(خدارا، اپنے دشمنوں کو پہچانیں(افشاں عمران

212

برصغیر کی تقسیم کی بنیاد دو قومی نظریہ تھا، اور یہ دو قومی نظریہ وہ بیّن حقیقت ہے جو آج بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود ہے۔ اگر دو الگ الگ نظریات کے حامل افراد ایک ہی خطے میں رہتے ہوئے محبت، یگانگت، مساوات کا تعلق نہ بنا سکیں تو اب بھی ان کی دوستی کیا معنی رکھتی ہے؟؟۔۔۔
بھارت کی پاکستان سے نفرت کا یہ عالم ہے کہ اپنے ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے ہر واقعے کا الزام پاکستان پر ڈالتا ہے، وہ بھی بنا کسی تحقیق کے، اور پاکستانی حکمراں ان سے دوستی اور محبت کے تعلقات بنانے میں ایسے، جیسے کھائی میں گرے جاتے ہوں کہ جہاں کچھ سجھائی نہیں دیتا۔
میری حکمرانوں سے التجا ہے کہ۔۔۔ خدارا، اپنے دشمنوں کو پہچانیں۔ ان کو بجائے ساڑھیاں اور آموں کی پیٹیاں بھیجنے کے۔۔۔ ان کے الزامات کا ایسا کرارا جواب دیں جو ان کی جہتوں اور حوصلوں کو پست کردے۔۔۔
توحید تو یہ ہے کہ خدا قیامت میں کہہ دے
یہ بندا دو عالم سے خفا میرے لیے ہے

حصہ