پردے کی حکمت

607

صفیہ
عورت کو اسلام میں پردے کا حکم دیا گیا ہے اور اس حکم کے پیچھے ایک مصلحت ہے۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مدینہ کی مسلمان عورتیں گھر سے کسی کام کی حاجت سے باہر نکلتیں تو یہودیوں کے آوارہ نوجوان انہیں چھیڑا کرتے تھے، جس کی بنا پر انہوں نے آپؐ سے شکایت کی۔ آپؐ نے جب ان لوگوں سے اس بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں کیا معلوم یہ مسلمان ہیں۔ تب مسلمان عورتوں کو پردے کا حکم دیا گیا۔ لیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں بے پردگی عام ہوچکی ہے، اور آس پاس نظر دوڑائی جائی تو اکثر خواتین بے پردگی کی حالت میں نظر آتی ہیں۔ پردہ اور حجاب کا اب محض نام رہ گیا ہے۔
مسلمان کہلانے والی خواتین مغربی رنگ میں خود کو رنگ چکی ہیں۔ ترقی کے نام پر بے حیائی عام ہوچکی ہے۔ معاشرے میں پھیلی بے حیائی کی بڑی وجہ بے پردگی ہے۔ ہم سب کو معاشرے میں پھیلے اس ناسور کو ختم کرنے کے لیے عملی طور پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ یہ کام حجاب کو اپناکر اور پھیلا کر ہی کیا جاسکتا ہے۔
٭٭٭

حصہ