چاکلیٹ بسکٹ

293

ہادیہ امین

چپ ہو جائو چپ ہو جائو،
دیکھو تم نہ شور مچائو،
خاموشی ہے نعمت پیاری،
خاموشی کو تم اپنائو۔۔

میری بھتیجی جب اپنی نرسری رائم مجھے سناتی ہے تو دل خوش ہو جاتا ہے۔۔اور بہت پیار آتا امت مسلمہ کے ان چھوٹے چھوٹے پھولوں پر۔۔اللہ انہیں اسلام کی صحیح سمجھ عطا فرمائے اور انہیں متقیوں کا امام بنائے آمین۔۔
چند روز قبل میں اور میری بھتیجی اور دیگر گھر والے ساتھ ہی بیٹھے تھے ، چائے کا دور چل رہا تھا۔۔سامنے بچوں کے پسندیدہ چاکلیٹ بسکٹ رکھے تھے جو ختم ہونے کے قریب تھے۔۔سامنے اخبار رکھے تھے جن پہ چائے کے دوران گاہے بگاہے نظر پر رہی تھی۔۔اسی اثناء میں میری بھتیجی نے کہا،”بسکٹس فنش ہو گئے،مجھے کھانے تھے”
اور واقعتا بسکٹس ختم ہو گئے تھے۔۔میری بھتیجی رونے لگی۔۔کسی نے اس سے کہا،اللہ سے دعا کرو،وہ آپ کو بسکٹ دیگا” وہ کچھ لمحات خاموش رہی اور پھر اچانک اس نے میرے سامنے رکھا پہلا اخبار اٹھایا۔ ۔پھر اس کے نیچے سے دوسرا۔۔پھر تیسرا اور پھر اس کے نیچے اچانک سے چاکلیٹ بسکٹ نمودار ہوا۔ ۔اور پھر اس نے مجھے یوں دکھایا جیسے دیکھو، دعائیں یوں بھی قبول ہوتی ہیں گر ایمان پختہ ہو تو۔۔
بظاہر نظر آنے والا معمولی واقعہ ایک سبق دے گیا۔۔ابھی تھوڑے دن پہلے فیس بک پر کسی نے اسٹیٹس رکھا،”دعا عادت بن جائے تو معجزات معمول بن جاتے ہیں”۔۔۔بے شک اللہ سے مایوس تو کافر ہی ہوا کرتے ہیں مگر جب ہماری زندگیوں میں مشکلات آتی ہیں تو ہم اللہ پر بھروسے کے ساتھ دعائیں نہیں مانگتے۔۔اللہ کی ذات کے بارے میں شکوک و شبہات میں رہتے ہیں۔۔جب شیطان نے سجدے سے انکار کے بعد اللہ سے بندوں کو بہکانے کے لیے قیامت تک کی مہلت کے لیے دعا مانگی ،اللہ نے وہ دعا قبول کی اور اس کو قیامت تک کی مہلت مل گئی۔۔وہ معاف کرنے پہ آئے تو سمندر جتنے گناہ بخش دیتا ہے۔۔قبول کرنے پہ آئے تو شیطان کو بھی مہلت دے دیا کرتا ہے۔۔ضرورت اس کی ذات پر توکل اور بھروسے کی ہے۔۔

معلومات

وقت کی قدر کرنے والے ہی گھڑی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں ورنہ یہ ہاتھ کی زینت کے علاوہ کچھ نہیں۔ دنیا میں آج ایسے لوگ بہت کم ہوں گے جو یہ جانتے ہوں گے کہ گھڑی کے ڈائل پر جو ہندسے لکھے ہوتے ہیں اور منٹ اور سکنڈ کی جو تقسیم کی گئی ہے وہ ایک مسلمان سائنس دان علی احمد تنسوی کی ایجاد اور ذہانت کا کرشمہ ہے۔

حصہ