چالاک ہرن

377

ابراہیم صادق
ایک ہرن اور ایک گائے میں بہت دوستی تھی۔ایک دن وہ دونوں کہیں جا رہے تھے کہ اتنے میں جنگل کے بادشاہ شیر نے ان کا راستہ روک لیا۔ شیر کا ارادہ گائے کو کھانے کا تھا۔ ہرن کو اس وقت اپنی دوست کی جان بچانے کا خیال سوجھا۔ اس نے شیر سے کہا کے وہ یہ گائے جنگل کے نئے بادشاہ کے کھانے کے لیے لے جا رہا ہے اگر وہ وقت پر وہاں نہ پہنچا تو وہ بہت ناراض ہو گا اگر تم اس گائے کو کھانا چاہتے ہو تو تم کو پہلے نئے بادشاہ سے لڑ کر اسے مارنا ہو گا۔ پھر جب تم بادشاہ بن جائو گے تو تم یہ گائے گھا سکتے ہو۔ شیر بڑا پریشان ہوا کہ اس کی موجودگی میں یہ نیا بادشاہ کہاں سے آگیا۔ اس نے ہرن سے کہا وہ اسے نئے بادشاہ کے پاس لے چلے۔ ہرن شیر کو ایک کنوین پر لے گیا۔ شیر نے اندر جھانکا تو وہاں اس کو اپنا عکس نظر آیا مگر یہ بے وقوف شیر اسے کوئی دوسرا شیر سمجھا اور اس نے اسے مارنے کے لیے کنویں چھلانگ لگا دی اور یوں بے وقوف شیر کنویں میں ڈوب کر مر گیا۔ اور اس طرح ہرن اپنی ہوشیاری سے شیر سے گائے کو بچانے میں کامیاب ہو گیا۔

حصہ