زندگی کی کمائی

گھر بنانا صرف ایک تعمیراتی عمل نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایک جذباتی سفر بھی ہوتا ہے جس میں محبت، قربانی اور محنت شامل ہوتی ہے۔ جب میاں بیوی اپنے خوابوں کے گھر کی بنیاد رکھتے ہیں، تو وہ نہ صرف دیواریں اور چھت بناتے ہیں، بلکہ اپنی زندگی کے اہم لمحوں کو بھی وہاں قید کر دیتے ہیں۔ وہ ہر گوشے میں اپنی محنت کی چھاپ چھوڑتے ہیں، چاہے وہ فرنیچر ہو، پردے ہوں یا سجاوٹ کا سامان۔ ہر کمرے کے لیے مناسب فرنیچر خریدنے میں بہت ساری محنت اور وقت صرف ہوتا ہے۔

مہنگے اور دلکش فرنیچر کو خریدنے کے لیے جو پیسہ بچایا جاتا ہے، وہ ایک لمبے عرصے تک جمع کیا جاتا ہے۔ انہیں علم ہوتا ہے کہ یہ چیزیں نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ کریں گی، بلکہ ان کی محنت کی عکاس بھی ہوں گی۔پردوں میں استعمال ہونے والے رنگ اور ڈیزائن گھر کی سجاوٹ کو ایک خاص رنگ دیتے ہیں، اور ان کے ذریعے وہ اپنے ذاتی ذوق اور محنت کو ظاہر کرتے ہیں۔ پردے گھر کی روشنی، رنگ اور ماحول کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں، تاکہ جب ہم ان کے سامنے بیٹھیں، تو ہمیں آرام دہ اور خوشگوار احساس ہو۔ اس کے ساتھ ہی تصویریں، گھریلو آرٹ اور چھوٹے چھوٹے خوبصورت اشیاء بھی دل سے منتخب کی جاتی ہیں۔ یہ سامان صرف فن کے طور پر نہیں ہوتا بلکہ ان میں ہر شے کے پیچھے ایک کہانی چھپی ہوتی ہے۔ یہ سامان وہ ہے جسے خریدنے کے لیے محنت کی گئی، پیسہ خرچ کیا گیا اور پھر انہیں ایک جگہ پر مرتب کیا گیا تاکہ وہ گھر کو دلکش اور پُر سکون بنا سکیں۔

گھر کا سب سے اہم حصہ۔۔۔۔ جہاں سارا دن دن محنت کی جاتی ہے۔ کہتے ہیں عورت کی آدھی سے زیادہ زندگی باورچی خانے میں ہی گزرتی ہے۔ سب کچھ انتہائی محنت اور سوچ سمجھ کر خریدے جاتے ہیں، تاکہ کھانا پکانے کی ہر ضرورت پوری ہو سکے۔ کچن میں ہر سامان ایک خاص مقصد کے لیے رکھا جاتا ہے، اور وہ ساری چیزیں ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہوتی ہیں۔الماریاں اور دیگر اسٹوریج کی چیزیں بھی اہمیت رکھتی ہیں۔ یہ صرف سامان رکھنے کے لیے نہیں ہوتیں، بلکہ گھر کے اندر نظم و ترتیب کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ضروری ہوتی ہیں۔ تاکہ ہر چیز اپنے صحیح مقام پر رکھی جا سکے۔ ان الماریوں میں نہ صرف سامان ہوتا ہے، بلکہ ان میں جمع کی گئی محنت، پیسہ اور وقت بھی چھپے ہوتے ہیں۔گھر کے ہر گوشے میں ہر چیز محنت سے خریدی گئی اور اسے بڑی دلجمعی سے بنایا گیا۔ ہر کمرہ، ہر شے اور ہر چیز ایک خواب کی تکمیل ہوتی ہے۔ یہ سب وہ چیزیں ہیں جو کبھی آپ کی محنت کا عکاس بن کر آپ کو خوشی دیتی ہیں، اور جب آپ وہاں رہتے ہیں، تو ہر دن ان چیزوں کو دیکھ کر آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ نے اپنی زندگی کا کتنا قیمتی وقت اس گھر میں گزارا۔لیکن جب حالات بدل جاتے ہیں اور اگر کہیں اور ہجرت کرنی پڑے، تو وہ سب کچھ جو آپ نے اتنی محنت سے بنایا تھا، وہ چھوڑنا پڑتا ہے۔ وہ فرنیچر، پردے، کچن کا سامان، سجاوٹ کا سامان، اور الماریاں۔۔۔۔ اب خالی ہو جاتی ہیں، اور وہ گھر جو کبھی زندگی کی خوشیوں کا مرکز تھا، وہ سنسان ہو جاتا ہے۔ لیکن ان تمام چیزوں کی محنت اور خوابوں کی حقیقت کبھی نہیں بدلتی۔ وہ وقت گزر چکا ہوتا ہے، مگر وہ یادیں ہمیشہ ہمارے دل میں زندہ رہتی ہیں۔

یہ اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ وقت اور زندگی کی حقیقتیں کبھی بھی بدل سکتی ہیں گھر ایک جغرافیائی جگہ ہو سکتی ہے۔گھر کی حقیقت اور زندگی کا مقصد ہم محدود کر لیتے ہیں۔گھر بنانا، زندگی کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جب میاں بیوی اپنے خوابوں کا گھر بناتے ہیں، تو وہ اپنے وقت، محنت، اور پیسے کو اس میں صرف کرتے ہیں بلکہ ان کی محبت، قربانی اور محنت کا نتیجہ بھی ہیں لیکن۔۔۔۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ حقیقت میں زندگی کی خوشی اور سکون صرف ان ظاہری چیزوں میں نہیں ہے۔ دنیا میں رہتے ہوئے، ہمیں ہمیشہ سادہ زندگی گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے پیسہ، وقت اور محنت کو صرف دنیا کی عارضی چیزوں پر نہ خرچ کریں، بلکہ ایسے کاموں پر خرچ کریں جو ہماری آخرت کی کامیابی میں معاون ہوں۔ہمیں اپنے گھر والوں اور بچوں کی تعلیم اور تربیت پر اپنی محنت اور پیسہ لگانا چاہیے۔ بچوں کو اچھے اخلاق، علم دین کی تعلیم دینا ہماری زندگی کا سب سے اہم مقصد ہونا چاہیے، کیونکہ یہی وہ بنیاد ہے جس پر ہماری اگلی نسل کھڑی ہوگی۔ ہم اگر اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اپنی اولاد کی فلاح و بہبود میں گزاریں، انہیں سچائی، ایمانداری اور محنت کی اہمیت سکھائیں، تو یہ ہماری محنت کا سب سے بہترین صلہ ہو گا۔ ضرورت مندوں کا حصہ بھی اللہ تعالی نے ہمیں ہی دے دیا ہے ہماری بھلائی کے لیے ۔ ہمیں یہ دے کر ہمارے لیے نیکی کرنے کا ذریعہ بنا دیا ہے۔

قرآن و سنت میں بار بار اس بات کی ترغیب دی گئی ہے کہ ہم دوسروں کی مدد کریں، اور اپنے مال کا کچھ حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کریں۔ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ دنیا کی یہ عارضی خوشیاں اور مال و دولت صرف چند دنوں کی بات ہیں، اور جب ہم اپنی زندگی کو نیک کاموں میں صرف کرتے ہیں، تو یہ ہماری آخرت کے لیے سرمایہ بنتی ہیں۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ جب ہم دنیا سے رخصت ہوں گے، تو وہ گھر، وہ فرنیچر، وہ پردے اور وہ سجاوٹ کا سامان ہمارے ساتھ نہیں جائے گا۔ وہ سب چیزیں وقت کے ساتھ ختم ہو جائیں گی، لیکن جو کام ہم نے اللہ کی رضا کے لیے کیے ہوں گے، وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔اگر ہم اپنے پیسہ، وقت اور محنت کو صرف دنیاوی عیش و عشرت پر خرچ کرنے کے بجائے دین کی رہنمائی میں گزاریں، سادہ زندگی اپنائیں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں، تو ہم ایک حقیقی کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں جو نہ صرف دنیا میں خوشی دے گی، بلکہ آخرت میں بھی ہمارے لیے انعام کا باعث بنے گی۔