خوشیاں بانٹئیے (ترجمہ: افشاں اسماعیل)

306

کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ تحائف ایسے ہوتے ہیں جنہیں دینے سے آپ کی خوشیاں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ ان تحائف کے دینے سے یوں محسوس ہوگا کہ گویا آپ نے اپنے انوکھے خزانے اور اپنی حقیر شخصیت میں دوسروں کو شریک کرلیا ہے۔ ایسے ہر تحفے کے جواب میں آپ کو کئی بار تحائف ملیں گے جیسا کہ آئندہ سطور میں آپ ان تمام تحائف میں سے ہر ایک کے بارے میں پڑھیں گے۔ تو اس بارے میں سوچیے کہ آپ آج کس کے ساتھ یہ تحائف بانٹ سکتے ہیں۔
سوغاتِ تحسین:
آپ کسی کے اُس اعتماد کی قدر کیجیے جو اس نے آپ پر کیا ہے۔ اس کے اپنی زندگی کا حصہ بننے کا خلوص سے شکریہ ادا کیجیے۔ اسے بتایئے کہ آپ کو اس کی کتنی ضرورت رہتی ہے۔ جذبات کی قدر لوگوں کی سب سے اہم ضرورت ہوتی ہے، جب آپ کسی کو اپنی مؤدبانہ قدردانی میں شریک کریں گے تو وہ آپ کو نہیں بھولے گا۔ یہ قدردانی آپ کو کئی بار واپس ملے گی۔
کفایتِ وقت:
اپنا وقت احتیاط اور کفایت سے استعمال کیجیے تاکہ آپ اپنا بچایا ہوا وقت اُن لوگوں کے ساتھ گزار سکیں جن سے آپ محبت کرتے ہیں۔ اپنی خصوصی صلاحیتوں کو مقامی تنظیموں کے لیے استعمال کیجیے۔ اپنے طبقے کی بہبود کے منصوبوں میں رضاکارانہ طور پر وقت دیجیے تاکہ آپ کے علاقے، شہر اور دنیا کو ان منصوبوں سے فوائد حاصل ہوسکیں۔ جب ہمیں کچھ مہلت میسر آئے اور ہم اپنے خیالات پر توجہ مرکوز کریں تو ہم پر یہ انکشاف ہوگا کہ ہمارے پاس دوسروں کو دینے کے لیے کیا کچھ موجود ہے، کیا کیا صلاحیتیں ہیں جن سے ہم بے خبر تھے۔ اپنے وقت اور صلاحیتوں کو دوسروں کے ساتھ بانٹنے کے نتیجے میں جتنی خوشی ملتی ہے وہ ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
اپنے علم اور افکار میں دوسروں کو شریک کیجیے:
دوسروں کو اس اہم کتاب کے بارے میں بتایئے جو آپ نے پڑھی ہو اور جس نے آپ کو فائدہ بھی دیا ہو، تاکہ دوسروں کو بھی فائدہ ملے۔ آپ نے جو نیا تصور یا خیال پایا ہو وہ دوسروں کو بھی بتایئے۔ اکثر و بیشتر جو آپ نے سیکھا ہوتا ہے اسے بانٹنے سے وہ معلومات آپ کے ذہن میں پختہ ہوجاتی ہیں۔ علم مہیا کرنا بھی مسائل کا حل فراہم کرتا ہے۔ ہم جتنا زیادہ علم تقسیم کریں گے، اتنا ہی زیادہ علم ہمیں واپس ملے گا۔
رفاقت کی سوغات دیجیے:
دوسروں کی خوبیوں کا اعتراف کیجیے۔ انہیں یہ جاننے کا موقع دیجیے کہ ضرورت کی کسی بھی گھڑی میں آپ ان کے ساتھ ہوں گے۔ اُن سے ملیے جنہیں آپ نے بہت عرصے سے نہ دیکھا ہو۔ اُن دوستوں اور رشتے داروں کو فون کیجیے جو دور دراز رہتے ہوں۔ ایسے دو دوستوں کا تعارف کرایئے جو ایک دوسرے کو نہ جانتے ہوں۔ ایک فرد کو دوسرے کی زندگی میں لائیں۔ اس سے آپ اپنی اور دونوں افراد کی زندگی میں بہت بڑی تبدیلیاں دیکھ سکتے ہیں۔ ہم دوسروں ہی کی مدد کرکے کامیاب ہوتے ہیں۔ لوگ ایک ساتھ رہتے ہوئے ترقی کرسکتے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بہت سے دوست ہوں تو دوسروں کے ساتھ فیاضانہ دوستی کیجیے۔
مہربانی کا سلوک کیجیے:
کسی کے ساتھ کبھی کبھار کوئی مہربانی کا کام کیجیے، مثلاً اس کی کسی بات پر مسکرا دیجیے، کوئی کلمۂ حق ادا کردیجیے، یا محض تفریحاً اس کے ساتھ حُسنِ سلوک کردیجیے۔ خوش دلی کی یہ باتیں بڑھتی چلی جائیں گی اور بڑی تیزی سے پھیلیں گی۔
اسٹیفن جے گولڈ کا قول ہے ’’انسانی فطرت میں دس ہزار نیکیاں مرتکز ہیں جو ہمارے گزرے دنوں کی صورت گری کرتی ہیں۔‘‘ نرم دلی انمول ہے، اگر ہم نے کسی کو مہربانی اور قدر کی سوغات دے دی ہے تو سمجھ لیجیے کہ یہی زندگی کے اختتام پر ہمارے بچ رہنے والے خزانے ہوں گے۔
اپنے تجربے میں دوسروں کو شریک کیجیے:
اپنی زندگی کی تحریریں اور تصاویر کے البم سنبھال کر رکھیے۔ جو کام آپ نے کیے ہیں، جن مقامات کا آپ نے سفر کیا ہے، جو کام آپ نے سیکھا ہے، اپنی ناکامیوں اور کامیابیوں کا ریکارڈ رکھیے، اپنی خوش گوار یادداشتیں دوسروں کو سنایئے یا پڑھوایئے۔ مشکل لمحات کو بھی بانٹیں، جنہوں نے آپ کو طاقتور اور عقلمند بنانے میں مدد دی۔ جب ہم ان تجربات میں دوسروں کو شریک کرتے ہیں تو ان کی قدر بڑھ جاتی ہے۔ ہماری زندگی کے انوکھے تجربات اور ادراک انمول ہیں۔ تجربات کے تبادلے سے دوسروں کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کیا جاسکتا ہے۔ ہماری آنے والی نسل ہماری زندگی کے تجربات سے سیکھ سکتی ہے اور فائدہ حاصل کرسکتی ہے۔
جوش و جذبے میں دوسروں کو شریک کیجیے:
اگرآپ کسی نئی کامیابی کے بارے میں پُرجوش ہیں تو دوسروں کو بتایئے۔ اگر آپ کسی نئے منصوبے کے متعلق بہت خوش ہیں تو دوسروں کو بھی اپنی کارکردگی دکھایئے۔ آپ کا ولولہ دوسروں کو متاثر کرے گا اور عمل کے ساتھ آگے بڑھائے گا، جو نمایاں کامیابی دے گا۔ ولولہ ہمیں مستقبل کی طرف دیکھنے پر راغب کرتا ہے، یہ بہت سے ایسے لمحات دیتا ہے جنہیں ہم شکر گزاری کے ساتھ محفوظ کرسکتے ہیں۔ زندگی کے لیے اس قسم کے ابھرتے ہوئے جوش کو چھپانا ممکن نہیں۔ یہ متعدی ہیں اور دوسروں تک بہت جلد پھیلتے ہیں۔
تو آج کسی کے ساتھ خوشیوں اور ان ’’خاص تحفوں‘‘ کو بانٹیے۔
nn

طبی مشورے طبیبہ ثمینہ برکاتی
سوال: حکیم صاحبہ! مجھے دو اسقاط ہوچکے ہیں، میں اب پھر امید سے ہوں، مجھے بتایئے کیا احتیاط کروں؟
(ظفرین۔۔۔ سرگودھا)
جواب: بیٹی ظفرین! ویسے تو صحیح علاج مکمل تفصیلات کے بعد زیادہ آسان ہوگا، لیکن یہ لگ رہا ہے کہ بچہ دانی کمزور ہے اور نیچے کی طرف آگئی ہے۔ آپ کو رحم کو طاقت دینے والی دوائیں استعمال کرنا ہوگی۔ اکڑوں بیٹھنے، زیادہ وزن اٹھانے سے احتیاط کرنا ہوگی۔ قبض اور لیکوریا ہو تو اس کا علاج بھی کریں اور عام جسمانی صحت کو بہتر بنائیں، بلاوجہ تفکرات سے دور رہیں، حمل کے دوران پُرسکون رہیں۔ آملے کا جوس شہد ملا کر پئیں۔ آملہ اسقاط رحم کو روکنے کی بہترین دوا ہے۔ قبض نہ ہونے دیں، سخت جگہ پر سوئیں۔
۔۔۔*۔۔۔
سوال: میری بیٹی کے پیٹ میں دائیں طرف اچانک شدید درد اٹھتا ہے، الٹیاں بھی آتی ہیں۔ روز بہ روز کمزور ہوتی جارہی ہے۔
(سعدیہ منیر۔۔۔ کراچی)
جواب: یہ علامات ظاہر کررہی ہیں کہ شاید سعدیہ بیٹی کے پِتّے میں خرابی پیدا ہوگئی ہے اور ممکن ہے پتھر بھی ہوں۔ کسی اچھی جگہ سے الٹراساؤنڈ اور تشخیص ہونے پر آپریشن اس کا بہترین حل ہے، پھر جلد صحت یاب ہوجائے گی۔
۔۔۔*۔۔۔
سوال: میرے جاننے والوں کے ہاں آپ کے علاج سے اولاد ہوگئی ہے، میں بھی ماں بننا چاہتی ہوں، میرا وزن تیزی سے بڑھ رہا ہے اور لیکوریا کی بھی تکلیف ہے۔
(شمع۔۔۔ کراچی)
جواب: الحمدللہ یہ سب اللہ کے کرم سے ہے۔ موٹاپا شاید آپ کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن رہا ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے غذائی علاج، ورزش اور احتیاطی تدابیر کرنا ہوں گی۔ پانی نیم گرم پئیں۔ تلی ہوئی، بادی اور بازاری اشیا سے پرہیز کریں۔ کھانے کے بعد گرین ٹی کا استعمال کریں۔ بندگوبھی میں نہایت قیمتی ٹارٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے جو شوگر اور کاربوہائیڈریٹس کو چربی میں تبدیل ہونے سے روکتا ہے اور وزن گھٹاتا ہے۔ اس کا سلاد بنا کر استعمال کریں۔ آسان ترین ڈائٹنگ ہے۔
۔۔۔*۔۔۔
سوال: مجھے پانچ ماہ کا حمل ہے۔ بہت چڑچڑی ہوگئی ہوں، اداس رہتی ہوں، گھر والوں کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہتے ہیں۔ برائے مہربانی میری مدد کریں۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ سائیکو تھراپی بھی کرتی ہیں۔
(مسز مزمل۔۔۔ کراچی)
جواب: حمل کے دوران بدن میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جن کو کچھ لوگ قبول نہیں کرپاتے۔ حمل کو اللہ کی طرف سے ایک تحفہ سمجھ کر ہر لمحہ شکر کے ساتھ گزاریں۔ سائیکو تھراپی کے لیے مجھ سے اس نمبر پر رابطہ کریں 36342409۔ سادہ غذا لیں۔ بار بار تھوڑا تھوڑا کھائیں۔ پھل، سبزیوں اور ڈرائی فروٹ کا استعمال کریں۔ فرض نماز کے ساتھ نوافل اور اعوذباللہ کی ایک تسبیح روزانہ آپ کے مسائل حل کردے گی۔
۔۔۔*۔۔۔
سوال: مجھے کوئی تکلیف نہیں لیکن شدید قبض رہتا ہے۔ مجھے اس سلسلے میں رہنمائی دیں۔
(شکیلہ۔ کراچی)
جواب: شکیلہ بہن! قبض کو اُم الامراض یعنی تمام بیماریوں کی ماں کہا گیا ہے۔ واقعتا قبض سے بہت سی بیماریاں جنم لیتی ہیں مثلاً ہاضمے کی خرابی، بھوک نہ لگنا، بواسیر، موٹاپا، سردرد وغیرہ۔ بغیر چھنے آٹے یا بھوسی کی روٹی کھائیں۔ ہری سبزیوں مثلاً پالک، پھلیوں وغیرہ کا استعمال زیادہ کریں۔ گائے کے گوشت سے مکمل پرہیز کریں، پانی کثرت سے پئیں۔ کھانے کے بعد گڑ کی چھوٹی سی ڈلی، امرود یا پپیتے کا پابندی سے استعمال کریں۔ جو کا دلیہ شہد کے ساتھ لیں، رات کا کھانا جلد کھائیں اور دو چمچ زیتون کا تیل سوتے وقت پی لیں۔ یہ چیزیں معمول بنالیں گی تو ان شاء اللہ جلد اس تکلیف سے نجات پالیں گی۔ چائے اور کافی کے استعمال سے گریز کریں۔
۔۔۔*۔۔۔
سوال: مجھے رات میں نظر نہیں آتا، بہت پریشانی ہے۔ برائے کرم کوئی آسان گھریلو نسخہ تجویز کریں۔
(ساجدہ۔۔۔ کراچی)
جواب: نظر کی کمزوری اور Night Blindness کے لیے ایک بہت ہی فائدہ مند نسخہ لکھ رہی ہوں۔ گاجر کے عرق میں سونف کو بھگو دیں اور سائے میں خشک کریں۔ پھر پیس کر سفوف بنا لیں اور یہ پاؤڈر ایک چمچہ روز استعمال کریں۔ کتنے ہی لوگ اس نسخے سے شفایاب ہوچکے ہیں۔ آج کل تو گاجر کا موسم ہے، ایک گلاس گاجر کا جوس روز پئیں۔

حصہ