مسکرائیے

302

٭ایک تھانیدار دوسرے سے:’’کاش ہم بھی آئی جی ہوتے۔‘‘
دوسرا:’’میں تو گھر جاتے ہی آئی جی بن جاتا ہوں۔‘‘
پہلا: ’’وہ کیسے؟‘‘
دوسرا: ’’میں گھر جاکر اپنی بیگم کو بلاتا ہوں تو وہ کہتی ہے آئی جی۔‘‘
٭….٭
٭ایک خاتون لیڈر تقریر کر کے اسٹیج سے نیچے آئیں تو انہیںفوٹو گرافرز نے گھیر لیا، وہ بولیں:’’ارے آپ لوگ میری تصویر لے کر کیا کریں گے؟‘‘
پیچھے سے آواز آئی:’’جی کچھ نہیں، بس بچوں کو ڈرائیں گے۔‘‘
٭….٭
٭ایک آدمی بارش میں بھیگا ہوا گھر میں داخل ہوا تو بیوی نے کہا: ’’جب آپ کو پتا تھا کہ آج بارش ہوگی چھتری کیوں نہیں لے کر گئے؟‘‘
آدمی نے جھنجھلا کر جواب دیا:’’حد ہوگئی بیوقوفی کی، کیا میں کپڑوں کے ساتھ چھتری بھی خراب کرتا!‘‘
٭….٭
٭مالک نوکر سے: ’’بلی میری مری ہے اور رو تم رہے ہو؟‘‘
نوکر (بے خیالی میں): ’’ اب میں دودھ پی کر الزام کس پر لگائوں گا!‘‘
٭….٭
٭استاد:’’ وہ کون سے تین الفاظ ہیں جو طالبِ علم سب سے زیادہ استعمال کرتے ہیں؟‘‘
شاگرد:’’مجھے نہیں پتا؟‘‘
استاد:’’ بالکل ٹھیک، شاباش۔‘‘
٭….٭
٭نانی اماں:’’محمود بیٹا تم امتحان میں فیل کیوں ہوئے؟‘‘
محمود:’’نانی! میں بھول گیا تھا کہ لندن، قاہرہ اور واشنگٹن کہاں ہے۔‘‘
نانی اماں:’’اسی لیے تو کہتی ہوں کہ اپنی چیزیں سنبھال کر رکھا کرو۔‘‘

حصہ