مغرب کا سوال(ڈاکٹر عزیزہ انجم)

215

 Is this religious or cultural? یہ وہ سوال ہے جو کینیڈا اور امریکا میں مختصر قیام کے دوران ایک سے زیادہ مرتبہ مجھ سے پوچھا گیا۔
جاتی گرمیوں کی شام تھی، جب سورج کینیڈا میں نوساڑھے نو بجے غروب ہوجاتا ہے۔ ہم خوب صورت ایڈورتھی پارک میں تھے۔ میں عثمان کو جھولا جھلا رہی تھی۔ شریر عثمان نے اپنے جوتے موزے اتار دیے تھے، پارک میں گول پتھروں کی بجری بچھی تھی، جس پر وہ بڑے مزے سے چل رہا تھا۔کبھی شرارت میں اسی پر لیٹ جاتا،کبھی جھولے پر آجاتا۔ ایک گوری خاتون قریب ہی واک کررہی تھیں۔ دُبلی پتلی، ہاتھ میں پانی کی بوتل، شرٹ پینٹ اور جوگر میں ملبوس۔ وہ چلتے چلتے بڑی دیر سے عثمان کو دیکھ رہی تھیں۔ آخر رہا نہ گیا تو جاتے جاتے واپس آگئیں۔ تعارف کے بعد محبت سے اس کے تلوے سہلانے لگیں کہ یہ پتھر بچھے ہیں، چُبھ جائیں گے۔ میں نے کہا، کیا کروں یہ نہیں مان رہا۔ پھر اسے جھولے پر بٹھایا اور جھولنا سکھانے لگیں۔ ’’پہلے پاؤں اندر کی طرف موڑو، پھر باہر نکالو اور اوپر جاؤ‘‘۔ عثمان کی محبت سے بات آگے بڑھ گئی اور گفتگو تفصیلی ہوگئی۔ پاکستان کہاں ہے؟ کیا مصر کے پاس ہے؟ نہیں وہ ایشیا میں ہے۔ ایشیا میں چین بھی ہے، میں چین گئی ہوں۔ میں نے ایکوپنکچر سیکھا ہے۔ پاکستان کیسا ہے، اس کا موسم کیسا ہے، وہاں کی کیا چیز بہت اسٹرائک کرتی ہے وغیرہ وغیرہ۔ اچانک میرے برقع کی طرف اشارہ کرکے کہنے لگیں Is this cultural or religious?
میں نے کہا:
Allah asks muslim women to cover their body from top to bottom.this is written in our quran اور اللہ نے تو مردوں کو بھی جسم چھپانے کو کہا ہے۔کہنے لگیں: اللہ کو اس بات سے کیا مطلب کہ ہم جسم چھپاتے ہیں یا نہیں۔ وہ تو ایک spirituality ہے جو ہمارے اندر ہے۔ میں نے سوال کیا: Are you christian?
جواب ملا: I am catholic
یہ ایسا ہی جواب ہے کہ کوئی مجھ سے پوچھے کہ کیا میں مسلمان ہوں تو میں کہوں: میں سنی ہوں۔ کہنے لگیں: چرچ نے ہم پر بہت ظلم کیے، خاص طور پر عورتوں پر۔ گفتگو کے دوران ہمارے باقی لوگ بھی آگئے۔ میں نے اس خاتون کو بتایا کہ ہم ڈاکٹر ہیں، پاکستان میں اس برقع کے ساتھ ہم پریکٹس کرتے ہیں، سارے کام کرتے ہیں۔ بہت گرم جوشی اور محبت کے ساتھ وہ رخصت ہوئیں۔
Elbow fell البرٹا کی بہت خوب صورت آبشار ہے، جو دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ Elbow fellکی پارکنگ میں گاڑیاں رکتے ہی بچے آگے کو بھاگے۔ قریباً سب ہی جاچکے تھے۔ ہماری گاڑی کے کے برابر ایک فیری کار رُکی، جس کی چھت کھلی ہوئی ہوتی ہے۔ 60۔65 برس کا ایک انگریز جوڑا اس میں سے اترا۔ خاتون وہیں کھڑی رہیں اور صاحب نے قریب آکر کہاmay i ask a question? do you wear this when you go outside
سوال میرے برقعہ سے متعلق تھا۔ yes۔ خاتون دور کھڑی مسکرا رہی تھیں۔ مختصر گفتگو کے بعد وہ صاحب خوش گوار انداز میں شکریہ کرتے ہوئے چلے گئے۔ میں نے سوچا جتنی ان کی عمر ہے، انہوں نے ضرور دنیا دیکھی ہوگی اور برقع بھی دیکھا ہوگا اور جانتے بھی ہوں گے۔
واشنگٹن کا اسپیس میوزیم امریکا کی سائنسی و ٹیکنالوجی ترقی کا شاہکار ہے۔ ہوائی سفر کا ارتقا، رائٹ برادرز کی سائیکل، ان کے گھر کے سامنے کا حصہ، ان کے اوزار، چاندگاڑی، جنگ عظیم سے وابستہ ہتھیار اور لباس سب ہی کچھ محفوظ اور دیکھنے کی چیز ہے۔
اسپیس میوزیم سے باہر نکلتے ہوئے ہم سیڑھیاں اتر کر پارکنگ میں آرہے تھے۔ ایک خاتون دور سے سڑک پار کرتی ہوئی آرہی تھیں۔ وہ american black تھیں۔ اچانک انہوں نے قریب آکر کہا:
Is this religious or cultural?
Religious.its written in Quran
دل تو چاہا کہ تفصیلی گفتگو کروں، لیکن ہماری میزبان خوفزدہ ہوگئیں اور کہنے لگیں: چلو۔ کچھ ہی دیر قبل اسپیس میوزیم میں انگریز مردوں کے ایک گروپ نے ہمارے شوہر کے ساتھ ایک گروپ فوٹو لینے کی خواہش ظاہر کی اور تصویر لی۔ میزبان کہنے لگے: یہ کل واشنگٹن پوسٹ میں لگا دیں گے کہ beard in space mueseum
کیلگری میں مسلمانوں نے غیر مسلموں کے ساتھ باہمی گفتگو کے ایک پروگرام کا اہتمام کیا۔ قریباً 150 غیر مسلم شریک تھے۔ مسلمان دعوت کے تحت اکثر ایسے پروگرام رکھتے ہیں۔ وہاں ایک خاتون نے پردے کے حوالے سے یہی سوال کیا:is this religious or cultural? اس تقریب کے مسلمان پینل میں انتہائی قابل ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔جواب دیا گیا، جو بالکل درست تھا: جسم اور چہرے کا ڈھکنا اللہ کا حکم ہے، اسلامی تعلیمات کا حصہ ہے، لیکن یہ کس طرح کا ہوگا، یہ cultural ہے۔ مثلاً سعودی عرب میں کالا عبایا لیا جاتا ہے، یہاں رنگین لمبے کوٹ پہنے جاتے ہیں، کہیں بڑی چادر لی جاتی ہے اور کہیں اسکارف اور دوپٹا۔ اور حکمت کے ساتھ دعوت اس طرح دی گئی کہ اسلام لانے کے لیے صرف کلمہ شرط ہے۔ اس کے بعد آپ مطالعہ کریں اور باقی چیزوں پر عمل کریں۔
مغرب بہت کچھ پوچھنا چاہتا ہے۔ مغرب کے پاس بہت سارے سوالات ہیں۔ مشرق اور اسلام مغرب کے لیے دیومالائی کہانیوں کے پُراسرار جزیروں کی مانند ہے جس کے قریب جاتے ہوئے وہ ڈرتے ہیں۔
مسلمانوں کے لیے امتحان یہ ہے کہ وہ ان سوالوں کا جواب کتنی خوب صورتی سے دیتے ہیں، اور دیتے بھی ہیں یا نہیں!!

حصہ