اِرتِقاء کہاں؟۔

319

قاضی مظہر الدین طارق
اب سے اندازاًساڑھے تین ارب سال پہلے سمندر کے پانیوں میں زندگی کی ابتداء ہوئی،اس ابتدا کیلئے کون سے مالیکیول کب اور کہاں بنے یہ اب بھی بحث طلب موضوع ہے ،اوریہ خیال مستحکم ہوتا جا رہا ہے کہ یہ مالیکیول نظامِ شمسی سے دور کسی دوسرے نظام میں بنے،کہتے ہیں کہ زمین پر سب سے پہلے آرکیہ اور سائینو بکٹیریا آئے اور سائینو نے سب سے پہلے ’فوٹوسنتھے سس‘کے ذریعہ اسٹارچ،پروٹین اور فیٹس بنائیں۔
………
زمین پر نمودار ہونے والی زندگی کو 6 six Kingdoms میںتقسیم کرتے ہیں،ایک خیال ہے کہ زمین پر حیات کی آمدایک ترتیب کے ساتھ Simple Life Form سے ، Complex Life Form کی صورت آہستہ آہستہ ترقی کرتی گئی۔
……………
یہاں اِن ’کنگڈمز‘ کوانسانی خیال کے مطابق سادہ زندگی سے پیچیدہ زندگی کی طرف زمین پرایک ترتیب اور تسلسل کے ساتھ آمد ہونا چاہئے تھا۔ مگر زمین کی تہوں(Strata) میں زندگی کی آمد کی ترتیب اِس خیال سے مُطابقت نہیں رکھتی،زمین کی تہوں سے ملنے والے رَکاز(Fossils) کی تحقیق سے لگتا یہ ہے کہ زمین زندگی کیلئے سازگار ماحول کے تناسب کو قائم رکھنے کیلئے جس جانور یا پودے کی ضرورت محسوس ہو تی ہے وہ وجود میں آ جاتا ہے، جب فضا میںآکسیجن کی زیادتی ہونے لگتی ہے،نہیں !بلکہ اگر صرف اس کا اِمکان پیدا ہونے کے آثار بھی نہیں ہوتے تواس اضافے کو کم کرنے کے لئے حیوانات میں اضافہ ہو نے لگتا ہے اور جب فضا میں کاربن ڈائی آکسائڈکا اِضافہ ہونے لگتا تو نباتات کا اِضافہ ہونے لگتا ہے ، مگر ایسا بھی نہیں ہوتا کہ تناسب بگڑ جائے پھر اس کودوبارہ قائم کیا جائے بلکہ تناسب کے بگڑنے سے پہلے ہی یہ حیوانات یا نباتات پیدا ہو چکے ہوتے ہیںاور تناسب قائم رہتا ہے، ایسا تو وہ خود اپنے آپ کسی صورت نہیں کر سکتے تھے۔ نئے وجود میں آنے والے کو پیدا ہونے سے قبل کیسے خبر ہوگی کہ اس وقت زمین پر کیا ضرورت پیش آنے والی ہے ،اب اس کو پیدا ہو جانا چاہیے! یقیناًکسی نے اِن کو صحیح حساب کتاب کرکے پیدا کیا ۔ اس میں سادہ حیات سے پیچیدہ کی طرف آمد کی کوئی ترتیب قائم نہیں ہے ، بلکہ سادہ حیات، پھر پیچیدہ ترین، پھرزمین کی تہوں میں کبھی پہلے ’کنگڈم ‘کے آثار ملتے ہیں ،کبھی پانچویں کے ، پھر دوسرا، پھر چوتھا، پھر تیسرا، الغرض سادہ حیات سے پیچیدہ ترین کی طرف کوئی مقرر ترتیب نظر نہیںآتی ہے، اُس بھیجنے والے ہی کو پتا تھا کس وقت کس کو کتنی تعداد میں بھیجنا ہے، تاکہ اس زمین کے حیاتیاتی تناسب(Biological Balances) قائم ہوں اور قائم رہیں ۔
کونسی چیز کتنی کم ہونے والی ہے کہ اس کمی کو پورا کیا جائے،پھر کوئی درخت یاحیوان ایک دن میں پیداہو کر اس کمی کو پورا نہیں کر سکتا، پہلے اس کو پیدا کیا جاتا ہے، پروان چڑھایا جاتا ہے اور پھروہ خالق کہیں سو نہیں گیا، کہیں غائب نہیں ہو گیا، بلکہ اَب بھی ہر ہر لمحہ اِس تناسب کی نگرانی کر رہا ہے، اِس مستقل نگرانی کے بغیر یہ تناسب قائم و دائم نہیں رہ سکتے ۔
مگرپھر انسانی خیال کے مطابق سادہ ترین حیات سے پیچیدہ ترین زندگی کی طرف اس کی زمین پر زندگی کی آمد کی ترتیب تویہ ہونی چاہئے تھی:
٭پہلا، Kingdom Monerae :
اس میںواحد خَلوی سادہ ترین زندگی کی آمد ہوتی ہے،ان میں’آرکیہ بکٹیریا‘اور ’سائنو بکٹیریا‘ نمایاں ہیں،شکر ہے واقعی ان کی آمد ہوئی،، ان کی کچھ اَنواع آج بھی موجود ہیں۔
٭دوسر ا، Protozoa Kingdom: اس میں واحدخَلویAlgaeاورProtozoa ہیں،ان میں اَمیبا،یوگلینااورپَیرامیشیئم وغیرہ آج بھی نمایاں ہیں۔
٭تیسر ا،Kingdom Fungae:
ان کی آمد تیسرے نمبر پر نہیں ہوئی ،حالاں کہ ایسا ہی ہونا چاہیے تھا،ان میں مشروم،پھپوندی اور خمیر قابلِ ذکرہیں۔
٭چوتھا، Kingdom Plantae :
ان میں سب نباتات ، پودے اور درخت ہیں ، ان میں سے کئی ایک تیسرے ’کنگڈم‘ کی آمد سے پہلے پھرکئی بعد میں بھی میں بھی آتے رہے۔
٭پانچواں، Kingdom Animalae :
اس میں سب جانور شامل ہیں ، اِن میں سے بھی بہت سے تیسرے ’کنگڈم‘ سے پہلے موجود تھے ،اور بعد میں بھی آتے رہے۔
٭چھٹا، Kingdom Humanae :
اس میں صرف ہم انسان ہیں،ہماری آمد اُن سب کے زمین پر آباد ہونے کے لاکھوں سال بعد ہوئی۔
………
جب زمین مائع حالت میں تھی اور تہہ در تہہ ٹھنڈی ہو کر جمتی جارہی تھی،ہر تہہ کی عمراس کے جمنے کے ساتھ مقرر ہوتی ۔
آج اربوں سال بعدبھی ہم ان تہوں کی عمر ’ریڈیومیٹرک ڈیٹینگ‘ کی مددسے بڑی حد تک صحت کے ساتھ معلوم کر سکتے ہیں ۔
انسان نے اپنی آسانی کیلئے ان تہوں کو ان کی عمر کی ترتیب لحاظ سے تقسیم کیا ہے۔
……………
اِن سب تہوںکو پہلے چار عصروں (Eons)میں تقسیم کیا،ہر عصر کو زمانوں(Eras)میں تقسیم کیا ،پھر ہر زمانے کو اَدوار (Periods)میں تقسیم کیا،اور پھران اَدوارکو مزیدقرون
) (Epochs میں تقسیم کیا،پھر قرون کو بھی (Ages)
میں باٹا ۔
اِس علم کو’ رَکازیات‘(Palaeontology) کہا۔
……………
ان چار عصروں میںسے:
٭پہلا عصر، Hadean Eon :
یہ عصرچارارب چھپن کروڑ ستر لاکھ سال قبل سے تین ارب اسی کروڑ سال قبل تک رہا۔یہ’ عصر‘ اس وقت سے شروع ہوتا ہے جب نظام شمسی بننا شروع ہوا ،اس ’عصر‘ کا کوئی ارضیاتی رکارڈ نہیں ہے،اسلئے کہ اس میں زمین کی کوئی تہہ نہیں بنی،سو یہ سب اندازے ہیں۔
٭دوسراعصر، Archaean Eon :
یہ پونے چارارب سال قبل سے، دو ارب پچاس کروڑ سال پہلے تک رہا۔اس ’عصر‘ میں سطح زمین مائع حالت سے ٹھوس حالت میں تبدیل ہونے لگی،پانی بھی بخارات سے مائع حالت میں تبدیل ہونا شروع ہوا،تین ارب پچاس کروڑ سال پہلےMonocellular Organisms کی زمین پر آمد ہوئی،یہ آکسیجن پیدا کر نے والے Cynobacteria تھے ، ان کے ساتھ ہی سلفر کے زپریلے مرکبات کو کھا کرزمین کوپاک کرنے والے’آرکیہ‘ آئے ۔
٭تیسرا عصر ،Proterozoic Eon :
یہ دوارب پچاس کروڑ سال قبل سے چوّن کروڑ بیس لاکھ سال پہلے تک رہا۔اس میںتین زمانے(Eras)اور ان تین زمانوں میں دس اَدوار ہیں۔

٭چوتھا عصر، Phanerozoic Eon :
یہ چوّن کروڑ بیس لاکھ سال قبل سے اب تک چل رہا ہے۔یہ آخری عصر ہے،اس میں تین زمانے(Eras)ہیں ، ان تین زمانوں میں بارہ اَدوار ہیں،آخری دَور اب تک چل رہا ہے۔
……………
پہلے اور دوسرے ’عصر‘میں زمانے اور ادوار کی تقسیم کے ذکر کی ہم کو ضرورت نہیں ہے ، تیسرے اور چوتھے ’عصر‘ کے زمانوں اور اَدوار کی تفصیل یہ ہے:

٭تیسرے عصر،
میں تین زمانے(Eras)پائے جاتے ہیں۔
پہلا زمانہ، Paleoproterozoic Era :
یہ زمانہ،ڈھائی ارب سال سے شروع ہوکرایک ارب ساٹھ کروڑ سال قبل ختم ہوا۔یہ چار اَدوار میں تقسیم ہے۔
……
[۱] Siderian Period :
یہ دَور،دو ارب پچاس کروڑ سال قبل شروع ہوکر دو ارب تیس کروڑسال قبل تک رہا۔سمندروں اور فضا میں پہلی مرتبہ آکسیجن پائی گئی ۔
[۲] Rhyacian Period :
یہ دَور،دو ارب تیس کروڑ سال قبل شروع ہوکر،دو ارب پانچ کروڑسال قبل ختم ہوا۔آکسیجن پر زندہ رہنے والے’ مائیکرو سکُوپِک‘ جاندار نمودار ہوئے ۔
[۳] Orosirian Period :
یہ دَور،دو ارب پانچ کروڑسال قبل شروع ہوکر ایک ارب اسی کروڑسال قبل ختم ہوا ، آکسیجن فضائی کرّہ میں جمع ہونے لگی۔
[۴] Statherian Period :
یہ دَور،ایک ارب اسی کروڑسال قبل شروع ہوکرایک ارب ساٹھ کروڑسال پہلے تک رہا،اس دَورمیں پیچیدہ واحدخَلوی حیات کی آمدہوئی اورزمین اِن سے بھرگئی۔
……………
دوسرا زمانہ، Era Mesoproterozoic :
یہ زمانہ ایک ارب ساٹھ کروڑسال قبل شروع ہوکرایک ارب سال قبل تک رہا،اس کو تین اَدوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔
[۱] Calymmian Period :
یہ دَور ،ایک ارب ساٹھ کروڑسال قبل شروع ہوکر ایک ارب چالیس کروڑسال قبل تک رہا،اسمیں’فوٹوسنتھے سس‘کرنے والے چوتھے کنگڈم کے جانداروںنے خوب نشو نما پائی، آکسیجن فضا میں دس فیصد سے زیادہ ہو گئی،تین تین آکسیجن کے جواہر ملکرایک سالمہ بنا جس سے اُوزون کا غلاف بنا،جس نے سورج سے آنے والی زندگی کیلئے نقصاندہ شعاعوں کو روکنا شروع کر دیا،ایک ارب پچاس کروڑ سال قبل چل پھر کر غذا واحدخَلوی حیات وارد ہوئی،ان میں دوسرے کنگڈم کے: ’یُگلینا‘، ’پَیرامیشئم‘ اور ’امیبا ‘قابلِ ذکر ہیں۔
[۲] Ectasian Period :
یہ دَور،ایک ارب چالیس کروڑ سال قبل شروع ہوکر ایک ارب بیس کروڑسال قبل تک رہا،اس دور میںچوتھے ’کنگڈم ‘ کی سرخ و سبز کائی کی زمین پر بہتات ہو گئی۔
[۳] Stenion Period :
یہ دَور،ایک ارب بیس کروڑسال قبل شروع ہوکر ایک ارب سال تک رہا،اس میں دو اصناف کے ملاپ سے نباتات کی پیدائش کا عمل شروع ہوا ۔
……………

تیسرا زمانہ، Neoproterozoic Era :
یہ دَور،ایک ارب سال قبل شروع ہو کرچوّن کروڑ بیس لاکھ سال قبل اختتام کو پہنچا،اس زمانے میں تین ادوار ہیں :
[۱] Tonian Period :
یہ ایک ارب سال قبل شروع ہوکر پچاسی کروڑسال قبل تک رہا،اس میں Multicellular جاندار ظاہر ہوئی ۔
[۲] Cryogenian Period :
یہ پچاسی کروڑ[۰۰۰,۰۰,۰۰,۸۵]سال قبل شروع ہو کرتریسٹھ کروڑ[۰۰۰,۰۰,۰۰,۶۳]سال قبل ختم ہوا ۔
[۳] Vendian Period :
یہ تریسٹھ کروڑسال قبل شروع ہوکرچوّن کروڑبیس لاکھ سال قبل تک چلتا رہا،اس میں نرم جسموں والی حیات پروان چڑھی،جس میں ،جیلی فیشزوغیرہ تھیں۔
……………
٭چوتھا عصر ،
اب چوتھا اورآخری عصرشروع ہوا۔جو اب سے چوّن کروڑ بیس لاکھ سال قبل شروع ہوا اور اب تک چل رہا ہے۔اس میںتین زمانے اوران زمانوں میں بارہ اَدوار ہیں:

پہلا زمانہ، Paleozoic Era :
یہ چوّن کروڑ بیس لاکھ سال قبل شروع ہوکر پچیس کروڑ دس لاکھ سال تک رہا،اس کو چھ اَدوار میں تقسیم کیا گیا ہے:
[۱] Cambrian Period :
یہ دَور،چوّن کروڑ بیس لاکھ سال قبل شروع ہوکراڑتایس کروڑاسی لاکھ سال قبل اختتام پزیر ہوا۔اس میں کثیر خلوی حیات کی کثرت سے آمد ہوئی زیادہ تر حیواناتی گروہ پہلی مرتبہ ظاہر ہوئے،ان میں خولی (شیلز)بھی تھے۔ اس دور میں آنے والی حیات کی بہتات کی وجہ سے اس کو Cambrian Explotionبھی کہتے ہیں۔
[۲] Ordovician Period :
یہ دَور،اڑتالیس کروڑ اسی لاکھ سال قبل شروع ہوکر چوالیس کروڑاکتیس لاکھ سال قبل ختم ہوا،اس میں مختلف اقسام کے Invertebrate اور Vertebrate پانی میں نمودار ہوئی،خشکی پراولین سبز پودے اور فنجائی نظر آئے ۔
[۳] Silurian Period :
یہ دور،چوالیس کروڑتیس لاکھ ستر ہزار سال قبل شروع ہوکر بیالیس کروڑ سال قبل تک رہا،اس میں جبڑے والی مچھلیاں جیسے شارک کے آثار ملے،حشرات میں مکڑیاں،صدپا ملے، اورپودے خشکی پر بھی آگئے۔
(جاری ہے)

حصہ