کم عقل

194

سیدہ عنبرین عالم
مجھے کچھ باتیں بچپن سے سمجھ نہیں آتی تھیں، بڑے ہونے کے بعد بھی میں نے اپنی عقل کو آزمانے کا فیصلہ کیا، مگر کچھ باتیں مجھے اب بھی سمجھ نہیں آتیں۔
میں نے اخبار میں پڑھا کہ اسٹاک ایکس چینج میں مندی رہی اور اربوں روپے ڈوب گئے۔ مجھے بالکل سمجھ نہیں آرہا کہ جو روپے ڈوب گئے وہ کہاں گئے! کسی کو تو ملے ہوں گے، کسی کا نقصان تو کسی کا فائدہ… سارے روپے غائب کیسے ہوگئے؟ کہاں ڈوب گئے؟ چلو دفع کرو۔ ایک اور بات مجھے سمجھ نہیں آتی کہ جب ہم انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں تو اگر وائی فائی سے کریں تو PTCL کو پیسے ملتے ہیں، اگر موبائل استعمال کریں تو موبائل کمپنی کو پیسے دیتے ہیں۔ ہم کبھی بھی فیس بک، گوگل یا واٹس ایپ کو ایک روپیہ بھی نہیں دیتے، تو پھر ان کمپنیوں کو اتنے ارب ڈالر کا منافع کیسے ہوتا ہے؟ ایک اور بات مجھے سمجھ نہیں آتی کہ جب فٹ بالز سیالکوٹ میں بنتی ہیں اور وہ 2 ڈالر میں بنا لیتے ہیں تو پھر یہ فٹ بالز NIKE کو کیوں دیتے ہیں جو ایک فٹ بال 200 ڈالر میں بیچتی ہے؟ سیالکوٹ والے خود ہی 150 ڈالر میں بیچ لیں۔ NIKE خود تو کچھ نہیں کرتا، وہ تو صرف ایک برانڈ کا نام ہے، تو اس کی اتنی حیثیت کیوں ہے؟
خیر یہ تو معاشی مسئلے ہیں، مجھ جیسی پوچے لگانے والی اور آلو گوشت پکانے والی کو کہاں سمجھ میں آئیں گے… چلو ایک گھریلو عورت ہونے کی حیثیت سے بس عام اخبار کی خبریں میں سمجھنے کی کوشش کرتی ہوں۔ خبر یوں تھی کہ امریکا اور ایران میں سخت دشمنی چل رہی ہے، امریکا نے ایران پر پابندیاں لگا دی ہیں اور تلخ کلامی بھی جاری ہے۔ ابھی یہ پڑھا ہی تھا کہ ایک کالم نظروں کے سامنے آگیا جس میں لکھا تھا کہ ایران نے افغان جنگ کے دوران شمالی اتحاد کی بہت مدد کی تاکہ طالبان کو ختم کرنے میں امریکا کی مدد کی جاسکے، اور اب وہ امریکی اشارے پر عزیر بلوچ، کلبھوشن یادو وغیرہ کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے، کیوں کہ امریکا کا اگلا نشانہ پاکستان ہے۔ ایران اس طریقے سے پاکستان کے خلاف امریکا کی مدد کررہا ہے… لو جناب! میں پھر چکرا گئی۔ ایران امریکا میں دوستی ہے یا دشمنی؟
پھر میں نے کالم پڑھا مختاراں مائی اور ملالہ یوسف زئی کے بارے میں۔ سر فخر سے بلند ہوگیا۔ ماشاء اللہ کیا ہمت والی خواتین ہیں اور ہماری اُن این جی اوز کو بھی سلام ہے جنہوں نے ان عظیم پاکستانی خواتین کی مدد کی۔ یہ کالم پڑھتی رہی اور ختم بھی ہوگیا مگر کہیں عافیہ صدیقی کا نام نہیں آیا۔ ہائیں یہ میری پاکستانی این جی اوز کی ہمدرد اور اولوالعزم خواتین نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی بابت کچھ کیوں نہیں کیا، ان پر بھی تو بہیمانہ ظلم و تشدد ہورہا ہے، وہ بھی غیروں کے ہاتھوں… پھر سمجھ میں نہیں آیا۔
بس جناب ہمت جواب دے گئی۔ میں نے عہد کیا کہ اب ان چکروں میں نہیں پڑوں گی جو میری ذہنی سطح سے بالاتر ہیں۔ چلو گھریلو مسئلے سوچنا شروع کرتی ہوں، آخر اللہ کے بندوں کی ہی نشانی تو قرآن میں مذکور ہے کہ وہ غوروفکر کرتے ہیں۔
میں سوچنے لگی کہ پہلے زمانے میں آبادی کم تھی مگر پھر بھی بڑے بڑے کھیت اور مویشی خانے ہوتے تھے، اب زرعی زمینوں پر اونچی اونچی عمارتیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ چلو رہائش کا انتظام تو ہوگیا لیکن اب زرعی پیداوار اور مویشی کم ہوگئے، تو اتنی بڑی آبادی کی غذائی ضروریات کیسے پوری ہوںگی؟ ارے ہاں سفید رنگ کے کیمیکل کو دودھ سمجھ کر ہی پی لو، کیمیکل ملے پانی کو پھلوں کا جوس سمجھ کر پی لو، مشینوں سے مرغیاں بنائو اور پریشر سے پانی ڈال کر گائے کے آدھا کلو گوشت کو ڈھائی کلو کرلو… رہا سبزیوں کا سوال، تو وہ تو گٹر کنارے بھی خوشی خوشی لہلہاتی ہیں۔ اصل گھی کی جگہ گیس تیل میں سے گزار کر بناسپتی بنا لو اور سرسوں کے خالص تیل کی جگہ زیرو کیلوری تیل جس میں کیمیکل تو ڈٹ کر شامل ہیں غذائیت وہی زیرو، اپنی کیلوری کی طرح… چلو کچھ تو سمجھ آیا۔
مگر یہ اب بھی سمجھ نہیں آتا کہ جتنے بڑے اسکول میں بچوں کو ڈالو، وہ اتنے ہی زیادہ بدتمیز کیوں ہوجاتے ہیں؟ یہ اب بھی سمجھ نہیں آتا کہ جن لوگوں کو ایک لمحے کی فرصت نہیں ہوتی، وہ فیس بک کی پوسٹ پر ایک لمحے سے پہلے کمنٹ کیسے کرلیتے ہیں! یہ اب بھی سمجھ نہیں آئی کہ اگر پیسے کی کمی ہے تو آمدنی کے ناجائز ذرائع اختیار کرنے کے بجائے غیر ضروری اخراجات کم کیوں نہیں کرلیتے! سادگی تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے۔ اب بغیر فرنیچر کے گھر اور بغیر برقی آلات کی زندگی کو بے عزتی اور خودترسی کا موجب کیوں سمجھا جاتا ہے! کیا ہم پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ذمے داریاں ہیں جو بغیر پھرتیلی مشینوںکے ہم بہت ہی مصروف ہوجائیں گے؟ مجھے یہ بھی سمجھ نہیں آتا کہ اتنی زیادہ سہولیات کے باوجود بیماریاں اتنی زیادہ کیوں بڑھ گئی ہیں؟ مجھے یہ بھی سمجھ نہیں آتا کہ آج تک کشمیریوں اور فلسطینیوں نے ہمت کیوں نہیں ہاری؟ اتنی بھوک، اذیت اور خوف کے باوجود ایک بھی کشمیری یا فلسطینی آج تک کیسے زندہ ہے؟
میں ایک احمق انسان ہوں، جس کے پاس بھی مجھے سمجھانے کا وقت ہو برائے مہربانی میری مدد ضرور کرے۔

حصہ