انگلینڈ نے پہلی مرتبہ جیتا انڈر 17کا عالمی کپ فٹ بال

248

سید وزیرعلی قادری… سید پرویز قیصر
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دن بھی اچھے دکھائی دینے لگے۔ یہ تب ہوا جب سندھ کے وزیراعلیٰ سے فیڈریشن کے صدر، سیکریٹری اور دیگر عہدیداروں نے کراچی میں ملاقات کی اور اس موقع پر مراد علی شاہ نے بریگڈئیر سے وعدہ کیا کہ انہیں 100ملین روپے دیے جائیں گے، اور فوری طور پر 3.5 ملین روپے دینے کے احکامات جاری کیے، جسے ہاکی کے شائقین اور کھلاڑیوں سمیت ایسوسی ایشنز نے بھی سراہا ہے۔ قومی ہاکی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر ہے جہاں وہ 4 ملکی ٹورنامنٹ میں حصہ لے گی۔ اگر اس رقم کو بروقت ملنے کے بعد صحیح طریقے سے خرچ کیا گیا تو امید ہے کہ ٹیم آنے والے وقت میں بہترین کھیل پیش کرسکے گی۔ فی الحال فیصل فیچرز کے سید پرویز قیصر کی انڈر 17عالمی فٹبال کپ کے اختتام پر شماریاتی تحریر کو قارئین کے لیے پیش کیا جارہاہے۔ امید ہے پسند آئے گی اور معلومات میں اضافے کا سبب بنے گی۔
انگلینڈ نے اسپین کو 5-2 سے شکست دے کر 17 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کا عالمی کپ پہلی مرتبہ جیتا۔ اس سے قبل وہ کبھی بھی کوارٹر فائنل سے آگے پہنچنے میں کامیاب نہیں رہی تھی۔
انگلینڈ نے پہلی مرتبہ فائنل میں داخلہ حاصل کرنے کے بعد چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ وہ ایسا کرنے والی8ویں ٹیم بنی۔ اس سے قبل نائجیریا نے 1985ء میں، سوویت یونین نے 1987ء میں، سعودی عرب نے 1989ء، گھانا نے 1991ء میں، فرانس نے 2001ء میں، میکسیکو نے 2005ء میں اور سوئٹزرلینڈ نے 2009ء میں ایسا کیا تھا۔ ان ٹیموں میں سے نائجیریا، گھانا اور میکسیکو نے 2 مرتبہ سے زیادہ چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
فائنل میں کل7 گول اسکور ہوئے جو کسی فائنل میں گول کی سب سے بڑی تعداد تھی۔ اس سے قبل 17 سال کے عالمی کپ میں سب سے زیادہ گول کا ریکارڈ 5 گول تھا۔ 1995ء کے فائنل میں گھانا نے برازیل کو 3-2 سے شکست دی تھی۔
تیسری پوزیشن کے لیے کھیلے گئے میچ میں برازیل نے مالی کو 2-0 سے شکست دی۔ اسپین نے 4 مرتبہ 17 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کے عالمی کپ میں داخلہ حاصل کیا اور ہر مرتبہ اسے شکست ہوئی ۔ 1991 میں اٹلی میں ہونے والے عالمی کپ میں اس نے پہلی مرتبہ فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا، جہاں گھانا نے اسے 1-0 سے شکست دی تھی۔ 2003ء میں فن لینڈ میں ہونے والے عالمی کپ میں اسپین دوسری مرتبہ فائنل میں پہنچی تھی اور اس مرتبہ برازیل نے اسے شکست دی تھی 1-0 سے۔ جنوبی کوریا میں 2007ء میں ہوئے ٹورنامنٹ میں اسپین نے تیسری مرتبہ فائنل میں رسائی حاصل کی۔ اس مرتبہ نائجیریا نے اسے پنالٹی کک پر 3-0 سے شکست دی تھی۔ مقررہ وقت اور فاضل وقت میں دونوں ٹیمیں گول کرنے میں ناکام رہی تھیں۔ اس مرتبہ 17 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کے عالمی کپ میں 24 ٹیموں کو کھیلنے کا موقع ملا تھا۔ نائجیریا نے 2 سال قبل چمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا مگر وہ اِس مرتبہ کوالی فائی کرنے میں ناکام رہی۔
شریک 24 ٹیموں کو 6 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ گروپ اے میں میزبان بھارت کے علاوہ گھانا، کولمبیا، امریکا کو رکھا گیا تھا۔ گروپ بی پیراگوئے، مالی، نیوزی لینڈ اور ترکی پر مشتمل تھا۔ ایران، جرمنی، گوئنا اور کوسٹاریکا کو گروپ سی میں جگہ ملی تھی۔ گروپ ڈی برازیل، اسپین، نائجیریا اور شمالی کوریا پر مشتمل تھا، جبکہ گروپ ای میں فرانس، جاپان، ہونڈراس اور نیوکالڈونیا کو جگہ ملی تھی۔ گروپ ایف میں انگلینڈ، عراق میکسیکو اور چلی نے جگہ حاصل کی تھی۔
ہر گروپ میں پہلی2 پوزیشن اور تیسرے نمبر پر رہنے والی4 سب سے اچھی ٹیموں کو دوسرے رائونڈ میں کھیلنے کا موقع ملا تھا۔ گھانا، کولمبیا اور امریکا نے گروپ سی سے۔ برازیل، اسپین اور نائجیریا نے گروپ ڈی سے۔ فرانس، ہونڈراس اور جاپان نے گروپ ای سے۔ اور انگلینڈ، عراق اور میکسیکو نے گروپ ایف سے دوسرے رائونڈ میں داخلہ حاصل کیا۔
دوسرے رائونڈ میں جرمنی نے کولمبیا کو 4-0 سے، امریکا نے پیراگوئے کو 5-0 سے، ایران نے میکسیکو کو 2-1 سے، اسپین نے فرانس کو 2-1 سے، مالی نے عراق کو 5-1 سے، گھانا نے نائجیریا کو 2-0 سے، برازیل نے ہونڈراس کو 3-0 سے ہرا کر کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ انگلینڈ اور جاپان کا میچ 0-0 سے برابر رہا تھا جس کے بعد پنالٹی کککا سہارا لیا گیا جس میں انگلینڈ نے جاپان کو 5-3 سے شکست دی۔
کوارٹر فائنل میں مالی نے گھانا کے خلاف 2-1 سے کامیابی حاصل کی، جبکہ انگلینڈ نے امریکا کو 4-1 سے ہرایا۔ اسپین نے ایران کے خلاف 3-1 سے جیت درج کی، جبکہ برازیل نے جرمنی کو 2-1 سے شکست دی۔
انگلینڈ نے برازیل کو پہلے سیمی فائنل میں 3-1 سے شکست دی اور پہلی مرتبہ فائنل میں داخلہ حاصل کیا۔ اسپین نے مالی کو اسی اسکور کے ساتھ ہرایا۔ وہ چوتھی مرتبہ فائنل میں پہنچی۔
فائنل میں جو کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، انگلینڈ نے 66684 تماشائیوں کی موجودگی میں اسپن کو 5-2 سے شکست دی۔ اسپین نے 31 ویں منٹ تک 2 گول کی برتری حاصل کرلی تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ پہلی مرتبہ 17 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کا عالمی کپ جیت لے گا، مگر انگلینڈ نے 58 ویں منٹ میں دوسرا گول کرکے اسکور برابر کردیا جس کے بعد اس نے 3 اور گول کیے اور پہلی مرتبہ خطاب اپنے نام کرلیا۔
6 سے 28 اکتوبر 2017ء تک بھارت کے 6 شہروں میں کھیلے گئے 52 میچوں میں 3.52 گول فی میچ کی اوسط کے ساتھ اس ٹورنامنٹ میں 183 گول ہوئے جو ایک ٹورنامنٹ میں گول کی سب سے بڑی تعداد تھی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 172 گول کا تھا۔ متحدہ عرب امارات میں 2013ء میں منعقدہ عالمی کپ میں 52 میچوں میں 3.30 گول کی اوسط کے ساتھ یہ گول ہوئے تھے۔
اس ٹورنامنٹ کو 1347133تماشائیوں نے دیکھا۔ اس سے قبل کسی ایک ٹورنامنٹ میں اتنے تماشائی نہیں آئے تھے۔ سابقہ ریکارڈ 1230976تماشائیوں کا تھا جو چین میں 1985ء میں پہلے عالمی کپ میں بنایا گیا تھا۔
انگلینڈ کے رہیان برکوسٹر نے اس ٹورنامنٹ میں 2 ہٹ ٹرک کے ساتھ سب سے زیادہ 8 گول کیے۔ وہ 2 ہیٹ ٹرک کرنے والے چوتھے کھلاڑی بنے۔

حصہ