روزنامہ جسارت کراچی کے زیر اہتمام”باہمت ایوارڈز2019” کا انعقاد

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری، محمد علی فاروق)روزنامہ جسارت کراچی کے زیر اہتمام اور ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈڈویلپرز (آباد)کے تعاون سے منگل کو آباد ہاؤس کراچی کے جناح ہال میں ”باہمت ایوارڈز2019” کا انعقاد کیا گیا،جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے116 باہمت خصوصی افراد کو ایوارڈز سے نوازاگیا،

تقریب میں سیکرٹری محکمہ برائے بحالی خصوصی افراد خالد چاچڑ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن،آباد کے چیئرمین محسن شیخانی،جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید، مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی،خواجہ طارق نذیر،ممتاز دانش ور اور سینئر صحافی نصرت مرزا، ایم کیو ایم پاکستان کے محفوظ یار خان،پاک سر زمین پارٹی کے آصف حسنین، ڈی ایم سی ضلع شرقی کے چیئر مین مُعید انور، ممتاز مزدور رہنما لیاقت علی ساہی،لیلیٰ ڈوسا،عبدالصمد، صارم برنی، سند ھ گورنمنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن اختر شورو،

پاکستان انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی دائریکٹررئیسہ عادل،کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی،سہیل ندیم،اقبال راہی،کیپٹن حامد محمود،عبدالصمدتیمور،محمد رضا،سید ابن حسن،روزنامہ جسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر واسع شاکر،چیف ایڈیٹر اطہر ہاشمی،ایڈیٹر مظفر اعجاز، چیف آپریٹنگ آفیسر اکرم قریشی، ڈائریکٹر مارکیٹنگ سید طاہر اکبر، ڈپٹی ڈائریکٹر فاضل نقوی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی ظفر احسن،، جسارت کے کارکنوں، پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی،

تقریب کے نظامت کے فرائض شکیل خان اور جسارت کے ڈائر یکٹر مارکیٹنگ سید طاہر اکبر نے انجام دیے۔ روزنامہ جسارت کے نیوز ایڈیٹر سید حسن احمدنے تلاوت کلام جبکہ چیف رپورٹر واجد حسین انصاری نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ برائے بحالی خصوصی افراد خالد چاچڑ نے کہا کہ مجھے انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ جسارت میڈیا گروپ اور آباد نے مشترکہ طور پر معذور وں کی حوصلہ افزائی کے لیے اس طرح کی تقریب کا انعقاد کیا ہے،

انہوں نے کہا کہ ہم خصوصی افراد کے لیے متعدد اقدامات کررہے ہیں۔ہر ضلع میں خصوصی افراد کے لیے اسپیشل کورٹس بنائی ہیں۔ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں معذوروں کی نوکری کے لیے پانچ فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ اسپیشل افراد کی بحالی کے لیے 17اداروں پر مشتمل اتھارٹی قائم کی جارہی ہے جو حکومت سندھ کی چھتری کے نیچے کام کریں گے، جبکہ اسپیشل بچوں کے لیے نصاب کی تیاری آخری مراحل میں ہے،

انہوں نے کہا کہ شاپنگ پلازہ،اوربڑی بلڈنگز میں اگر معذور افراد کی آمدورفت کے لیے سیڑھیوں کے ساتھ ریمپ نہیں بنائے جائیں گے تو انہیں تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی، خصوصی افراد کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کیا جارہا ہے اس کے لیے ہم گزشتہ کئی برسوں سے کوشش کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ان افراد کے لیے شناختی کارڈ کے حصو ل کو آسان بنانے کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایات ہیں کہ خصوصی افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کیا جائے،

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ میں اس پروگرام کے انعقاد پر جسارت اور آباد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے بہن،بھائیوں اور بچوں کے لیے اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیا۔خصوصی افراد میں اگرکسی چیز کی کمی ہوتی ہے تو دوسری طرف ان میں بہت ساری خوبیاں موجود ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ خصوصی افراد کے لیے مختلف ذرائع پیدا کرے۔تمام ادارے اپنے محکموں میں خصوصی افراد کے لیے کوٹہ مختص کریں تاکہ معذور افراد کی بحالی ہوسکے،

انہوں نے کہا کہ اگر نارمل بچے معذور افراد کے ساتھ وقت گزاریں گے تو انہیں ان کے مسائل کے بارے میں علم ہوگا اور ان میں ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوگا۔ اسپتالوں میں بھی معذور افراد کے لیے سہولیات مہیا کی جائیں پبلک مقامات پر معذور افراد کے لیے سیڑھیاں بھی بنائی جائیں۔حکومتوں کی جانب سے خصوصی افراد کے لئے کوئی اقدامات نظر نہیں آتے ہیں،

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا کہ میں جسارت کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے خصو صی افراد کے لئے ایک زبردست تقریب کا انعقادکیا ہے۔اس طرح کی تقریبات سے خصوصی افراد کو یہ پیغام جاتا ہے کہ وہ معاشرے میں تنہا نہیں ہیں۔ان کے ساتھ دیگر لوگ بھی موجود ہیں،

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے خصو صی افراد بہت ہمت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔معذور افراد جو کام کررہے ہیں وہ ہم نہیں کرسکتے ہیں۔پاکستان میں معذور افراد کی بحالی ہوگی تو ملک آگے بڑھے گا۔بیرون ملک خصوصی افراد کو بہت زیادہ عزت سے نوازہ جاتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس کی کمی ہے،

مسلم (ن) کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا کہ انسان کو پہچان کر ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے والا معاشرہ بہت ترقی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد میں اللہ تعالیٰ نے مختلف خوبیاں پیدا کی ہیں،جن سے فائدہ اٹھا کر وہ معاشرے کے کارآمد شہری بن سکتے ہیں۔جسارت نے معذور افراد کے لیے آواز اٹھاکر ایک اچھا سفر شروع کیا ہے۔ہم اور معاشرے کا ہر طبقہ جسارت کے ساتھ ہے۔معذور افراد کے لیے سیاست سے بالاتر ہو کر کام کرنا چاہیے،

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اس طبقے کو خصوصی افرادکا نام دیا گیا ہے، تاکہ ان کا احساس محرومی ختم ہوسکے مگر صرف انہیں یہ نام دینا کافی نہیں ہے بلکہ ان کے لیے حقیقی معنوں میں خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔اگر معذور افراد کے لئے سرکاری اداروں میں روزگار کی فراہمی کوٹے کے تحت یقینی بنا دی جائے تووہ اپنے پاوں پر کھڑے ہوسکتے ہیں۔یہ وقت کی ضرورت ہے کہ معذور افراد کو تنہائی کا شکار بنانے کے بجائے معاشرے میں ضم کیا جائے،

معذور افراد کے لئے تعلیم، صحت، نوکری اور قومی و صوبائی اسمبلی میں نشستیں مختص کی جائیں۔خواجہ طارق نذیر نے کہا کہ معذور افراد کے حقوق کی پاسداری کا حکم قرآن پاک میں بھی ہے۔اسلام نے معذور افراد پر کسی طرح کا معاشی بار نہیں رکھا ہے،

معذور افراد معاشرے کا حسن ہیں اور یہ حسن ہمارے تعاون اور احساس کے بغیر ناممکن ہے۔اس لیے ضرورت اِس امر کی ہے کہ معذور افراد سے اظہار و ہمدردی، محبت اور شفقت کے جذبے کو پروان چڑھانے کیلئے مثبت اقدامات فی الفور بروئے کار لائے جائیں جس میں حکومت کے ساتھ ساتھ بہت ساری تنظیموں اور معاشر ے کو ان کی بحالی کے لیے مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ وہ بھی سکون کی زندگی گزار سکیں،

معروف صحافی نصرت مرزا نے کہا کہ جسارت نے جو جسارت کی ہے اسے داد دینی چاہیے۔ خصوصی افراد کے لیے کام کرنے پر میں جسارت کا بہت مشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ چار اقسام کی معذوری کے لحاظ سے پاکستان میں ایک کروڑ کے قریب معذور افرادہیں،

انہوں نے کہا کہ معذور افراد کی نقل و حرکت کے لیے انہیں کسٹم ڈیوٹی فری گاڑیوں کی سہولت دی جائے۔ اسپتالوں میں مریضوں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں۔ معذور افراد کو مصنوعی اعضا، وہیل چیئر وغیرہ مفت فراہم کرنی چاہیے۔ معذور افراد کے علاج معالجے کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے اور ان کی معذوری کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریننگ اور تعلیم دی جائے۔ ہمارے ہاں کوٹہ پورا کرنے کے لیے معذوری کو مد نظر نہیں رکھا جاتا لہذا اس طرف توجہ دی جائے،

ایم کوایم کے محفوظ یار خان نے کہا کہ خصوصی افراد اپنی صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی سے کم نہیں۔معاشرے کو خصوصی افراد کی دیکھ بھال اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے زیادہ احساس اور درد دل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔اجتماعیت پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لیے خصوصی افراد کو ان کے حقوق کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی،

ڈاکٹر واسع شاکر نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں لاکھوں افراد سے ملا ہوں لیکن ان میں سے چند خاص ا فرد کو میں کبھی نہیں بھولتا ہوں۔اس شخص کا نام ائیرک ہے جس ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی تھی۔وہ پانچ سال کی عمر میں نابینا ہوگیا تھا۔آٹھ سال کی عمر میں اس کی والدہ کا انتقال ہوگیا، اور اس نے ہمت سے کام کیا اور آخر کار ماونٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی اس نے مجھ سے ملا قات میں کہا دنیا میں ناممکن کو ئی چیز نہیں ہوتی ہر چیز ممکن ہے جو کچھ آپ کے اندر موجود ہے ان صلاحیتوں کو بروکار لانا چاہیے،

ایک 16سالہ لڑکی فالج ہونے کی وجہ سے جس کا آنکھوں کے علاوہ اس کا پورا جسم مفلوج ہوگیا تھا۔آنکھوں کے جھپکنے کی صلاحیت کو اجاگر کر کے اس نے کتاب لکھی جسے دس لاکھ سے زائد افراد نے پڑھا ہے۔انہوں نے کہا کہ باہمت ایوارڈز کا مقصد یہ ہے کہ ہم معاشرے کو یہ احساس دلائیں کہ معذور افراد بھی ہمارے ساتھی ہیں اور ان کو کارآمد شہری بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،

معذورافراد میں ہم سے زیادہ صلاحیت ہوتی ہے۔2011میں یو این او نے پہلی مرتبہ معذوروں کا عالمی دن منایا تھا۔بحریہ کالج کے کیپٹن ماجد محمود نے کہا کہ معذور افراد کی خود اعتمادی کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہیے، اس کے لیے معاشرے کی تربیت بہت ضروری ہے۔ معذوروں کو حوصلہ دیا جائے، انہیں خوشی دی جائے اور انہیں تنگ کرنے کے بجائے ان کی سپورٹ کیا جائے،

لیلیٰ ڈوسا نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار سندھ حکومت نے 3دسمبر کو خصوصی بچوں کے لیے اسپیشل ڈے منایا۔سندھ میں سائن لینگویج کے ذریعہ معذور افراد کو بتایا جاتا ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔پوری دنیا میں اس کو ایک زبان کا درجہ دیا جاتا ہے۔ میرے نزدیک معذور افراد کو بھی اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی اور اپنی معذوری کو کمزوری بنانے کے بجائے محنت کریں۔ معذور افراد کے حوالے سے لوگوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے رویے تبدیل کیے جاسکیں،

تقریب کے اختتام پر روزنامہ جسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر واسع شاکر،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈڈویلپرز (آباد) کے چیئرمین محسن شیخانی،جسارت کے ڈائر یکٹر مارکیٹنگ سید طاہر اکبر،ڈپٹی ڈائریکٹر فاضل نقوی،جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید، مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی،خواجہ طارق نذیر،ممتاز دانش ور اور سینئر صحافی نصرت مرزا، ایم کیو ایم پاکستان کے محفوظ یار خان،پاک سر زمین پارٹی کے آصف حسنین، ڈی ایم سی ضلع شرقی کے چیئر مین مُعید انور،ایس ایس جی سی کے سلمان صدیقی، نیشنل بینک آف پاکستان کے ترجمان ابن الحسن، الخدمت کے راشد قریشی،

راہ ٹی وی کے سلمان علی،چائلڈ بلڈرز کے آصف سم سم ، احمد بلڈر افضل حمید، اینگروفاؤنڈیشن کے فواد، ہمدرد،نیا ناظم آباد،ایم ڈی اے،عقیل کریم ڈیڈی،سندھ بلڈنگ کنٹرول اٹھارٹی، عقلیم،مرزا عالم بیگ،آباد کے ڈائریکٹر میڈیا حبیب کھوکھر، آباد کے چیف کوآڈینٹراشرف حمید، بلڈر خورشید حمید، لیاقت عبداللہ،سائن لینگویج ایکسپرٹ اسامہ، آرٹس کونسل کے سینئر ممبر شکیل خان، ڈی ای پی ڈی کے غلام بنی نظامانی، بحریہ کالج کے کیپٹن ماجد محمود،،اقبال راہی،عبدالرحمان،،محمد رضا،عبدالصمدتیمور،ر اجہ طارق نذیر،سند ھ انفارمیشن کے اختر شورو، تعمیر بازار ڈاٹ کام کے عبدالصمدتیمور،پی آئی ڈی کی رئیسہ عادل سمیت مختلف محکموں میں کام کرنے والے خصوصی افراد اور کھلاڑیوں کوا ایوارڈز دیے گئے۔