حجاب الگ نہیں

یونیورسٹی کے گیٹ سے داخل ہوتی خولہ کو دیکھ کر ٹولہ بنائے زرفشاں کے ساتھ کھڑی لڑکیاں حسب معمول اسکے حجاب میں ملبوس حلیئے پر معنی خیز انداز اور تحقیر بھرے جملوں کے ساتھ زور زور سے ہنسنے اور باتیں کرنے لگیں تو وہ اپنا غصہ ضبط کرتی روز کی طرح کہ ایسے لوگوں سے بحث کرکے ان پر اپنے الفاظ صرف ضائع کرنا ہی ہے کہ جو ہدایت سے بہت دور اور اس کی چاہ سے لاتعلق ہی رھنا چاہتے ہوں تو کوئی کیا کرے سوائے اپنی راہ بدلنے کے خاموشی سے اور یہ ہی اب بھی اس نے کرنا چاہا تھا کہ گیٹ سے ایک اور لڑکی غصہ میں تنتناتی اندر داخل ہوئی اور زرفشاں کے گروپ کے پاس چیختے ہوئے بولنے لگی جاہل اور گنوار لوگ ہیں یہاں کے لگتا ہے کسی لڑکی کو کبھی دیکھا ہی نہیں ہے دل کرتا ہے ایسوں کی آنکھیں نکال کر رکھ دوں، خولہ بھی اوروں کی طرح جاتے جاتے رک گئی کہ کیا ہوا ہے ایسا، پتا تو چلے سب کے پوچھنے پر وہ بتانے لگی میں آرہی تھی تو مجھے دیکھ کر چند غنڈے ٹائپ لڑکے میرے گرد آکر کھڑے ہوکر مجھے چھیڑنے لگے میں نے جو اپنی سینڈل اتاری تو گھبرا کے بھاگ گئے بے شرم کہیں کے، تو خولہ جو پاس ہی موجود تھی چلتی ہوئی ان بے باک لباس میں اور آرائشی انداز کی بھرپور نمائش کرتی لڑکیوں کے پاس رک کر کہنے لگی تو اس میں قصور کس کا ہے؟ تو سب اسے حیرت اور نہ سمجھنے والے انداز میں دیکھنے لگیں تو وہ بولی جب اپنے عورت پن کو خود بے عزت کرنے کے سارے طریقے اپنا کر یوں سرراہ بلاجھجک کھلے عام دکھاتی پھرو گی تو کون اس نمائشی انداز سے نظریں بچائے گااور کیوں عزت و احترام سے جانے دے گا، وہاں موجود سب لڑکیوں کی نظریں اپنے بے حجاب لباس اور میک اپ زدہ چہروں کا جائزہ لینے پر مجبور ہوگئیں کہ خولہ جیسی اور لڑکیاں جو روز ان لڑکیوں کے مزاق وطنز کا نشانہ بنتی تھیں اور جو زمانے کی نہیں اللہ کے حکم کی تابع ہو کر خود کو محفوظ اور پرسکون محسوس کرتیں کہ اللہ کے نبی پاکﷺ نے عورت کو ایک آبگینہ کی طرح نازک اور خوبصورت کہا ہے تو اس سے بڑا عزاز اور کیا ہوگا جو یوں ناسمجھ لڑکیاں اور عورتیں بن سنور کر ہر مقام پر جانے کیوں نمایاں کرنے کی کوشش میں رہتی ہیں اور عزت کے بجائے زلت ہی اٹھاتی ہیں لوگوں کی خراب نظروں اور احساسات سے، کاش آج کی ہر بے پردہ عورت یہ بات سمجھ جائے تو کیا بات ہے کہ عورت کی آزادی حجاب میں رہنے سے ختم نہیں ہوتی بلکہ ہر شعبہ میں باحجاب رہ کر بھی ہر جائز ضرورت کے لئے باہر نکل کر اپنا با عزت مقام اور مقصد حاصل کرسکتی ہے لیکن یوں کھوکھلی بے مقصد باتوں کو اپنی زندگی میں شامل کرنے سے کبھی حاصل نہیں کرسکتیں۔