(انگلینڈ کے بلے باز کبیٹن جیننگن (سید وزیر علی قادری)(سید پرویز قیصر

258

کرکٹ میں ابھی تک 101کھلاڑیوں نے اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری اسکور کی ہے۔ ایسا کرنے والے آخری کھلاڑی انگلینڈ کے کیٹن جیننگس ہیں جنہوں نے بھارت کے خلاف ممبئی میں وانگھڑے اسٹیڈیم میں 8 دسمبر کو 257 منٹ میں 219 گیندوں پر 13 چوکوں کی مدد سے 112 رنز بنائے تھے۔
بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے کیپٹن جیننگس پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے انگلینڈ کے 19 ویں کھلاڑی ہیں۔ بھارت میں پہلے ٹیسٹ میں 2006ء کے بعد6 کھلاڑیوں نے سنچریاں بنائی ہیں۔ ایسا اس عرصے میں کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہوا۔
پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے بلے باز آسٹریلیا کے چارلس بینر مین تھے جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف ملبورن میں 1877ء میں ہوئے ٹیسٹ میں آؤٹ ہوئے بغیر 165 رنز بنائے تھے۔ یہ تاریخ کا پہلا ٹیسٹ تھا جس میں پہلی سنچری اسکور کی گئی تھی۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے چارلس بینر مین نے 285 منٹ میں 18 چوکوں کی مدد سے 165 رنز بنائے تھے جس کے بعد وہ زخمی ہونے کی وجہ سے اپنی اننگ جاری نہیں رکھ سکے تھے۔
پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے انگلینڈ کے پہلے کھلاڑی ولیم گلبرٹ گریس تھے۔ انہوں نے 1880ء میں اوول میں آسٹریلیا کے خلاف 251 منٹ میں 294 گیندوں پر 12 چوکوں کی مدد سے 152 رنز بنائے تھے۔
کمار رجیت سبخی آسٹریلیا کے خلاف مانچسٹر میں 1896ء میں کھیلے گئے میچ میں 154 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے تھے وہ انگلینڈ کے لیے پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے دوسرے کھلاڑی تھے۔
انگلینڈ کی جانب سے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے تیسرے کھلاڑی پلہم وارنر جنہوں نے جنوبی افریقاکے خلاف جوہانسبرگ میں 1898-99ء میں آؤٹ ہوئے بغیر 132 رنز بنائے تھے۔
پہلے ٹیسٹ میں سب سے بڑا اسکور کرنے کا ریکارڈ انگلینڈ کے ٹپ فوسٹر کے پاس ہے جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 1903-04ء میں 419 منٹ میں 37 چوکوں کی مدد سے 287 رنز بنائے تھے۔ انہوں نے 7 ٹیسٹ اور کھیلے مگر کوئی اور سنچری نہیں بنائی۔
جارج گن پہلے ہی ٹیسٹِ میں سنچری اسکور کرنے والے انگلینڈ کے 5ویں کھلاڑی تھے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 1907-08ء میں 150 منٹ میں 20 چوکوں کی مدد سے 119 رنز بنائے تھے۔
افتخار علی خان پٹودی ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے 2ملکوں کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں حصہ لیا۔ انہوں نے انگلینڈ کے لیے 3 اور بھارت کے لیے اتنے ہی ٹیسٹ میں میچ کھیلے۔ جب انگلینڈ کے لیے انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 1907-08ء میں پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا تو 327 منٹ میں 380 گیندوں پر6 چوکوں کی مدد سے 102 رنز بنائے تھے۔بعد میں 5ٹیسٹ اور کھیلے مگر کوئی سنچری بنانے میں کامیاب نہیں رہے۔
بھارت کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلتے ہوئے سنچری اسکور کرنے والے پہلے بلے باز براین والنٹائین تھے جنہوں نے ممبئی میں 1933-34 میں 180 منٹ میں 12 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 136 رنز بنائے تھے۔
انگلینڈ کے لیے پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے8ویں بلے باز پال گب تھے جنہوں نے جوہانسبرگ میں 1938-39ء میں ایسا 192 گیندوں پر 106 رنز بنا کر کیا تھا۔ ان کے 10 سال بعد 1947-48ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پورٹ آف اسپین میں بلی گرینتھ نے 140 رنز بنا کر یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
انگلینڈ کی سر زمین پر55 سال بعد جس کھلاڑی نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری اسکور کی تھی وہ پیٹرمے تھے جنہوں نے لیڈز میں جنوبی افریقا کے خلاف 1951 میں 138 رنز بنائے تھے اسی میدان پر 1958ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف آرتھر ملٹن تھے آؤٹ ہوئے بغیر 104 رنز بنائے تھے۔
جان ہمپ شائر نے لارڈز کے تاریخی میدان پر 1969ء میں اپنا پہلا ٹیسٹ ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا تھا جس میں 107 رنزبنائے تھے ویسٹ انڈیز کے خلاف اوول میں 1973ء میں ہوئے ٹیسٹ میں فرینک ہینر نے آؤٹ ہوئے بغیر 106 رنز بنائے تھے۔
فرینک ہینر کے20 سال میں انگلینڈ کی جانب سے پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے کھلاڑی گراہم تھورپ تھے جو آسٹریلیا کے خلاف ناٹنگھم میں 1993ء میں 114 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔
انڈریو اسٹراس انگلینڈ کے لیے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے 15 ویں کھلاڑی تھے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف لارڈز میں 2004ء میں 305 منٹ میں 215 گیندوں پر 13 چوکوں کی مدد سے 112 رنز بنائے تھے انگلینڈ کے موجودہ کپتان ایسٹیرکک نے ناگپور میں 2005-06 میں بھارت کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا اور 364 منٹ میں 243 گیندوں پر 12 چوکوں کی مدد سے 104 رنز بنائے تھے اور وہ آؤٹ نہیں ہوئے تھے۔ ابھی تک صرف3 مرتبہ ایسا ہوا ہے جب کسی وکٹ کیپر نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنائی ہو۔ انگلینڈ کے واحد وکٹ کیپر میٹ پراپر ہیں جنہوں نے لارڈز میں 2007ء میں 146 منٹ میں 128 گیندوں پر 19 چوکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 126 رنز بنائے تھے۔
گیٹن جیننگس سے قبل پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے انگلیند کے آخری کھلاڑی جوناتھن ٹراٹ تھے جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف اوول میں 2009 میں 331 منٹ میں 193 گیندوں پر 12چوکوں کی مدد سے 119 رنز بنائے تھے۔
ابھی تک 14 مرتبہ بھارت کے خلاف ٹیسٹ کی شروعات کرتے ہوئے کھلاڑیوں نے سنچریاں بنائی ہیں جس میں انگلینڈ کے3 بلے بازوں کے علاوہ ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے3,3 اور جنوبی افریقا، آسٹریلیا ،سری لنکا اور بنگلا دیش کے ایک ایک کھلاڑیوں نے ایسا کیا ہے۔
nn

حصہ