ملیا وچ

248

گورنر سندھ اور مصطفی کمال
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے گورنر سندھ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات پر جے آئی ٹی بنائی جائے جب کہ سانحہ 12 مئی اور بلدیہ ٹاؤن سانحے کی ازسر نوتحقیقات کرائی جائیں اور میں دعوے سے کہتا ہوں کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا سب سے بڑا مجرم عشرت العباد ہی نکلے گا جب کہ 12 مئی کے واقعے میں بھی گورنر سندھ ہی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12 مئی 2007 کو کمانڈ اینڈ کنٹرول روم گورنر ہاؤس میں قائم تھا اور گورنر صاحب کراچی کی تمام انتظامیہ کو خود ڈیل کررہے تھے، رینجرز اور پولیس سمیت سب عشرت العباد کے ماتحت تھے اور اس وقت مشیرداخلہ وسیم اختر تھے جب کہ وسیم اختر نے خود کہا 12 مئی سے متعلق تمام اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوتے تھے۔
تبصرے:
صولت مرزا کی طرح آپ پر بھی کوئی بھروسہ نہیں کرے گا کمال بھائی۔۔۔ (ظفر مگسی، سبی)
یہ سب کل تک ایک ساتھ ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کر تے تھے۔ یہ اللہ پاک کا غذاب ہے ان پر کہ ایک دوسرے کے جرم سے پردہ اٹھاتا ہے۔ (سعید اللہ، پشاور)
مصطفی کمال اور فاروق ستار دونوں ایک ہیں۔ (مفید خان، دبئی)
شریک جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے۔۔۔ ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہر ٹھکانے کی۔ (ندیم قاسمی، لاہور)
تم کتنے صاف ہو بھائی۔۔۔ ہم کو بھی پتا۔ (نبی بخش)
*۔۔۔*
وزیراعظم کو نوٹس
سپریم کورٹ نے پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی درخواست خارج کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتا ہوں جب کہ اب بہتر ہوگا کہ عدالت کے فیصلے کا انتظار بھی کر لیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس پر سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم کو نوٹس جاری کرنا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم ہے۔
امیر جماعت اسلام سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت پاناما لیکس کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں۔
تبصرے:
اگر پاناما لیک پر سپریم کورٹ کی طرف سے میاں صاحب کو نوٹس ہو گیا ہے تو پاکستانی قوم اور عمران خان صاحب کو مبارکباد۔ لیکن اب اگلا مرحلہ کیس کی پیروی کا ہے۔ پاکستان کا قانون اور دیگر ملوث پارٹیاں شور ڈالیں گی ثبوتوں کا۔۔۔ میرا ایک حقیر سا مشورہ ہے کہ جناب عمران خان صاحب سے وہ تمام ڈاکو منٹ پاناما لیک والے ڈنمارک کے صحافییوں سے خریدیں۔ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے، جتنی رقم خرچ ہو گی ان شاء اللہ ہر محب وطن پاکستانی دے گا۔ لیکن ان کو کسی صورت چھوڑنا نہیں، اب یہ شکنجے میں پھنس چکے ہیں۔ ( مدثر راہی، سرگودھا)
لالچ اور کرپشن نے اس انسان کی روح کو زہر آلود کر دیا ہے۔ پتا نہیں یہ بندہ رات کو سوتا کیسا ہوگا۔ جس کو یہ پتا ہو کہ اس کے ملک میں کئی لاکھ لوگ اور بچے بھوکے سو رہے ہیں اور یہ اس ملک کا وزیراعظم ہے۔ (کامران خان، لاہور)
آپ چاہے استعفیٰ لے بھی لو لیکن وزیراعظم پھر بھی نہیں بنیں سکیں گے۔ کیونکہ آپ جن کہنے پر یہ ڈرامہ کر رہے ہیں وہ آپ کو استعمال کے بعد ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیں گے۔۔۔ (مطیع میمن، عرب امارات)
سچ آنا چاہیے پوری قوم کے سامنے۔۔۔
ہمارا مطالبہ ہے جناب چیف جسٹس سے کہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی تاخیری حربہ وزیراعظم استعمال نہ کرسکیں۔۔۔ پاکستان زندہ باد (حسین، مدینہ منورہ)
ایک مولوی صاحب عمران کے پاس گئے اور کہا: مخلوق کو اتنا تنگ نہ کرو ورنہ عذاب آئے گا۔ عمران خان فوراً بولے: تنگ تو زرداری کر رہا تھا میں تو عذاب ہوں۔ (عذیر، اسلام آباد)
ایک نااہل وزیراعظم کو نااہل قرار دلوانے کے لیے بھی کیس کرنا پڑتا ہے۔ (علی شاہ، لندن)
ایک ایسی قوم جس کا ایک وزیراعظم (شوکت عزیز) اپنے عہدے کی مدت ختم ہوتے ہی بیرون ملک بھاگ گیا اور تب سے اب تک پلٹ کر نہ دیکھا کہ جس ملک کا وہ حکمران تھا، وہ کس حال میں ہے؟
ایک ایسی قوم جس کا ایک آرمی چیف، چیف ایگزیکٹو اور صدر، پرویزمشرف اپنا عہدہ چھوڑتے ہی ملک سے باہر بھاگ گیا اور پھر کئی سال بعد واپس آیا، عدلیہ اور حکومت وقت کا مذاق اڑایا اور پھر دوبارہ ملک سے باہر چلا گیا، اسے بھی اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ ملک و قوم کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔۔۔
ایک ایسی قوم جس کا ایک اور صدر (آصف زرداری) بھی اپنے اقتدار کی مدت مکمل کرکے باہر بھاگ گیا اور وہیں بیٹھ کر اس ملک کے ایک صوبے پر ’ریموٹلی‘ حکومت کررہا ہے۔ اسے بھی کوئی پرواہ نہیں کہ اس کے عرصہ اقتدار نے قوم کو کس تباہی سے دوچار کیا۔
ایک ایسی قوم جس کے موجودہ حکمرانوں کے بیرون ملک خفیہ اثاثوں کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں اور 6 مہینے ہونے کو آئے، ابھی تک تحقیقات کے لیے ٹرمز آف ریفرنس بھی نہیں منظور ہوسکے۔۔۔
ایک ایسی قوم جو بھوک، افلاس کے حوالے سے ٹاپ 10 لیکن صحت، تعلیم اور سوشل ڈویلپمنٹ کے حوالے سے باٹم 10 پر آتی ہو۔۔۔
وہ قوم پچھلے چند دنوں سے ایک چائے والے لڑکے کو لے کر سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر پاگل ہوئی جارہی ہے۔۔۔
ایسی قوم کو صبح شام تشریف پر جوتے برسائے جائیں تو یہ اس میں بھی کوئی نہ کوئی ’مزے‘ کا پہلو ڈھونڈ نکالے گی اور جوتے مارنے والے کو جوتے مارنے کے نت نئے طریقے بتائے گی۔۔۔ (کشمیر)
ابھی پچھلے ہفتے اسلام آباد سے لاہور بذریعہ بلٹ ٹرین جانے کا اتفاق ہوا۔ یقین کریں صرف بیس منٹ لگے۔ مری میں بھی 500 بستر کا ہسپتال بن چکا ہے اور مانسہرہ کے ہوائی اڈے سے تو اکثر بیرونِ ملک کا سفر کرتا ہوں۔ کشکول ٹوٹے ہوئے بھی اب تو زمانے ہوا اور بجلی تاروں سے ٹپک رہی ہے سمجھ نہیں آتی استعمال کریں یا ذخیرہ کر لیں۔ زرداری کو لاڑکانہ، پشاور، لاہور اور کراچی کی سڑکوں پہ گھسیٹنے کے بعد جو رقم اس کے پیٹ سے بازیاب ہوئی تھی اس کے لندن میں چھوٹے چھوٹے سستے سے فلیٹ خرید لیے ہیں اور ویسے بھی میاں صاحب تو بچپن سے ہی اہنی والدہ کے گھر میں رہتے ہیں اور مریم صاحبہ بھی اپنے ابو کے گھر میں رہتی ہیں۔ اور خاندان کی بیرونِ ملک تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں۔ مریم کے چاچو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ ایک غریب باپ کے بیٹے ہیں۔ اور یہ جو پیسہ ببلو بچے کے پاس ہے وہ تو اس نے لاٹری میں جیتا تھا۔ (محمد فیصل، عرب امارات)
اس زمانے کا فرعون 3 سالوں سے اپنے اور اپنی پارٹی والوں پر دھندا کرتا ہے۔۔۔ ڈی چوک پر۔۔۔
عمران جیسا آج تک میں نے نہیں دیکھا ہے۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو یہ انسان کیا جواب دے گا۔ اور میں حیران اس بات پر ہوں کہ پرانے پاکستان میں لوگ چندہ مسجدوں اور مدرسوں کو دیتے تھے اور اب نئے پاکستان میں لوگ چندہ ناچنے اور بے حیائی پھیلانے کے لیے دیں گے۔
ارے ظالموں اپنے آپ پر رحم کرو۔۔۔
ڈی چوک۔۔۔ میں تو آپ لوگوں نے اپنے عزت کا جنازہ خود نکال دیا۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے آپ لوگ۔۔۔ (ریاض، مردان)
*۔۔۔*۔۔۔*
سندھ میں کمزور بچے
سندھ کے محکمہ برائے منصوبہ بندی اور ترقی کے غذائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ثمر میمن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر دوسرا بچہ اپنے پورے قد پر نہیں جس کا مطلب ہے کہ شدید غذائی قلت سے اس کی معمول کی نشوونما متاثر ہوئی ہے جو آگے چل کر جسمانی اور دماغی نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔
ڈاکٹر ثمر میمن نے سال 2011 میں قومی غذائیت کے سروے (این این ایس) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں 5 سال کم عمر کے بچے غذائی کمی کی وجہ سے بونا پن (اسٹنٹیڈ) کے شکار ہیں، 40 فیصد اپنی عمر کے لحاظ سے کم وزنی ہیں اور 73 فیصد خون یا فولاد کی کمی کے شکار ہیں، مختصراً صوبہ سندھ کے 40 فیصد بچے بھوک اور غذائی کمی کے شکار ہیں۔
تبصرے:
جس ملک میں حاکم کا پیٹ اور اکاؤنٹ بڑھے گا اس ملک میں معصوم بچے ناکافی خوراک کا شکار نہیں ہوں گے تو اور کیا ہوگا۔۔۔ یہ تو جب ملک سے باہر بھی ہوتے ہیں تو پی آئی اے کے جہاز میں پشاور سے سری پائے، لاہور سے مغز مصالحہ، کراچی سے نہاری منگواتے ہیں اور عجیب بات یہ کہ نہاری بھیجنے والے کو صدر بھی بنایا جاتا ہے۔ جب آپ کا وزیراعظم 45 ملین ڈالر کی صرف گھڑی پہنے گا تو بچوں کو تو بھوک سے مرنا ہی ہے۔ ( جاوید لون، کراچی)
بھٹو زندہ ہے کیا ابھی بھی۔۔۔ جب تک روٹی کپڑا مکان کا نعرہ دفن نہیں ہو جاتا تب تک کچھ نہیں ہوگا۔ جس دن اس قوم نے بلاول کو لیڈر ماننا چھوڑ دیا، ن لیگ کو الطاف کو ای این پی کو قائد کہنا چھوڑ دو تقدیر بدل جائے گی پاکستان کی۔۔۔ ( محمد، دبئی)
تھر سمیت پورے سندھ میں آج بھی معصوم بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، عورتیں زچگی کی سہولیات سے محروم ہیں۔ گدھے کتے اور انسان کے لیے ایک ہی جگہ ہے پانی پینے کے لیے۔۔۔ لیکن وہاں بھٹو آج بھی آب وتاب کے ساتھ زندہ ہے۔۔۔ (جاوید لون، کراچی)
جس صوبے میں معصوم بچے بھوک سے بلک بلک مر جاتے ہوں، اس صوبے میں پرٹوکول اور شہدا کے نام پر ناچ گانے کے لییکروڑوں روپے خرچ کر دیے جائیں، لیکن ان غریب بچوں کے لیے فنڈ کی کمی کا رونا رویا جائے۔ کروڑوں بار لعنت ہو ایسی حکمران جماعت پر۔ (حسین بلوچ، کراچی)
جیوے بھٹو جس دن سے ہمارے دل میں یہ نکل گیا تو ہمارا سب کچھ صحیح ہو جائے ان چوروں کو مت ووٹ دو۔ (انصار شاہ، ملائیشیا)
آج کی خبر ہے سندھ میں بچوں کو غذا کی کمی ہے یہ ذاتی مفادات پر ملکی مفادات کا سودا کر رہا ہے۔ شہدا کے نام پر ناچ گانے میں جو پیسہ خرچ ہوا وہ پیسہ ان بچوں پر لگا دیتے تو اچھا ہوتا۔ قوم کا ٹیکس جو آپ کھاتے ہو اور مفت مال بے رحم حکومتی سکیورٹی، تیل پانی اس کا حساب تیرا کون دیگا۔ اب سودا ہو رہا ہے ان کے مطالبات ہیں کہ زرداری صاحب وطن عزیز کے لیے عوام کی خدمت کے لیے واپس آنا چاہتے ہیں۔ جنرل صاحب جا رہے ہیں۔ باقی معاملات حکومت فوج سے طے کرے اور ایک لندن میں شرجیل میمن وہ بھی وطن عزیز کی خدمت کے لیے آنا چاہتا ہے یہ مفادات ہیں ان کے۔ (محمد سلیم، کراچی)
nn

حصہ