حضرت عائشہ ؓ

224

فرحت طاہر
آج فاطمہ بہت خوش تھی ۔کیونکہ اس کی ننھی بہن کا عقیقہ تھا۔تمام رشتہ دار اور دوست جمع تھے ۔اس کو اس بات کی خوشی تھی کہ اس کے ساتھ کھیلنے کے لیے ایک بہن آگئی ہے۔ فاطمہ کی دوست سدرہ نے پوچھا کہ اس کا کیا نام ہے؟
’’اس کا نام عا ئشہ ہے‘‘ فاطمہ نے بتایا۔’’اتنے سارے لوگ عائشہ نام کیوں رکھتے ہیں سدرہ نے سوال کیا؟‘‘فاطمہ سوچ میں پڑ گئی۔
دادی جان یہ سن رہی تھیں، پیار سے بولیں’’اس لیے کہ یہ ہمارے پیارے نبیﷺ کی زوجہ تھیں‘‘اچھا!!سدرہ اور فاطمہ بول پڑیں،
’’ان کے بارے میں کچھ بتائیں۔۔۔۔۔۔!‘‘
’’وہ حضرت ابوبکر ؓکی بیٹی تھیں۔ان کے پیدا ہونے سے پہلے ان کے والد ین مسلمان ہو چکے تھے۔اور ہر طرح حضرت محمدﷺ کا ساتھ دے رہے تھے…
حضرت عائشہ بہت نیک،سچی اور صبر کرنے والی خاتون تھیں۔وہ سخاوت اور سادگی میں مشہور تھیں۔کئی کئی دن چولہا نہیںجلتا تھا مگر انھو ںشکایت نہ کرتیں۔ جتنی رقم انکے پاس آتی بانٹ دیتیں۔اپنے پاس کچھ نہ رکھتیں۔ایک دفعہ آپ کے پاس ایک لاکھ درہم آئے وہ سارے بانٹ دیے ۔خود روزے سے تھیںاور ان کے پاس روٹی اور زیتون کے سوا روزہ کھولنے کچھ نہ تھا۔
حضرت عائشہ بہادر اور ذہین خاتون تھیں وہ کئی جنگوں میں حضرت محمدﷺ کے ساتھ شریک رہیں۔انہوں نے اسلام کے لیے بہت خدمت کی۔ ہم اس لیے عائشہ نام رکھتے ہیں‘‘دادی جان نے تفصیلات مکمل کرتے ہوئے کہا۔
پھر تو عائشہ بڑی ہو کر حضرت عائشہ ؓجیسی بنے گی۔فاطمہ نے اپنی ننھی بہن کو پیار کرتے ہوے کہا۔ان شاء اللہ !‘‘
اتنے میں کھانا لگنے کی اطلاع آ پہنچی اور وہ سب ادھر چل دیے۔

حصہ