں ہلکے اور کھلے ہوئے رنگ کے لباس پہننا اچھا لگ رہا ہے، خصوصاً سفید رنگ تو گرمیوں میں خوب بھاتا ہے۔ آپ بھی رنگوں کی بہاروں میں سے سفید رنگ کا بھی انتخاب کریں تاکہ گرمی کی شدت میں خود کو ہلکا پھلکا اور خوش محسوس کرسکیں۔ خاص طور پر پرنٹنڈ شرٹ کے ساتھ سفید دوپٹہ شلوار یا ٹرائوزر خوب بھاتا ہوا لباس ہے۔
رنگین کپڑے چاہے لان کے ہوں، کاٹن کے، یا لینن کے، انہیں ہمیشہ ہاتھ سے دھوئیں، واشنگ مشین میں نہ دھوئیں، کیوں کہ واشنگ مشین میں دھونے سے رنگ جلد خراب ہوجاتے ہیں۔ گرمی میں تو لباس روز ہی تبدیل کیا جاتا ہے، اس لیے انہیں کسی اچھے واشنگ پائوڈر میں تھوڑی دیر بھگونے کے بعد دھو لیں تو یہ صاف اور پسینے کی بدبو سے پاک ہوجاتے ہیں۔ کپڑوں کو ٹھنڈے پانی سے دھوئیں، تیز گرم پانی سے ہرگز نہ دھوئیں، خاص طور پر رنگین کپڑوں کو، کیوں کہ گرم پانی سے ان کے رنگ خراب ہوجاتے ہیں۔ رنگین میلے کپڑوں کو زیادہ دنوں تک نہ رکھیں بلکہ فوراً بعد ہی دھو لیں تو اچھی بات ہوگی۔ اس طرح میلے کپڑوں کا ڈھیر بھی نہیں لگے گا اور وہ کیڑے مکوڑوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔
لان، کاٹن وغیرہ کے کپڑوں کو ہمیشہ ایسی جگہ پر سُکھائیں جہاں ہوا کا گزر ہو۔ دھوپ میں سُکھانے سے گریز کریں کہ دھوپ کی شدت کپڑوں کے رنگوں کو بہت جلد خراب کردیتی ہے۔ اس لیے جہاں تک ممکن ہو، رنگین کپڑوں کو سایہ دار مگر ہوادار جگہ میں ہی سُکھائیں۔ اگر آپ اپنے رنگین کپڑوں کو زیادہ عرصے تک چلانا چاہتی ہیں تو انہیں دھوپ اور غیر معیاری صابن یا واشنگ پائوڈر سے محفوظ رکھیں۔ رنگین کپڑے سُکھانے کے لیے اگر گھر میں سایہ دار جگہ موجود نہ ہو تو کپڑوں کو رات یا شام کے وقت میں دھو کر سُکھا لیں۔ یوں دھوپ کی شدت سے کپڑے محفوظ ہوجائیں گے۔ دراصل لان اور کاٹن کے رنگ دھوپ سے ہی خراب ہوتے ہیں، اس لیے انہیں دھوپ سے بچانا ضروری ہے، ورنہ آپ کا نیا سوٹ بھی دھوپ سے جلد خراب ہوکر رنگوں کو مدھم کردے گا اور آپ کا نیا سوٹ بھی پرانا لگنے لگے گا۔
اپنے لان اور کاٹن کے ملبوسات کی حفاظت کے لیے اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ وہ اچھی طرح سے خشک ہوجائیں، ان میں نمی نہ رہے۔ نمی رہنے سے کپڑے کا ریشہ کمزور ہوجاتا ہے، اور پھر نمی سے فنگس بھی ہونے کا خطرہ رہتا ہے، اس کے علاوہ نمی کی وجہ سے کپڑوں میں بو بھی بس جاتی ہے۔ اس لیے کپڑوں کو ہمیشہ اچھی طرح خشک ہونے کے بعد ہی تہہ کرکے اپنے وارڈروب میں رکھیں۔ پسینے کی نمی بھی کپڑے کو نقصان پہنچاتی ہے، اس لیے لان کے کپڑوں کے ساتھ شمیض کا استعمال کریں تاکہ پسینے کی ساری نمکی اس میں جذب ہوجائے اور آپ کی شرٹ محفوظ رہے۔ شمیض روز تبدیل کریں اور روز ہی دھو لیں تاکہ جلد صاف ہوجائے اور پسینے کی بو نہ بسے۔
اپنے رنگین لان اور کاٹن کے ملبوسات پر بہت تیز استری کرنے سے بھی گریز کریں، اس سے بھی رنگ خراب ہوجاتے ہیں۔ نہ بہت تیز اور نہ ہی بالکل ہلکی استری کریں، بلکہ درمیانی رفتار میں کریں۔ گھر پر پہننے والے لباس پر استری کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ جب کپڑے دھوکر سُکھائیں تو انہیں اچھی طرح جھٹک کر سُکھائیں، اس طرح کپڑے کے سل کافی حد تک ختم ہوجاتے ہیں۔ پھر جب آپ انہیں تہہ کرنے لگیں تو بھی ہاتھ سے پلین کرکے رکھیں تاکہ سل ختم ہوجائیں اور آپ انہیں گھر میں بغیر استری کے بھی استعمال کرسکیں۔ اگر آپ کے ملبوسات میں کڑھائی ہوئی ہے تو انہیں الٹ کر تہہ کرکے رکھیں تو زیادہ عرصے تک محفوظ رہ سکیں گے۔ اپنے ملبوسات کی حفاظت کریں اور انہیں طویل عرصے تک کارآمد رکھیں۔ مہنگائی کے اس دور میں ملبوسات کی حفاظت کرکے آپ بہت ساری بچت کرسکتی ہیں۔

حصہ