ہندو برادری کا تہوار دیوالی

380

دنیا بھر میں تمام مذاہب سے وابستہ کچھ ایام ایسے ہوتے ہیں جنہیں خصوصی اہمیت حاصل ہوتی ہے، اور ان تہواروں کو مذہبی عقیدت اور جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ آج کل ہندو مذہب کے تہوار دیوالی کے دن ہیں جو کہ ہندو برادری کے مذہبی تہواروں میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دیوالی جو دیپاولی اور عیدِ چراغاں کے ناموں سے بھی معروف ہے ایک قدیم ہندو تہوار ہے، جسے ہر سال موسم بہار میں منایا جاتا ہے۔ ہندو عقیدے کے مطابق یہ تہوار یا عیدِ چراغاں روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی کی، نادانی پر عقل کی، برائی پر اچھائی کی اور مایوسی پر امید کی فتح کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ اس تہوار کے موقع پر گھروں، دکانوں، عبادت گاہوں میں چراغاں کرتے ہیں، آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری کے آسیب سے کوئی برادری بھی محفوظ نہیں، غریب اور مستحق افراد کی ایک بڑی تعداد ہندو برادری میں بھی موجود ہے۔ پاکستان کی اہم اقلیتی برادری کے بڑے تہوار دیوالی پر الخدمت فاؤنڈیشن سندھ نے صوبے بھر کے مستحق ہندوؤں کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کا فیصلہ کیا۔ الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کی طرف سے دیوالی کے موقع پر ہندو برادری میں تقریباً10لاکھ روپے کے تحائف تقسیم کیے گئے۔ 27 28,، 29 اکتوبر کو منعقدہ تحائف تقسیم کی 3 روزہ خصوصی تقریبات میں ضلع سکھر، گھوٹکی، جیکب آباد، کشمور اور شکارپور کے 18مندروں میں 18 الیکٹرک واٹر کولر، ایک ہزار سلے سلائے جوڑے، 100کے قریب رضائیاں تقسیم کی گئیں، جبکہ کئی مقامات پر ہندو برادری کے لیے ظہرانے و عشائیے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ تین روزہ تقریبات میں نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان سید احسان اللہ وقاص، سابق رکن قومی اسمبلی و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ممبر منارٹی ڈیسک الخدمت سندھ ڈاکٹر شنکر لال نے خصوصی شرکت کی۔ سکھر کی شمشان گھاٹ ہندو برادری، ٹھل مہادیو مندر، اور سمادھا آشرم دھم شیوادھاری میں خصوصی تقاریب منعقد کی گئیں جہاں ہندو برادری کے معززین نے بھی شرکت کی۔ ضلع کشمور کی تحصیل غوث پورکے بابا غریب داس مندر، جبکہ تحصیل کندھ کوٹ کی سکھ برادری کی عبادت گاہ گوردوارہ صاحب میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
تحائف کی تقریب سے ہندو اور سکھ برادری کے مذہبی پیشواؤں نے خطاب کرتے ہوئے الخدمت کی سرگرمیوں کو سراہا اور کہا کہ حکومتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے غریب ہندو برادری کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، ہمارے مذہبی تہوار دیوالی کے موقع پر الخدمت نے ہماری خوشیوں میں شریک ہوکر ہمارے حوصلے بلند کیے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر الخدمت کشمور کی طرف سے عشائیے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ضلع گھوٹکی کی تحصیل ڈہرکی کے قدیم پنچایتی ہال اور شیوالین مندر میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ مندر میں ٹھنڈے پانی کی مشین کی تنصیب پر ہندو یاتریوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی کے انتہائی گرم موسم میں ٹھنڈے پانی کا ہمیشہ مسئلہ رہا ہے جوکہ اب حل ہوگیا ہے۔ شکارپور کے سچو سترام داس اور ضلع جیکب آباد کے کندن گیر مہاراج پنچایتی ہال اور شنکر مہادیو مندر، جبکہ ایک کرسچن چرچ میں تقسیمِ تحائف کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان سید احسان اللہ وقاص، سابق رکن قومی اسمبلی و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ڈائریکٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ الخدمت سندھ خیر محمد تنیو، ممبر منارٹی ڈیسک الخدمت سندھ ڈاکٹر شنکر لال اور الخدمت کے ضلعی صدور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدمتِ انسانیت کا عظیم سفر بغیر کسی مذہبی، لسانی و علاقائی تفریق کے جاری ہے۔ صوبے میں موجود اقلیتی برادری کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے الخدمت نے ہمیشہ کردار ادا کیا ہے۔ اس موقع پر اسد اللہ بھٹو کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آواز اٹھائی ہے، ہمارا حکومتِ وقت سے مطالبہ ہے کہ ہندو برادری سمیت ملک میں بسنے والی اقلیتی برادری کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور ان کے احساسِ محرومی کو دور کیا جائے۔ تقاریب کے اختتام پر ہندو برادری کے مذہبی پیشواؤں نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ذمہ داران کو چادروں کے تحفے پیش کیے۔
nn

حصہ