شام تا کشمیر، مسلمان لہو لہو

379

موسیٰ غنی
شام تا کشمیر مسلمان لہو لہو ہیں مگر بے غیرت ،بے حس حکمرانوں کے کانوں میں نہ معصوم بچوں کی چیخیں سنائی دیتی ہیں اور نہ مائوں بہنوں کے ساتھ ہوتی عصمت دردی۔۔افسوس صرف اس بات کا نہیں کہ ہم کچھ کر نہیں سکتے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہم سب کچھ کرسکنے کی سکت رکھتے ہوئے بھی کچھ نہیں کرنا چاہتے کیوں کشمیر کے معصوم بچے پاکستان کے نام پر مر رہے ہیں، کیوں شام، عراق، فلسطین، برما، افغانستان اور بوسینیا کے لوگ مر رہے ہیں صرف ایک کلمہ گو ہونے کی بنیاد پر کیا یہ ہمارا جرم ہے… تو شاید اس بات کا جواب میرے پاس ہاں ہے۔
کشمیر سے مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کرنے کے لیے بھارت بڑی چالاکی سے پنڈتوں کو حقوق کے نام پر زمین الاٹ کر رہا ہے ،کشمیری اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں تو عالمی دنیا مظلوم مجاہدین کو دہشت گرد کا لقب دیا ہے۔دنیا کے تین بڑے دہشت گرد امریکا، بھارت اور اسرائیل ہیں جنھوں نے نہ صرف طاقت کے نشے میں دوسرے ممالک پر حملے کیے بلکہ ان کی زمین بھی ہتھیالی۔۔پھر بھی دنیا کی سب بڑی جمہوریت ہے بھارت، عالمی سپر پاور ہے اسرائیل اور اس کا حواری امریکا۔
گزشتہ دہائی سے زور پکڑنے والی اسلام مخالف تحریکیں اب کھل کر اسلام دشمنی کر رہیں ہیں لوگوں بھڑکایا جارہا ہے سفارتی ،اخلاقی اور ملکی سطح پر اس کی سرپرستی کی جارہی ہے مگر اسلامی ممالک اپنے بھائیوں کے لیے آواز اٹھانا تو دور کی بات کوئی اس جانب دیکھنے کو بھی تیار نہیں مغرب میڈیا کے ذریعے مسلمانوں کو للکار رہا اور ہمارے حکمران گہری نیند کے مزے لوٹ رہے ہیں ان لوگوں سے تحریک چلانا تو دور کی بات ان کے لے آواز اٹھانے کو بھی تیار نہیں ہیں۔ مغرب کی چکا چوند میں رنگتا سعودی عرب آج اس حال کو پہنچ چکا ہے کہ سنیما ہالز کے افتتاح ہورہے ہیں فیشن ویک کا اہتمام کیا جارہا ہے تو دوسری جانب ،شام تا کشمیر امت مسلمہ خون میں لت پت ہے اور اسلام کے قلعے کی حثیت رکھنے والا ملک کسی صورت بولنے کو تیار نہیں ہے۔
دوسروں سے کیا شکوہ جب اپنے ہی ایسے ہوں تو ،دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت پاکستان کے عوام میں غیرت کی ہوا باقی ہے جس کا ثبوت گاہے بگاہے دیتی رہی ہے۔امریکا سے یاری نبھانے کا وقت گزر چکا ہے گزشتہ سترہ سال سے امریکی اتحاد کا صلہ صرف خون میں رنگین لاشے ملے ہیں،کشمیر میں بھارتی بربریت کی ماضی میں مثال نہیں ملتی کشمیریوں کی جدوجہد کو روکنے کے لیے بھارت نے نیا ہتھکنڈا آزماناشروع کردیا پہلے بھارتی درندہ صفت فوج مجاہدین کو گولیاں مار کر شہید کرتی تھی مگر اب کیمیکل اور پیلٹ گنز کا استعمال عام ہوچکا ہے،کشمیر میں پنڈتوں کو گھر آباد کر کے دینا اور کشمیری مسلمانوں کا اغوا اور ان کی خواتین کے ساتھ زیادتی معمول بن گیا ہے مگر نہ انسانی حقوق کے علمبردار جاگتے ہیں اور نہ نام نہاد این جی اوز کی آواز نکلتی ہے کیونکہ خون تو مسلمان کا ہے۔
اسلامی ممالک نہ اہل شام کے لیے کچھ کر سکے ہیں اور نہ ہی کشمیر کے لیے 55مسلمان ممالک کا اتحاد ہونے کے باوجود دنیا بھر کے مسلمان تنہاہیں تو کیا فائدہ ایسے اتحاد کا کیا یہ اتحاد ہم نے شعیہ سنی فسادات کے لیے جنم دیا ہے یا پھر خانہ جنگی بھڑکانے کے لیے۔دولت کے نشے میں مست عرب کے حاکموں نے تو اپنی سرزمین تک دے دی جاؤ ہماری زمین سے اپنے لڑاکا طیارے بھیجو اور میرے بھائیوں کا قتل عام کرو۔
حریت قیادت پاکستان پاکستان کی صدائیں لگا لگا کر خون گرم کرتی ہے اپنے کشمیری بچوں کو پیغام دیتی ہے کہ پاکستان سے ہمارا رشتہ لاالہ اللہ کی بنیاد پر ہے اپنے شہدا کے لاشے پاکستان کے جھنڈوں میں دفن کرتے اور ہم ان کو نظر اندار کرتے ہیں میڈیا ان کی آواز بلند کرنے کو اپنی توہین سمجھتا ہے۔سوال صرف اتنا ہے کہ کیا ہم کشمیریوں کا قرض ادا کرسکیں گے یا وہ ایسے ہی آس لگائے بیٹھے رہیں گے اور کشمیر کمیٹی صرف چنے بھونتی رہے گی ،کیا کوئی اٹھے گااس ملک خداداد سے جو ان مظلوموں کو انصاف فراہم کرسکے۔حد تو یہ ہے کہ عوامی ردعمل کو دیکھتے ہوئے یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا،بھارت کے قدموں میں بچھنے والے ،امریکا جا کر اپنے کپڑے اتارنے والے حکمران جو اپنے ملک کی عزت کا پاس نہ رکھ سکیں وہ تمہارے لئے کر بھی کیاسکتے ہیں۔

حصہ