ابوظہبی کھیل کی دنیا میں منفرد مقام حاصل کرنے میں کامیاب

391

ابوظہبی کرکٹ ان دنوں فیفا عالمی کپ یو اے ای اور اے ایف سی ایشین کپ یو اے ای منعقد کروا کر عالمی فٹبال میں بہترین مرکز کے طور پر اپنی نئی پہچان بنا رہا ہے۔ 2018 کا کرکٹ سیزن اپنے اختتام کو پہچا جو ابوظہبی کرکٹ کو سال کی کارکردگی پر طائرانہ نظر ڈالنے کا موقع دیتا ہے۔ سال کے دوران نہ صرف ابوظہبی کے میدانوں میں رونقیں سجیں بلکہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے زید کرکٹ اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش پر بھی خاطرخواہ سرمایہ صرف کیا گیا۔
سال 2018 زید کرکٹ اسٹیڈیم کی توسیع اور بہتری کے حوالے سے خاصا موزوں ثابت ہوا، جس میں فیفا اور اے ایف سی سے منظور شدہ 5فل سائز فلڈلائٹ گھانس کی کثیرالجہتی نئی پچز کی تنصیب کے علاوہ 4 نیٹ بال کورٹس کی تعمیر ہوئی۔ اسکے علاوہ عالمی معیار یافتہ ٹریننگ نیٹ سہولیات، 4نئے فلڈلائٹ آسٹروٹرف کو بچھانے کے علاوہ کنڈیشننگ جم کی تعمیرنو بھی کی گئی جو ہر قسم کے اتھلیٹس کو سہولیات فراہم کررہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے بردباری، عزت مآب شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے ایک اعلامیہ میں کہا، “میں ذاتی طور پر ابوظہبی کرکٹ اور ابوظہبی سپورٹس کونسل کو مبارک باد دینا چاہوں گا، جن کی انتھک محنت نے سیزن کو کامیاب ترین بنایا۔ کھیلوں کی سہولیات میں ڈرامائی انداز میں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جن کے باعث غیرملکی ٹیم ہو یا بچوں کی مقامی ٹیمیں سب مساوی حیثیت میں کھیلوں کی بہترین سہولیات سے مستفید ہورہی ہیں۔”
مقامی کمیونٹی کے لیےکھیلوں کی سرگرمیوں کی فراہمی کی مسلسل کوششیں ابوظہبی اسپورٹس کونسل کی جانب سے دارالحکومت میں عوام کیلئے صحتمندانہ اور متحرک طرز زندگی کی فراہمی کے منشور کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کیلئے کھیلوں کے بہترین معیار کے مقابلوں تک رسائی بھی ممکن ہوئی ہے۔ اس عمل میں شامل تمام لوگوں کو میری جانب سے خصوصی مبارکباد قبول ہو۔”
ابوظہبی کے زید کرکٹ ا سٹیڈیم کی تزئین
ابوظہبی کرکٹ کے زید کرکٹ اسٹیڈیم اور اس کے اطراف میں کھیلوں کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ایک خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش کو 21 ہزار تک بڑھایا گیا ہے جبکہ اسٹیڈیم کے سن سیٹ ڈیک (جسے ماضی میں ساؤتھ پینورامک اسٹینڈ کے نام سے جانا جاتا تھا) میں کھانے پینے کی اضافی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
اسٹیڈیم کے وی آئی پی ہوسپٹالٹی ایریا کو بھی مزید بہتر بنایا گیا ہے جس میں رایل باکس کی مکمل تعمیر نو اور کیپٹنز لاؤنج کی تعمیر بھی شامل ہے جس کی بدولت 22 افرادکے لیے دستیاب موجودہ وی آئی پی سوئٹس کی گنجائش کو دوگنا کردیا گیا ہے۔
اسٹیڈیم کے علاوہ ابوظہبی کرکٹ نے کھیلوں کی موجودہ سہولیات کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ نئی سہولیات کی تعمیر کر کے 28 مختلف کمیونٹی آپریٹرز کے ساتھ تعلقات کو بھی مزید استوار کیا ہے۔
ان جدید سہولیات میں 4نئے نیٹ بال کورٹس (جنہیں ضرورت پڑنے پر باسکٹ بال کورٹس میں بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے) کیبھی مکمل کر لی گئی ۔اس منصوبہ کی تکمیل سے ابوظہبی کرکٹ کی ابوظہبی نیٹ بال لیگ کے ساتھ تعلقات بھی استوار ہوئے ہیں۔ اے ڈی این ایل 250 نوجوان اور تقریبا 700 جونیئر نیٹ بال کھلاڑیوں کے ٹورنامنٹس منعقد کرواتی ہے اور اب اسکے مقابلوں کو اے ڈی سی کی صورت میں ایک نیا گھر مل گیا ہے۔
حال ہی میں 3نئے فیفا کی جانب سے حجم کے تعین کردہ معیار کے مطابق گھانس کی فٹبال پچز کی تنصیب کی گئی ہے جس سے اسٹیڈیم میں فٹبال پچز کی مجموعی تعداد 5ہوگئی ہےجن سے اے ڈی سی کی ایمچور فٹبال لیگ اور جووینٹس اکیڈمی کو عالمی معیار کی ٹریننگ سہولیات مل گئی ہیں۔ اومان، شام، اور جنوبی کوریا سے فیفا عالمی کپ اور ایشین کپ میں شامل ٹیموں کو اے ڈی سی کی طرف سے ٹورنامنٹ سے قبل بہترین ٹریننگ سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
اسٹیڈیم میں 4نئی آسٹروٹرف بچھائی گئی ہیں، جنہیں پی اے ایس ایس ابوظہبی اور جووینٹس فٹبال کلب کی ابوظہبی اکیڈمی کی جانب سے منعقد کردہ جونیئر فٹبال لیگ میں بخوبی استعمال کیا گیا۔ ان پچوں کی تنصیب سے اسٹیڈیم میں کمیونٹی ایونٹس کو بھی خاطرخواہ فروغ حاصل ہوا جس کا کھلا ثبوت 2018 کارپوریٹ گیمز انٹرٹینمنٹ ولیج ہے۔
شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم اور اسکے اطراف میں تعمیرپر تبصرہ کرتے ہوئے عزت مآب شیخ نہیان بن مبارک النہیان کا کہنا تھا، “انتظامیہ کی جانب سے اسٹیڈیم اور اسکے اطراف میں تعمیر اور بہتر کی جانےوالی سہولیات نے اسے کرکٹ کے ساتھ ساتھ دیگر کئی کھیلوں کا بھی مرکز بنا دیا ہے، تاہم کرکٹ کو بدستور مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
“انتظامیہ اسٹیڈیم کو ایک شاندار اور مرکزی اسپورٹنگ وینیو بنانے پر خراج تحسین کی مستحق ہے جن کی شب و روز محنت کی بدولت عالمی اور مقامی بہترین کھلاڑی یہاں کھیل پیش کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں جبکہ شائقین کھیل بھی بہترین معیار کے اسپورٹس ایکشن سے بھرپور لطف اندوز ہوتے ہیں۔”
ابوظہبی ٹی ٹوئنٹی
2018کی سب سے بڑی کامیابی پہلے ابوظہبی ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد تھا، جس میں دنیا کی6فرنچائز ٹیمیں ابوظہبی پہنچیں اور ویک اینڈ پر پرجوش اور بہترین معیار کے کرکٹ مقابلوں سے تماشائیوں کو لطف اندوز کیا۔ ویک اینڈ پر منعقد کیے جانیوالے ٹورنامنٹ میں افغانستان سے بوسٹ ڈیفنڈرز، آسٹریلیا سے ہوبارٹ ہریکینز، نیوزی لینڈ سے آکلینڈ ایسز، پاکستان سے لاھور قلندرز، جنوبی افریقا سے ملٹی پلائی ٹائٹنز، اور انگلینڈ سے یورکشائر وائیکنگز نے شرکت کی۔ ٹورنامنٹ کی رنگینیوں کو لیجنڈری کھلاڑیوں بشمول برائن لارا، مہیلا جیاوردھنے، وقار یونس، اور بریڈ ہوج کے رواں تبصرے نے مزید چار چاند لگا دیے۔پاکستانی ٹیم لاھور قلندرز نے ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن کو جیت کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
عالمی کرکٹ
2018 کے کرکٹ سیزن کو ابوظہبی کے تذکرے کے بغیر ادھورا کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ ابوظہبی میں عالمی کرکٹ مقابلوں کا آغاز ماہ ستمبر میں ہوا جب یہاں ایشیا کپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں 6 ایشیائی ٹیموں نے شرکت کی۔ بھارتی ٹیم نے بہترین کارکردگی کے مظاہرے کے بعد جیت کا تاج اپنے سر سجایا۔ ٹورنامنٹ کے5 میچز زید کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے، جن میں 2 سپر4 راؤنڈ میچز بھی شامل تھے۔
ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کے بعد اکتوبر اور دسمبر میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پاکستان کیخلاف ٹیسٹ، بین الاقوامی ایک روزہ، اور بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے متحدہ عرب امارات پہنچیں۔ ان سیریز کے دوران 3ٹیسٹ میچز ابوظہبی میں کھیلے گئے، جن میں ایک میچ پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین جبکہ 2میچز پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے۔ تمام ٹیسٹ میچز نتیجہ خیز ثابت ہوئے، جن میں نیوزی لینڈ دونوں میچوں میں کامیابی حاصل کرکے پاکستان کو انکی ہوم سیریز میں شکست دینے والی پہلی کیوی ٹیم بن گئی۔
مختصر دورانیے کی کرکٹ سیریز میں ابوظہبی کرکٹ نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کےدرمیان ایک اور پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایک بین الاقوامی ایک روزہ میچوں کی میزبانی کے ساتھ ساتھ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 2 بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹیمیچز کی بھی میزبانی کی۔
2018ناقابل فراموش حد تک کامیاب ثابت ہوا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 2ٹیسٹ میچز انتہائی سنسنی خیز رہے جو کسی بھی ٹیم کے حق میں جاسکتے تھے۔ یہ اس بات کا مظہر ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بدستور جان باقی ہے اور یہ جوش و ولولہ سے بھرپور ہے۔ مختصر دورانیے کے فارمیٹس میں بھی کئی میچز اعصاب شکن ثابت ہوئے۔
اسٹیڈیم میں نئی سہولیات کے اضافے سے شائقین کی تعداد میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوا۔ ایشیا کپ اور پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ اور بمقابلہ آسٹریلیا مقابلوں کے دوران 75 ہزار شائقین کرکٹ کھیل کی رنگینیوں سے لطف اندوز ہوئے۔ ایشیا کپ کے دوران افغانستان اور بنگلا دیش کے درمیان کھیلا گیا میچ یادگار حیثیت اختیار کرگیا جسے 18 ہزار سے زائد شائقین نےا سٹیڈیم میں دیکھا، جو اسٹیڈیم کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔
ابوظہبی میں کرکٹ کے عالمی مقابلوں کے انعقاد کے تناظر میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور ابوظہبی کرکٹ کے روابط اور تعلقات بھی مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ اس کا کھلا ثبوت پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ابو ظہبی کرکٹ کو پاکستان سپر لیگ کے 4میچز کی میزبانی کرنیکی پیشکش ہے، جو دنیائے کرکٹ کا ایک تابناک ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ ہے۔ ابوظہبی کرکٹ 4 مارچ اور 5 مارچ کو پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے 2،2میچز کا انعقاد کریگا۔
عالمی کرکٹ کیلنڈر 2018 کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عزت مآب شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے کہا، ” کرکٹ سیزن میں کئی سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے جو کھلاڑیوں کے ہنر اور مسابقت کا ثبوت ہیں۔ ان مقابلوں کو اسٹیڈیم اور ٹی وی پر تاریخ کی بلند ترین تعداد میں شائقین نے دیکھا جن کی شمولیت سے شام کے اوقات میں کھیلے گئے میچوں کی چکاچوند میں مزید اضافہ ہوا۔ ان مقاصد کے حصول میںا سٹیڈیم میں فراہم کردہ جدید سہولیات نے بھی اہم کردار ادا کیا جن سے شائقین کی ایک بڑی تعداد لطف اندوز ہوئی۔ میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہمارے دوستوں کی جانب سے مسلسل اشتراک کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جس کے باعث 2018 میں بہترین مقابلے دیکھنے کو ملے اور جوش و ولولہ اور امیدوں میں کئی گنا اضافہ ہوا۔”
کارپوریٹ سوشل ریسپانسیبلٹی پروگرام:
نومبر 2018 میں ابوظہبی میں پہلے ٹولرینس کرکٹ کپ کے فائنل کا انعقاد کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کو عزت مآب شیخ نہیان مبارک النہیان نے بطور وزیر برائے بردباری ابوظہبی کرکٹ اور وزارت بردباری کے تعاون سے 4مئی 2018 کو مزدوروں کے عالمی دن متعارف کیا۔
ٹولرینس کرکٹ کپ کو متحدہ عرب امارات میں کام کرنیوالے مزدور طبقہ کیلئے منعقد کیا گیا تاکہ ان میں یگانگت اور یکجہتی کا احساس جگایا جا سکے۔ ٹورنامنٹ میں امارات سے مجموعی طور پر 16 ٹیموں نے حصہ لیا۔ مزدوروں کے عالمی دن پر شروع اور بردباری کے عالمی دن کے موقع پر اختتام ہونیوالے ٹورنامنٹ کو شیخ نہیان نے بھی دیکھا۔
کمیونٹی پروگرام:
کرکٹ کے علاوہ اسٹیڈیم میں دیگر کئی تقریبات اور ایونٹس بھی منعقد کیے گئے جن کا مقصد ابوظہبی میں مقیم کھیلوں کے شائقین کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔ ان میں جووینٹس فٹبال کلب کے ایڈگر ڈیوڈز کا ابوظہبی کرکٹ اکیڈمی کا دورہ اور اہالیا میڈیکل گروپ کے ساتھ نئی پارٹنرشپ تھی جو ابوظہبی کرکٹ کو آئندہ 2سال تک میڈیکل سہولیات فراہم کریگا۔زید کرکٹ ا سٹیڈیم میں دیگر کمیونٹی ایونٹس میں 2018 کارپوریٹ گیمز، اے ڈی این ایل انٹر لیگ اور مکسڈ لیگ ٹورنامنٹس، اور سال کے آخر میں ونٹر سیلبریشن (جس میں اے ڈی سی، اے ڈی سی سوکر، زید کرکٹ اکیڈمی، اے ڈی این ایل، پی اے ایس ایس ابوظہبی، اور مڈل ایسٹ ٹچ نے اشتراک کیا) شامل ہیں۔ ان کمیونٹی ایونٹس میں ابوظہبی میں مقیم خاندانوں کے 9 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔
عزت مآب شیخ نہیان مبارک النہیان نےکہا، “اے ڈی سی عالمی کھیلوں کے مرکز کے طور پر ابوظہبی کی عوام میں تیزی سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ ہماری انتظامیہ کی جانب سے کی جانیوالی کوششیں قابل تحسین ہیں جن کے باعث زید کرکٹ اسٹیڈیم اور اسکے اطراف میں کھیلوں کی سہولیات نے اسے خطہ میں کھیلوں کے سب سے بہترین مرکز کے طور پر ایک نئی پہچان عطا کی ہے۔ ابوظہبی میں مقیم خاندانوں میں انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے اسٹیڈیم کو بہترین مراکز میں سے ایک بنا دیا ہے۔ ہم اس سال مزید بہتر انداز میں کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے کے حوالے سے پرجوش اور پرامید ہیں۔”
اس طرح یہ کہا جاسکتا ہے کہ دنیائے کھیل میں متحدہ عرب امارات کے دار الحکومت ابوظہبی کو بالآخر وہ مقام مل گیا جس کا وہ حقدار ہے ۔دنیا کے کئی ممالک اس خطے میں کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کے خواہش مند ہیں۔

حصہ