محمد علیم نظامی

345

پاکستان 13131 کا شمار دنیا کے حسین ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے۔ یہاں کے بلند بالا پہاڑوں اور خوبصورت وادیوں میں قدرت اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ پاکستان کی خوبصورت وادیوں میں ایک ’’وادئ کاغان‘‘ بھی ہے۔ اس وادی کا شمار ارضِ پاک کے خوبصورت ترین خطوں میں ہوتا ہے۔
وادئ کاغان کی بلندی 3000 فٹ سے شروع ہوکر بابوسر پاس پر اپنی انتہا کو پہنچ جاتی ہے جو سطح سمندر سے 13690 فٹ بلند ہے۔ وادئ کاغان 161 کلومیٹر لمبی ہے جس میں برف پوش پہاڑ ہیں، شور مچاتی آبشاریں ہیں، گھنے جنگلات ہیں، اور پرندوں کی میٹھی بولیاں ہیں۔ وادئ کاغان ملک کے میدانی علاقوں سے نزدیک ترین وادی ہے اور ہر سال ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے لاتعداد سیاحوں کا مرکز بنی رہتی ہے۔ دریائے کنہار اس وادی کا مرکزی دریا ہے جو 11,200 فٹ بلندی پر واقع جھیل لولوسر سے سفر کا آغاز کرتا ہے۔ میرا آپ کو مشورہ ہے کہ اگر وادئ کاغان جائیں تو ٹراؤٹ مچھلی ضرور کھائیں۔ ٹراؤٹ مچھلی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنے ذائقہ کی وجہ سے مشہور ہے۔ بالاکوٹ وادئ کاغان کا سب سے بڑا اور پہلا شہر ہے جسے وادئ کاغان کا دروازہ بھی کہتے ہیں۔ مانسہرہ سے 38 کلومیٹر پر واقع ’’بالاکوٹ‘‘ دریائے کنہار کے دونوں کناروں پر آتا ہے اور شہر کی مقبولیت کی وجہ دواہم شخصیات سید احمد شہید اور حضرت شاہ اسماعیلؒ ہیں جنہوں نے یہاں شہادت پائی۔
وادئ کاغان کا ایک مشہور ترین مقام ’’شوگراں‘‘ ہے۔ یہ سطح سمندر سے 7,750 فٹ بلند ہے۔ شوگراں کی اصل کشش ’’سری‘‘ اور ’’پایہ‘‘ کے مسحور کن مقامات ہیں۔ ’’سری‘‘ شوگراں سے جیپ کے ذریعے 6 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے جہاں پر ایک چھوٹی سی جھیل اور ایک ریسٹ ہاؤس ہے۔ سری سے مزید 3 کلومیٹر آگے ’’پایہ‘‘ کا حسین اور وسیع سبزہ زار ہے۔ کاغان سے آگے سڑک خوبصورت نظاروں سے گھری ہوئی 24 کلومیٹر دور وادی کے مرکز ناران تک پہنچتی ہے۔ ناران وادئ کاغان آنے والوں کی منزل ہے۔ ناران سطح سمندر سے 8000 فٹ بلند ہے۔ وادئ کاغان کی مقبول ترین تفریح گاہ جھیل سیف الملوک ہے جہاں جانے کا راستہ اس قدر خراب ہے کہ آپ کو اپنی ’’لائف انشورنس‘‘ کروا کر ادھر جانا چاہیے۔ جھیل سیف الملوک کے متعلق بہت سی رومانوی داستانیں مشہور ہیں۔ سیف الملوک سے ایک پیدل ٹریک آنسو جھیل کو جاتا ہے جس کی بلندی 13,550 فٹ ہے۔ وادئ کاغان کی اصل خوبصورتی ناران سے آگے شروع ہوتی ہے۔ ناران سے نکلیں تو چند کلومیٹر آگے سوچ کا دل فریب گاؤں ہے، جہاں سے وادی سپٹ کو پیدل راستہ جاتا ہے۔ یہ پراسرار وادی ابھی دنیا کی نظروں سے اوجھل ہے۔ ناران سے 16 کلومیٹر کے فاصلے پر بٹہ کنڈی کا قصبہ ہے جہاں سے لالہ زار بذریعہ جیپ اور پیدل راستہ جاتا ہے۔ پھولوں اور سبزے سے بھرا یہ حسین تحفہ زمین میں کسی جنت سے کم نہیں۔ وادئ کاغان کا آغاز بالاکوٹ اور اختتام بابو سر پاس پر ہوتا ہے جس کے درمیان آنے والے مقامات انتہائی دل کش اور حسین ہے۔ یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ وادئ کاغان پر خاص توجہ نہیں دی جا رہی۔ گھنٹوں پھنسی بے ہنگم ٹریفک، جگہ جگہ غلاظت کے ڈھیر، سیکورٹی نہ ہونے کے برابر، ہوٹلوں اور کھانے پینے کی اشیاء مہنگے دام۔۔۔ یہ سب چیزیں لوگوں کی مشکلات بڑھاتی ہیں۔
nn

حصہ