ہم میں سے نہیں

215

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جو آدمی ہمارے چھوٹوںپر شفقت نہ کرے اور ہمارے بڑوں کاحترام نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔‘‘ (معارف الحدیث، بحوالہ ترمذی)
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو اللہ نے انسان کی راہنمائی کے لیے اسے عطا کیا ہے۔ اس کا مقصد ایک ایسا مہذب اور شائستہ معاشرہ وجود میں لانا ہے جس میں انسان کو جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ حاصل ہو، اور وہ امن و سکون کے ساتھ زندگی بسر کرسکے۔ یہ ضابطۂ حیات ہر لحاظ سے جامع اور کامل و اکمل ہے۔ انسانی زندگی خواہ انفرادی ہو یا اجتماعی، کوئی پہلو ایسا نہیں جس کے متعلق اس میں ضروری ہدایات موجود نہ ہوں۔ زیر نظر حدیثِ رسولؐ بھی معاشرتی زندگی کے ایک پہلو سے تعلق رکھتی ہے۔ اس میں اس بات کی طرف رہنمائی کی گئی ہے کہ عمر کے اعتبار سے انسانوں میں جو فرق پایا جاتا ہے وہ ہم سے کس رویّے کا تقاضا کرتا ہے۔ معاشرے میں کچھ افراد عمر میں دوسروں سے بڑے ہوتے ہیں اور کچھ چھوٹے، اس صورت میں بڑوں کو چھوٹوں کے ساتھ رحم اور شفقت کے ساتھ پیش آنا چاہیے، اپنے تجربے اور دانائی سے ان کی راہنمائی کرنی چاہیے، اور ان سے اگر کوئی لغزش ہوجائے تو ڈانٹ ڈپٹ اور مار پیٹ کے بجائے عفو و درگزر سے کام لے کر محبت اور پیار کے ساتھ صحیح بات سمجھا دینی چاہیے۔ دوسری طرف چھوٹوں کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے بڑوں کا ادب اور احترام ملحوظ رکھیں۔ بوقتِ ضرورت ان کی مدد اور دست گیری کریں، ان کی فرماں برداری کو اپنا شعار بنائیں۔
(انتخاب:’’لیس منّٰا‘‘ پروفیسر عبدالحمید ڈار)

حصہ