عورت، مغرب اور اسلام

کیا عورتوں کا کام بس بچے پالنا اور چولہا جھوکنا ہے؟

ہم اپنی نصف آبادی کو گھروں میں بند رکھ کر بھلا کیسے ترقی کر سکتے ہیں ؟

کیا عجب بحث ہے یہ دونوں سوالات کے عورت کا مقام اور عورت کے بغیر ترقی ہو سکتی ہے یا نہیں تو بحیثیت مسلمان پہلی بات ہمارا دین عورت کو ہر حیثیت یعنی بیوی، بہن، بیٹی اور ماں کے عزت کا مقام دیتا ہے اور اس کا کام خاندان کے مضبوط ادارے کے افراد کے درمیان محبت، تعلقات میں استواری اور درجہ بدرجہ احترام ہے گھریلو کام تو عورت کی قدر و قیمت بڑھاتے ہیں رہی یہ بات کے عورت اگر گھر سنبھال رہی ہے تو معاشرہ کیسے ترقی کرے گا عورت کی گود میں پلنے والی نسل معاشرے کی ترقی کا ضامن ہے اس کے علاوہ عورت گھر میں رہ کر بھی بہت سارے امور انجام دے کر مثلا ٹیوشن پڑھا کر ،اخبار اور رسائل میں اپنی تحریروں کے ذریعے، کھانا پکا کر دفتروں میں ان کی ترسیل، اسکول کی کینٹین میں ریفریشمنٹ کی چیزوں کی سپلائی کرکے، لڑکیوں کے لئے امور خانہ داری کی کلاسیں ارینج کر کے ،سلائی کڑھائی کرکے، دینی تعلیمات دے کر بھی اپنے فرائض منصبی سنبھالتے ہوئے معاشرے میں ترقی کا ذریعہ بن سکتی ہے غرض عورت گھر میں رہ کر بھی معاشرے اور خاندان کی مددگار،جزہیں۔

مغرب نے عورت کے متعلق اپنے معیارات قائم کیے ہیں مغربی معاشرے میں عورت کو تحفظ حاصل نہیں، خاندانی نظام موجود نہیں عورت کو گھر سے ہر حال میں نکال کر مختلف اداروں میں بے انتہا محنت کروا کر شوپیس کی حیثیت دی جاتی ہے احترام، عزت اور قدر کا کوئی معیار عورت کے لئے نہیں اولاد ماں کو وہ حیثیت ہی نہیں دیتی جو اس کا حق ہے اور نہ والدین مغربی معاشرے میں تربیت کے ذمہ دار بنتے ہیں۔

اگر ہم اسلام اور مغرب کا تقابل کریں تو پہلی خصوصیت سامنے آتی ہے، عدل اور انصاف، قرآن کریم میں سورہ نساء میں عورتوں کے حقوق بتائے گئے ہیں شادی کا بندھن عورت کو تحفظ اور باعزت مقام دیتا ہے اسلام نے عورت کو معاشی، معاشرتی ،سیاسی سارے حقوق دیے ہیں اور اولاد کی تربیت کے لئے گھر میں دادا دادی، نانا نانی جیسے محترم رشتے بھی موجود ہوتے ہیں مگر مغرب میں ایسا کوئی تصور نہیں عورت کا جنسی استحصال کرکے اس کو زینت اور عریانیت کا سمبل بنا دیا مغرب کی عورت اعصابی تناؤ کا شکار ہوکر شمع محفل بنی ہے

اس کے برعکس اسلامی معاشرے میں مسلم عورت شوہر پرست، باپردہ اپنی بہترین تربیت کے نتیجے میں بہترین گھر داری کرنے والی شوہر کی محبوبہ ہے، اب مغرب کی عورت اسلام کی طرف راغب ہو رہی ہیں، مغربی عورت اسلام کے خاندانی نظام سے متاثر ہوئی اورپرسکون زندگی، والدین کی عزت، خاندانی رشتوں کی مضبوطی اس کو تحفظ کا حصار لگتی ہے، تو دین اسلام کے خصوصیات اس کی افادیت کسی بھی معاشرے میں عورت کو باعزت مقام اور معاشرے میں ترقی میں مددگار و معاون بناتا ہے۔