ایک قوم بن کر

اسی 80ء کی دہائی کی بات ہے جب جنوبی کوریا پاکستان کی امداد کا طالب تھا اور پاکستان نے بھر بھر کر چاول سمیت دیگر اشیائے خورد و نوش بوسان کی بندر گاہ سے بھیجے۔ یہ اس وقت کی بات ہے ۔”جب جنوبی کوریا آئی ایم ایف کے قرض تلے دبا ہوا تھا  اسے جاپان کی ایک کالونی کے طور پر جانا جاتا تھا۔ آخر کار کورین نے اس ”قرض” کے طوق کو اتارنے کا فیصلہ کرلیا۔ اور جس کے پاس جو کچھ تھا ”وہ لا کر سرکاری خزانے میں جمع کرادیا۔ حتیٰ کہ لوگوں نے اپنے سارے زیوارات تک حکومت کے حوالے کیۓ ۔ ”ایک قوم بن کر ان مشکلات کا مقابلہ کیا۔ حکومت کی طرف سے ایک بار بجلی کے بحران پردرخواست کی گئی ” کہ برائے مہربانی رات کو ایک بلب جلایا کریں” اعلان کرنے کی دیر تھی لوگوں نے گھروں سے اضافی بلب نکال لئے۔ لوگ معاشی تنگی کی وجہ سے سبزے کی یخنی بنا کر پیتے تھے۔

ان حالات سے نکلنے کے لئے کورین بحثیت قوم قربانی دی ”آج اس کوریا نے تعلیم و تحقیق کے میدان میں پوری دنیا میں اپنا نام بنا لیا۔ جدید ٹیکنالوجی میں پیسہ پانی کی طرح بہایا۔ تحقیق کا بجٹ بڑھا کر ٹریلین ڈالر کر دیا۔ جب کہ پاکستان میں سائنس و تحقیق کا بجٹ دو فیصد مختص ہے۔ اسی وجہ سے کوریا میں بے روزگاری کی شرح تین فیصد ہے۔ ٹیکنالوجی مصنوعات کی تجارت میں أسانیاں پیدا کی ۔”اپنی مصنوعات بنائی” اور چھوٹی چھوٹی کمپنیوں کا آغاز کیا۔ ”جو محنت سے کچھ عرصے بڑی کمپنیوں کی شکل میں منظر عام پر آئیں۔ ” پاکستان میں بننے والی موٹر وے کورین تعمیراتی کمپنی کا ہی پراجیکٹ تھا،”أج یہ کمپنیاں کھربوں کمارہی ہیں۔

تعلیم و تحقیق اور دیانت دار قیادت نے جنوبی کوریا کی کایا پلٹ دی ”اتنی ترقی کرلی کہ اب بین الاقوامی ائیرپورٹ پر انسانوں کے بجائے روبوٹ ”مسافروں کی رہنمائی اور صفائی کے لئے دکھائی دیتے ہیں۔ جب کہ پاکستان کی آبادی 63فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے ”ہم انہیں تعلیم یافتہ بنا کر چند برسوں میں کایا پلٹ سکتے ہیں ۔ ”دنیا ہماری افرادی قوت کی طرف للچائی نظروں سے دیکھتی ہے ”اس لئے بین الاقوامی قوتیں ایسے اسکالرشپ پلان بناتی ہیں جس سے ذہین طبقہ مغربی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کو اپنا روشن مستقبل تصور کرتا ہے۔ اس طرح پاکستان کی افرادی قوت مغرب ممالک میں سکونت اختیار کر رہی ہے، ضرورت اس امر کی ہے تعلیم و تحقیق میں بجٹ بڑھایا جائے، اپنے جامعات میں جدید تحقیقی ٹیکنالوجی مراکز قائم کیے جائیں.

بنو قابل جماعت اسلامی کی طرف سے ایک بہتریں اقدام ہے، حکومت کو اس طرح کے اقدام کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیۓ ۔ ایک قوم بن کر ہی ہم ان حالات سے نکل سکتے ہیں”اس کے لئے نئی حکمت عملی اختیار کرنی کی اشد ضرورت ہے۔