جماعت اسلامی کے مہنگائی کے خلاف مظاہرے

کراچی:امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف دو روزہ ملک گیر احتجاج کے سلسلے ضلع غربی میں اورنگی ٹاؤن پونے پانچ نمبر، ڈسکو موڑ، فوجی ہوٹل، ڈبہ موڑ، چشتی نگر،اکبر چوک اور دیگر مقامات پر مظاہرے ہوئے جبکہ ضلع ایئر پورٹ میں، کھوکھرا پار تا سعودآباد چورنگی تک احتجاجی مارچ کیا گیا۔

مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے جن پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور حکومت کے خلاف مختلف عبارتیں اور قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کے مطالبات درج تھے، مظاہرین نے وفاقی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نعرے بھی لگائے،دوروزہ احتجاج کے سلسلے میں جمعہ 18فروری کو بھی مظاہرے کیے جائیں گے۔

 مولانا مدثر حسین انصاری، محمد فرحان خان اور دیگر مقررین نے احتجاجی مارچ و مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل میں 10سے 12روپے اضافہ کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 50فیصد کم کرے، لیوی اور کسٹم ڈیوٹی ختم کر کے عوام کو سبسڈی دی جائے۔ اشیائے خوردونوش، ادویات اور بجلی کی قیمتیں بھی آدھی کی جائیں۔ عوام دشمن اقدامات ختم نہ ہوئے تو احتجاج اور دھرنوں سے حکمرانوں کو گھر جانے پر مجبور کر دیں گے۔

 پاکستان دنیا کا مہنگا ترین ملک بن گیا ہے، لوگوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا۔ حکمران غریب مکاؤ مہم چلا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کی غریب کش پالیسی جبر و ناانصافی کی آخری حدیں عبور کر گئی۔ آئی ایم ایف کے احکامات کی تابعداری جاری ہے،عوام پر مہنگائی کے کوڑے برس رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے رات کے اندھیرے میں تیل کی قیمتوں میں ایک دفعہ پھر اضافہ کر کے قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچا دی۔ حکومت نے ثابت کر دیا کہ اسے مہنگائی کے مارے عوام کی کوئی پروا نہیں۔ موجودہ حکومت کے دور میں لاکھوں نوجوان بے روزگار ہوگئے، عام آدمی کے لیے دو وقت  کی روٹی کی فراہمی بھی مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔ غریب عوام سخت پریشان اور پی ٹی آئی حکومت سے نالاں ہیں، نوجوان مایوس ہیں۔

رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن موجودہ حکومت کے ٹریڈ مارکس بن گئے۔ نااہل حکمرانوں نے قوم کا وقت ضائع کیا اور تباہ کن معاشی پالیسیاں تشکیل دیں جن کے باعث ملک اور قوم شدید مشکلات و پریشانیوں کا شکار ہیں۔