آزادی کا سورج طلوع ہو کر رہے گا

آزادی کے بعد سے ہی یہ نعرہ کانوں میں گونج رہا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان اور یہ کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ لیکن عملی صورتحال یہ ہے کہ آج کشمیر کو بھارت نے اپنا حصہ قرار دے کر اپنے نقشے میں شامل کر دیا ہےہم اس شہ رگ کی کتنی حفاظت کر پائے ہیں؟ آج بچے بچے کے دل میں یہ سوال مچلتے ہیں کہ کشمیر کبھی پاکستان کا حصہ بن سکے گا، عالمی اداروں اور قوتوں کااس مسئلےکے حل میں کیا کردار ہے، خود پاکستان نے کشمیرکے حصول کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟

وادی کشمیر کی تاریخ لازوال اور بے مثال قربانیاں اپنےاوراق میں سمیٹے ہوئے ہےجس کا آغاز 13 جولائی 1931 کواس وقت ہوا تھا جب سری نگر میں عبدالقدیر شہید کے مقدمے کی کارروائی سننے کے لیے جمع ہونے والے کشمیری مسلمانوں نے نماز ظہر کے وقت اذان دینے کے لئےاپنے ایک ساتھی کوکہا تھا اس نے جیسے ہی اللہ اکبر کی صدا بلند کی ڈوگرہ فوج کے سپاہیوں نے فائرنگ کرکے اسے شہید کردیا اس کے بعد اذان مکمل ہونے تک 22 کشمیری مسلمانوں نے شہید ہوکر اذان مکمل کی ۔

شہداء کشمیر کی عظیم قربانیوں کانقطہ آغازاور تحریک آزادی کشمیر کی خونی تاریخ کا باب اول تھااور آج کل مقبوضہ جموں و کشمیر کے مجاہدین غازی اور شہید اس تاریخ کا آخری باب رقم کر رہے ہیں 15 اگست 2019 کو آئین کے آرٹیکل نمبر 370 اور 35 _Aکو مؤثر کر کے کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کا آغاز کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر نہ ختم ہونے والا لاک ڈاؤن نافذ کر دیا اور آج مقبوضہ وادی کے 10 لاکھ سے زائدموجود بھارتی فوج کی سنگینوں کے سائے میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا ہے آج بھی وہاں انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں کے قتل و غارت کی نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے اور مظلوم کشمیری گزشتہ75 سالوں سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔

کشمیری عوام پاکستان کو امید کی نظر سے دیکھتے ہیں ان کی اُمنگیں، خواہشات اور مستقبل، پاکستان سے وابستہ ہے پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ دنیا کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کرے بھارتی قیادت کو کھلے الفاظ میں احساس دلائے کہ جب تک مسئلہ کشمیر نہیں حل ہوگا پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتاپاکستان کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو کر رہے گا۔

مجبور اور بے بس کشمیری عوام ان شاءاللہ جلد غلامی کی زنجیریں توڑنے میں کامیاب ہوں گے، اللہ ان کا حامی وناصر ہو۔آمین