محمد شبیر احمد خان

272

13147ارب چاچو فرانس کے شہر پیرس سے آئے تو بہت تھکے ہوئے تھے۔ دو دن آرام کرتے رہے۔ جب تھکن اتری تو خاندان کے لوگوں سے ملنا ملانا شروع کیا۔ جب اپنے بڑے بھائی کے گھر پہنچے تو بڑوں سے ملاقات کے بعد بچوں نے انہیں باغ میں گھیرلیا۔ چاچو باغ میں پڑی کرسی پر بیٹھ گئے اور بچے اُن کے آس پاس نیچے گھاس ہی پر براجمان ہوگئے۔
عمار نے پوچھا:
چاچو، پیرس کی بڑی تعریف سنی ہے۔ آپ کو کیسا لگا؟
چاچو نے کہا:
پیرس کا شمار یورپ کے خوب صورت ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ جدید اور قدیم عمارتوں اور روایتوں میں گھرے اس شہر کی تہذیب قریباً 2000 سال پرانی ہے۔ دنیا کے جتنے بھی حسین شہر ہیں، وہ زیادہ تر کسی دریا یا سمندر کے کنارے آباد ہیں اور پیرس کی خوب صورتی بھی’’دریائے سین‘‘ ہی کی وجہ سے نمایاں ہے۔
حسّان نے سوال کیا:
کیا پیرس بھی ’’روشنیوں کا شہر‘‘ کہلاتا ہے؟
چاچونے کہا:
بالکل، پیرس بھی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی طرح ’’روشنیوں کا شہر‘‘ کہلاتا ہے۔ رات ہوتے ہی پورا شہر رنگا رنگ روشنیوں سے جھلملا اٹھتا ہے۔ یہ خوب صورت شہر فرانس کا دارالحکومت بھی ہے۔
حدیقہ نے پوچھا:
چاچو، اس کے قدیم اور جدید تاریخی مقامات کون کون سے ہیں؟
شارب چاچو بولے :
قدیم اور جدید تاریخی مقامات اس کی پہچان ہیں۔ اس کے خوب صورت، دل کش اور دل چسپ مقامات میں نوتر ڈیم، سینٹ چیپل، لارے میوزیم، چمس ایلے سیس، انسٹی ٹیوٹ آف فرانس، مجسمۂ آزادی، لبرٹی ایئرپورٹ اور ایفل ٹاور سرفہرست ہیں۔
اریبہ نے سوال کیا: کیا پیرس میں بھی شہر کراچی کی طرح ٹریفک جام رہتا ہے؟
شارب چاچو یہ سوال سن کر ہنسے اور بولے:
آبادی زیادہ ہونے کی وجہ سے پیرس شہر میں بھی ٹریفک جام رہتا ہے اور سفر میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے زمین دوز ریلوے نظام قائم ہے۔یہاں تیز ترین ٹرینیں شہر کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک چلتی ہیں، ٹرینوں کا یہ نظام’’میٹرو‘‘کہلاتا ہے، جس کے ذریعے شہری سکون سے اپنی منزل پر پہنچ جاتے ہیں۔
یاسرنے پوچھا:
پیرس کی شہرت کی اور بھی کوئی وجہ ہے؟
چاچو نے اثبات میں گردن ہلائی اور یوں گویا ہوئے:
بالکل، پیرس ہریالی کے لیے بھی مشہور ہے۔ جابہ جا پیڑ اور باغات اس کی شادابی کو بڑھاتے ہیں۔
چٹ پٹے کھانوں کی شوقین سُمیّہ نے سوال کیا:
سُنا ہے، پیرس میں ہرگلی میں مزے مزے کے ریسٹورنٹ کھلے ہیں؟
چاچو نے مُسکراتے ہوئے کہا:
تمہارا چٹخارا پن سوال میں جھلک رہا ہے۔ پیرس کے فٹ پاتھی ریستوران اپنے مزے دار کھانوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ’’شانزالیز ے‘‘ یہاں کا سب سے مشہور فٹ پاتھی ریستوران ہے۔ دنیا بھر سے لوگ پیرس کی خوب صورتی اور دل کشی دیکھنے آتے ہیں اور یہاں کے دل فریب اور دل کش مقامات کی سیر سے لطف اٹھاتے ہیں۔
گفتگو کے اختتام پر بچوں نے اتنی اچھی معلومات کے لیے چاچو کا شکریہ ادا کیا۔ اتنے میں خضر نے اطلاع دی کہ کھانا لگ گیا ہے۔ چناں چہ سب کھانے کے لیے ڈرائنگ روم میں چلے گئے۔
nn

حصہ