دس کا زیرو

231

مریم شہزاد
ننھے میاں کو اسکول میں ہوم ورک ملا کہ وہ گھر سے گنتی یاد کر کے آئیں۔چنانچہ وہ پورے زور شور سے پورے گھر میں ایک دو تین چار کرتے پھر رہے تھے جہاں وہ بھولتے کوئی دوسرا ان کو یاد دلادیتا اور وہ پھر شروع ہو جاتے ، ایک، دو، تین، چار، پانچ، چھ، سات، آٹھ، نو، دس۔پورا ہفتہ گنتی یاد کرتے گزر گیا۔دوسرے ہفتے ان کو گنتی لکھنے کو دی گئی اور کہا گیا پہلے اچھی طرح یاد کریں پھر لکھیں ۔بس پھر کیا تھا، یاد تو ان کو تھی ہی اسکول سے آتے ہی کاپی پنسل لے کر بیٹھ گئے اور لکھنا شروع کردیا 1،2،3،4،5، 6،7،8،9،تک تو لکھ دی مگر جب دس کی باری آئی تو پریشان ہوگئے اور بھاگے بھاگے امی کے پاس آئے اور بولے۔
’’امی 10کا زیرو نہیں مل رہا ،کیا کروں؟ ‘‘
امی اس وقت کوئی کام کر رہی تھی انہوں نے کہا ’’دونوں مل کر ڈھونڈ لیں گے کہ 10 کا زیرو کہاں گیا، ابھی آپ جا کر کھیلو، میں اپنا کام ختم کر کے آتی ہوں ‘‘۔
امی کی بات سن کر ننھے میاں کھیل میں لگ گئے مگر دھیان وہیں تھا۔
’’ ارے یہ کیا!‘‘ جیسے ہی اس نے بال(گیند) کو دیکھا تو ان کی آنکھوں میں چمک آگئی ’’یہ تو میرے دس کا زیرو ہے‘‘ وہ بال لے کر اندر آئے بال کو کاپی پر رکھا مگر وہ تو بہت بڑی تھی ،غصے سے بال باہر پھینک دی اور پھر کھیلنے لگے ،کھیلتے کھیلتے بھوک لگی تو کچن میں امی کے پاس آئے ’’امی بھوک لگی ہے‘‘۔
امی نے ان کو گول بسکٹ کھانے کے لئے دیے جن کو دیکھ کر وہ ایک بار پھر اچھل پڑے ’’ارے واہ 10 کا زیرو، ‘‘ جلدی سی بسکٹ کاپی پر رکھا مگر وہ بھی بڑا تھا تو سوچا کہ اس کو کھا ہی لیتا ہوں اور وہ بسکٹ کھانے لگے کہ باہر سے ابا کی آواز آئی۔وہ بھیا سے کہ رہے تھے کہ یہ سو کا نوٹ لو اور کھلا کروا کر دس، دس کے نوٹ لے آو ۔
ننھے میاں کے کان کھڑے ہو گئے اور وہ انتظار کرنے لگے کہ کب نوٹ آئیں اور وہ اپنا 10 مکمل کریں اسی انتظار میں ان کی نظر انڈوں پر پڑی تو سوچا یہ بھی تو گول ہے یہ بھی 0 بن سکتا ہے جلدی سے ایک انڈا اٹھایا مگر وہ ہاتھ سے پھسل کر گرا اور ٹوٹ گیا ۔اب تو وہ بہت پریشان ہوئے کہ کیا کریں، گم صم کھڑے تھے کہ بھیا آگئے مگر ان کے ہاتھ تو خالی تھے،بھیا ابو کے پاس گئے اور جیب سے نوٹ نکالے اور ابو کو دیئے۔
’’ارے یہ تو گول نہیں ہیں ،یہ تو لمبے ہیں، یہ 10 کیسے ہوسکتے ہیں ‘‘ یہ سوچ کر ہی ان کے آنسو آگئے اور وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے امی جو کام سے فارغ ہو کر ان کے پاس ہی آرہی تھی ننھے میاں کو روتا دیکھاتو پوچھا کیا ہوا ۔ننھے میاں نے بتایا کہ کہیں بھی 10 کا 0 نہیں ملا۔
یہ سن کر امی کو ہنسی آگئی اور امی نے ان کو گود میں اٹھایا پیار کیا اور کمرے میں لے کر آئیں، کاپی پنسل نکال کر پنسل ان کے ہاتھ میں پکڑائی اور اپنے ہاتھ میں ان کا ہاتھ پکڑا اور 1 کے سامنے 0 بنادیا۔پھر کیا تھا ننھے میاں خوش ہو گئے اور ان کی گنتی 10 تک مکمل ہو گئی ۔

حصہ