اسکرین پروف

375

الائچی روزمرہ گھریلو استعمال کی چیز ہے، جسے عام طور پر کھانوں، چائے یا منہ میں خوشبو کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
الائچی کا پودا عموماً نمناک زمین اور سایہ دار جگہ میں بویا جاتا ہے۔ اس کے پودے ادرک کی طرح ہمیشہ سرسبز رہتے ہیں۔ اس کی جڑ کے نیچے ایک گانٹھ سی ہوتی ہے۔ اس سے چھڑی نما ایک گندل سی نکلتی ہے جس پر پتّے ہوتے ہیں۔ یہ پانچ سے آٹھ فٹ بلند ہوجاتی ہے۔ اس کو بارش اور دھوپ سے بچانا چاہیے۔ جب یہ پودا تین چار فٹ بلند ہوجائے تو اس کو اکھاڑ کر سپاری کے پیڑوں کے نیچے لگایا جاتا ہے۔ پتے ایک سے دو فٹ لمبے، لگ بھگ تین ساڑھے تین انچ چوڑے ہوتے ہیں جن سے الائچی کی خوشبو آتی ہے، جس کے اندر سیاہی مائل دانے بھرے ہوتے ہیں۔ عموماً ڈھائی گرام الائچی ایک گچھے سے نکلتی ہے جو کہ بطور دوائی استعمال کرتے ہیں۔ ہم دو اقسام کی الائچی سے واقف ہیں۔ ایک بڑی الائچی اور ایک چھوٹی الائچی۔ چھوٹی الائچی ہندوستان اور سری لنکا میں کاشت کی جاتی ہے۔ الائچی کے درخت پر بھی پہلے پھول آتے ہیں اور پھر بعد میں اس پر پھل لگتا ہے جو گچھوں کی شکل میں ہوتا ہے۔
چھوٹی الائچی کے بیجوں میں 3 سے 8فیصد ایک اڑنے والا تیل پایا جاتا ہے جس میں خاص طور پر ٹرپی نین (Terpinene) اور ٹرپینائل ہوتے ہیں۔ اس میں ٹرپینائل ایسی ٹیٹ (Terpinyle acetate) اور کم مقدار میں سائی نیول (Cineol) بھی پایا جاتا ہے۔ اڑنے والے تیل کے علاوہ الائچی کے بیجوں میں تین سے چار فیصد اسٹارچ، تین فیصد پوٹاشیم میگنیز نمک، 2فیصد چکنا رقیق مادہ اور 6 سے10 تک بھسم ہوتی ہے جس میں میگنیز ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بیجوں میں نائٹروجن، زرد گوند اور زرد رنگ کا رقیق مادہ جیسے عناصر پائے جاتے ہیں۔
سبز الائچی پاک و ہند سمیت ایشیائی ممالک میں گھروں میں عام مستعمل ہے۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ ریاست میسور کی الائچی بہترین ہے۔ مزاج درجہ دوم کے آخر میں گرم اور دوسرے درجہ میں خشک ہے۔ شیخ الرئیس کے نزدیک گرم وخشک درجہ سوم ہے۔ دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں یہ پائی جاتی ہے۔ اردو اور ہندی میں اسے چھوٹی الائچی یا سبز الائچی اور انگریزی میں کارڈاموم(Cardamom)کہتے ہیں۔ افعال و خواص کے حوالے سے سبز الائچی محلل ملطف اور محلل ریاح ہے۔ چھوٹی سی الائچی بڑے بڑے فائدے رکھتی ہے جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
کھانے کے بعد سونف اور الائچی کے مرکب کا استعمال کھانے کو ہضم کرنے میں بے حد مدد گار ہے۔ یہ تیزابیت کو ختم کرتی ہے۔ خوابیدگی کے خمار کو کم کرتی ہے۔ جبکہ معدے میں پانی کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ریح پیدا ہونے سے روکتی ہے۔ بدہضمی سے ہونے والی گیس اور سردرد کے لیے سبز چائے میں الائچی ڈال کر پینے سے افاقہ ہوتا ہے۔
الائچی معدے میں موجود لعابی جھلی کو مضبوط بناتی ہے، اس لیے یہ تیزابیت میں اکسیر ہے۔ اس کو چبانے سے منہ میں بننے والے لعاب میں بھی اضافہ ہوتا ہے جو خوراک کو ہضم کرنے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ السر کی بیشتر اقسام میں بھی فائدہ مند ہے۔ تبخیر اور السر میں اس کا درج ذیل مرکب انتہائی مفید ہے:
سبز الائچی، سونف، طباشیر، کبودانڈیا، کشنیز۔۔۔ ہم وزن سفوف بنالیں اور ایک چمچ چائے والا ہر کھانے کے بعد استعمال کریں۔
ہیضہ اور دست آنے کی صورت میں متاثرہ مریض کو الائچی کا عرق پلانا بے حد مفید ہے۔
الائچی خورد دافع اسہال اور کمزوری امعا میں بے حد مفید ہے۔ اس کے لیے الائچی خورد تین گرام، طباشیر تین گرام، مصطگی رومی تین گرام، اور چینی نو گرام۔۔۔ ان تمام ادویہ کو پیس کر سفوف تیار کریں اور آدھا چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں دو یا تین بار استعمال کرنا بے حد مفید ہے۔
چھوٹی الائچی کے بیج، سونف اور زیرہ تینوں کو ہم وزن ملا کر تھوڑا بھون لیجیے۔ پھر ان کا پاؤڈر بنا کر رکھ لیجیے۔ 5 سے 6گرام پاؤڈر کھانا کھانے کے بعد دن میں دو مرتبہ پانی کے ساتھ لینے سے کھانا بخوبی ہضم ہوجاتا ہے اور بھوک بڑھ جاتی ہے۔ کیلے کھانے کے بعد اوپر سے دو چار چھوٹی الائچی کھانے سے کیلے بخوبی ہضم ہوجاتے ہیں۔ بدہضمی کی وجہ سے اگر دست آتے ہوں یا پیچش ہوجائے تو دن میں دو مرتبہ 15سے 20گرام مکھن کے ساتھ ایک سے دو گرام چھوٹی الائچی کا پاؤڈر کھانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
اجوائن کے کاڑھے کے ساتھ ایک سے دو گرام چھوٹی الائچی کے بیجوں کا پاؤڈر کھانے سے یا ایک گرام چھوٹی الائچی کا پاؤڈر اور ایک گرام پیپلی کی جڑ کا پاؤڈر ملا کر گھی کے ساتھ کھانے سے اپھارہ دور ہوجاتا ہے۔ پیٹ میں گیس بننے کی شکایت ہونے پر الائچی جلا کر اس میں 5گرام لے کر اسے صبح شام شہد کے ساتھ لینا چاہیے۔
چھوٹی الائچی پیس کر شہد ملا کر چاٹنے سے پیٹ درد ٹھیک ہوجاتا ہے۔ چھوٹی الائچی منہ میں رکھ لینے سے متلی بند ہوجاتی ہے۔ الائچی کو پانی میں ابال کر ٹھنڈا ہوجانے پر اس میں مصری ملا کر تھوڑی تھوڑی مقدار میں مریض کو پلانے سے قے آنا بند ہوجاتی ہے۔ ایک لیٹر پانی میں 10گرام چھوٹی الائچی کے چھلکے ڈال کر ہلکی آنچ پر ابال لیجیے، جب پانی نصف رہ جائے تو اسے اتار کر چھان لیجیے اور ٹھنڈا کر کے مریض کو پلائیے۔
چھوٹی الائچی ریاح کو بھی خارج کرتی ہے، اس لیے چھوٹے بچوں کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔ چھوٹی الائچی دل اور معدے کو طاقت دیتی ہے۔ معدے کے ریاحی درد کو بھی تسکین دیتی ہے۔ یہ اسہال کے لیے بھی مفید ہوتی ہے۔
عرق گلاب میں جوش دے کر سکنجین کے ساتھ پلانا دردِ جگر اور جگر کے سدے کے لیے بھی مفید ہے۔ اس کے پسے ہوئے بیجوں کو سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جن سے ریحی دردِ سر اور کسی قدر مرگی کو بھی تسکین ہوتی ہے۔
اگر آپ کی سانس کی بدبو ہزار کوشش کے باوجود بھی ختم نہیں ہوتی تو الائچی استعمال کریں۔ یہ اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی حامل بھی ہوتی ہے اور اس کی تیز خوشبو منہ کی بدبو دور کردیتی ہے۔ یہ نظام انہضام کو بہتر بناتی ہے اور منہ کی بدبو کی ایک بڑی وجہ نظام انہضام کی خرابی ہوتی ہے۔
سبزالائچی کا سفوف آدھا چمچ صبح نہار منہ مسلسل استعمال کرنے سے پسینے کی بدبو خوشبو میں بدل جاتی ہے۔
سبز الائچی Anti depressant صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کے آدھے چمچ پاؤڈر کو دن میں دو تین بار کھانے سے ڈپریشن، اسٹریسں اور دیگر دماغی و نفسیاتی امراض میں فائدہ ملتا ہے۔
الائچی پھیپھڑوں میں خون کے دورانیہ کو بڑھا کر نزلہ، زکام، کھانسی، دمہ کے امراض میں آرام پہنچاتی ہے، جبکہ بلغم کو باہر نکالنے کے لیے بھی انتہائی مددگار ہے۔
چوں کہ الائچی میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیم مرکبات سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے یہ خون کے الٹرو لائٹس کے لیے صحت کا خزانہ ہے۔ یہ اجزاء دورانِ خون کو بہتر بناتے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔
الائچی کے بنیادی اجزاء میں آئرن، کاپر اور وٹامن سی کے علاوہ ایسے وٹامن موجود ہوتے ہیں جو خون کے سرخ جرثوموں کی افزائش کے لیے بے حد مددگار ہوتے ہیں اور اینیما کی بیماری کے خلاف ڈھال ثابت ہوتے ہیں۔
الائچی معدنیات سے بھی معمور ہوتی ہے جو کہ جسم کے زہریلے اور فاسد مادوں کو ختم کرتی ہے، انہیں جسم سے خارج کرتی ہے، حتیٰ کہ کینسر جیسے موذی مرض سے بھی بچاتی ہے۔
الائچی ایک طاقتور محرک ہے، جو جنسی صلاحیتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ نظام تولید کو بھی بہتر بناتی ہے۔ یہ نہ صرف سرعتِ انزال جیسے امراض کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ تولیدی اعضا کو طاقت عطا کرکے ان کے افعال کو طوالت بخشتی ہے۔
یہ منہ کی بدبو دور کرنے اور سانسوں کو مہکانے میں مددگار ہے۔ یہ نظام انہضام کی خرابیوں کو دور کرتی ہے۔ سبز الائچی پیٹ کے امراض سے نجات دلاتی ہے۔ بدہضمی میں اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ ریاح میں اس کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ متلی کو دور کرتی ہے۔ اس کے علاوہ قے کو روکتی ہے۔ یہ ڈکار اور سینے کی جلن میں مفید ہے۔ چھوٹی الائچی کے استعمال سے ہمارے اعصاب کو سکون ملتا ہے۔ دودھ کے ساتھ اس کا استعمال بلغم پیدا ہونے سے روکتا ہے۔ کھانسی اور نزلہ و زکام میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔ گلا بیٹھ جانے کی صورت میں اس کو چائے میں ڈال کر استعمال کیا جائے تو افاقہ ہوتا ہے۔ چربی گھلانے میں بھی یہ ہماری مدد کرتی ہے۔ الائچی کے تیل کے چند قطرے پانی میں ڈال کر نہایا جائے تو تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ الائچی کے استعمال سے ذہنی انتشار نہیں ہوتا۔ سانس کی بیماریوں میں بھی اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
مشہور یونانی طبیب بقراط جنہیں بابائے طب بھی کہا جاتا ہے، انہوں نے بھی الائچی کی شفائی خصوصیات کو تسلیم کیا ہے۔ سبز الائچی کے بیجوں سے کشید کیا ہوا خوشبودار تیل اسی طرح گرمی کا احساس دلاتا ہے جس طرح ادرک کے تیل سے محسوس ہوتا ہے۔ سبز الائچی کو خاص طور پر نظام ہضم کی خرابیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پیٹ کی تکالیف مثلاً بدہضمی، گیس، مروڑ، سینے میں جلن، ڈکار اور متلی میں چھوٹی سبز الائچی مفید ہے۔ قے کو روکنے کے لیے کیلے کے ساتھ اگر الائچی کے دانے کھلائے جائیں تو الٹی کا سلسلہ رک سکتا ہے۔ الائچی پیشاب آور بھی ہے جس کی وجہ سے جسم سے اضافی سیال مادے کے اخراج میں مدد ملتی ہے۔ سبز الائچی کے تیل کے استعمال سے جسم اور ذہن پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اعصاب کو سکون ملتا ہے۔ ذہنی انتشار دور ہوتا ہے اور حسِ مزاح بیدار ہوتی ہے۔ چھوٹی الائچی کو اگر دودھ میں ملا کر استعمال کیا جائے تو دودھ میں بلغم پیدا کرنے والی خصوصیات دور ہوجاتی ہیں، اور کافی میں شامل کرنے سے کیفین کے مضر اثرات ختم ہوجاتے ہیں۔ چائے اگر سبز الائچی کے ساتھ جوش دے کر پی جائے تو سانس کے مسائل مثلاً کھانسی، نزلہ، برانکائٹس، دمہ اور گلے کے بیٹھ جانے میں افاقہ ہوتا ہے۔
منہ میں چھالے ہوجانے پر چھوٹی الائچی کا پاؤڈر شہد کے ساتھ ملا کر چھالوں پر لگانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ پانی کے ساتھ ایک ایک گرام چھوٹی الائچی کا پاؤڈر لینے سے بواسیر میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ہچکی آنے پر دو تین چھوٹی الائچی منہ میں ڈال کر چبانے سے ہچکی آنا بند ہوجاتی ہے۔ ایک ایک گرام چھوٹی الائچی کا پاؤڈر صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ لینے سے کھانسی اور دمے میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔ بخار ہونے کے بعد یا ٹی بی وغیرہ کے مرض میں کمزوری ہوجانے پر چھوٹی الائچی لینے سے کمزوری دور ہوجاتی ہے۔
nn

حصہ