(صفائی اور ورزش انتخاب(طیبہ شیخ

222

ہمارا جسم ایک کارخانہ ہے۔ اس میں مختلف سسٹم مثلاً دماغ کی کارکردگی، دل کی کارکردگی، پھیپھڑوں کی کارکردگی، نظام انہضام وغیرہ، سب ہماری خوراک کے ساتھ ساتھ اس عمل پر بھی منحصر ہیں کہ ہم نے جو کچھ کھایا پیا ہے، اس کا درست استعمال ہوا ہے یا نہیں۔
جدید سائنسی تحقیق نے چند ایسے حقائق افشا کیے ہیں جن کا ذکر قرآن پاک میں بھی آیا ہے اور جو سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی سرفہرست ہیں۔
* وضو میں کانوں کا مسح، یعنی تازہ پانی سے کانوں کو آگے پیچھے اور اندر سے صاف کرنا سائنسی تحقیق کے مطابق دل کی دھڑکن کو اعتدال پر لاتا اور سکون کا باعث ہوتا ہے۔
* گردن کا مسح کرنا انسان کے کھچے ہوئے پٹھوں کو تسکین دیتا اور ڈپریشن، پریشانی اور گھبراہٹ سے نجات کا باعث بنتا ہے۔
* منہ کو تازہ پانی سے دن میں کئی بار دھونا بھی ہماری جلد کو تروتازہ اور چہرے کو شاداب رکھتا اور دھول مٹی سے پاک کرتا ہے۔
* اس کے علاوہ نہانے سے جسم میں خون کی گردش تیز ہوتی ہے اور جسم کو توانائی ملتی ہے۔
* اسی طرح وضو میں پیروں کا مسح بھی ان آکوپنکچر کے پوائنٹس پر اثرانداز ہوتا ہے جو جسم کے مختلف اعضا کی کارکردگی سے تعلق رکھتے ہیں۔
* دن میں ایک گھنٹے کا گھریلو کام کاج مثلاً باورچی خانے میں کام، کپڑے دھونا، بچوں کی نگہداشت یا پھر چہل قدمی انسان کے جسم کو ضروری ورزش فراہم کرتی ہے، یا پھر وہ لوگ جو پانچ وقت کی نماز تمام ضروری ارکان کے ساتھ پڑھتے ہیں، کبھی بھی فربہ نہیں ہوتے۔
* ایک ہفتے میں روزانہ 45 منٹ چہل قدمی یا پھر روزانہ 15 منٹ کی جوگنگ یا جسمانی مشقت جس سے دل کی دھڑکن اپنی پوری رفتار پر آجائے، انسان کے جسم کی ضرورت ہے اور صحت کی ضامن بھی۔
* انسان یوگا، دوسری کسرت، یا نماز میں سجدے کی شکل میں ماتھا زمین پر ٹیکتا ہے تو جدید سائنسی تحقیق کے مطابق یہ عمل جسم کے وہ تمام منفی مقناطیسی اثرات خارج کرنے کا باعث بنتا ہے جو کہ ہماری ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں۔
یہ مقناطیسی آلودگی ٹی وی، اشتہاری بورڈز، کمپیوٹرز، موبائل فونز اور دیگر الیکٹرانکس کے چاہے اور اَن چاہے استعمال سے ہمارے جسم میں داخل ہوتی ہے۔ زمین پر سر ٹیکنے سے یہ مقناطیسی آلودگی ایسے ہی خارج ہوتی ہے جیسے ہمارے جسم کو ارتھ کردیا جائے۔
یاد رکھیے کہ ایسی تمام ورزشیں مثلاً نماز، یوگا وغیرہ جن میں سر زمین پر رکھنا پڑے، صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔ دوسرے ایسی ورزشیں جن میں تیراکی شامل ہے جس میں گہرے اور ٹھیر ٹھیر کر سانس لینا پڑیں وہ بھی ہمارے دل کی تقویت اور دماغ کے سکون کا سبب بنتی ہیں۔
* دانتوں کی باقاعدہ صفائی آنکھوں کی بینائی بہتر بناتی ہے۔
nn

حصہ