چین کی ترقی کا ایک نیا نقطہ آغاز

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس اکتوبر کے وسط میں شیڈول ہے جو آنے والے سالوں اور یہاں تک کہ دہائیوں میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے لیے مستقبل کی راہ روشن کرے گی۔اس وقت چونکہ عالمی معیشت توانائی کی قلت سے لے کر بے پناہ مہنگائی اوربڑی معیشتوں میں کساد بازاری کے دباؤ تک کے بحرانوں میں پھنسی ہوئی ہے، اس لیے عالمی توجہ چینی معیشت پر مرکوز ہے، جو کہ عالمی ترقی کی اہم قوت ہے۔ تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ، دوسری بڑی معیشتوں میں سنگین حالات کے بالکل برعکس، چین کی اقتصادی بنیادیں ٹھوس ہیں، اور ایسے کافی روشن شعبہ جات اور پالیسی اقدامات موجود ہیں جو آئندہ مستحکم ترقی کو یقینی بنائیں گے۔ طویل المدتی تناظر میں، چین عالمی معیشت کے لیے ایک اہم ترقی کا محرک رہے گا، کیونکہ سی پی سی کی20ویں نیشنل کانگریس چین کو ایک جدید سوشلسٹ طاقت بنانے کے دوسرے صد سالہ ہدف کے حصول میں قوم کی رہنمائی کرے گی۔

عالمی معیشت کی بحالی اور معاشی سرگرمیوں کی روانی میں چین کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ رواں سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں چین کی درآمدات و برآمدات کی مجموعی مالیت 27.3 ٹریلین یوان رہی ہے ،جس میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ان میں برآمدات میں 14.2 فیصد جب کہ درآمدات میں 5.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اس کامیابی کا حصول آسان نہیں تھا اور اس میں نجی اداروں کی کارگردگی کافی نمایاں نظر آ تی ہے۔اس کے علاوہ،چین کی بیرونی تجارت کے ڈھانچے میں بھی بہتری آ رہی ہے۔ آسیان چین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا اور بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارت میں 20.2 فیصد کا اضافہ ہواہے۔چین نے بیرونی تجارت میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عالمی ضروریات کےمطابق مصنوعات فراہم کی ہیں۔مثال کے طور پر نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی مانگ میں اضافے کے ساتھ ساتھ چین سے ان گاڑیوں کی برآمدات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔تجزیہ نگاروں کے خیال میں پہلے آٹھ مہینوں میں بیرونی تجارت میں ہونے والے اضافے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چینی معیشت میں مسلسل ترقی ہو رہی ہے،صنعتی و سپلائی چین کی برتری نمایاں رہی ہے اور یہ بیرونی تجارت کے اضافے کے لیے مضبوط سہارا بھی فراہم کرتی ہے۔حوصلہ افزاء اقدامات کے فعال سلسلے کے ساتھ ساتھ چین کی بیرونی تجارت مستحکم طور پر ترقی کرتی رہے گی۔

ایسے میں سب کی نظریں اکتوبر کے وسط میں منعقد ہونے والی آئندہ سی پی سی کی20ویں نیشنل کانگریس پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا یادگار اجتماع ہو گا جو اقتصادی اور سماجی رجحانات کی رہنمائی کرے گا، چینی معیشت مزید فروغ پانے کے لیے تیار ہے جس سے عالمی معیشت کو بھی مزید محفوظ ترقی کی جانب لنگر انداز کیا جائے گا۔چین کے لیے یہ امر بھی باعث اطمینان ہے کہ چینی قیادت نے یکم جولائی 2021 کو سی پی سی کے قیام کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ ملک نے ہر لحاظ سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر کاپہلا صد سالہ ہدف حاصل کر لیا ہے اور اب دوسرے صد سالہ ہدف کے حصول کے نئے سفر پر گامزن ہے۔ایسے میں اعلیٰ سطح کے کھلے پن کے لیے ملک کا غیر متزلزل عزم اور کاروباری ماحول، منصفانہ مسابقت کے میدان میں مسلسل اصلاحات کی مضبوطی کو آئندہ کانگریس نمایاں اہمیت حاصل رہے گی کیونکہ ملک کی تمام ادارہ جاتی طاقتیں چین کو ایک ناقابل تسخیر عالمی ترقی کے ڈرائیور کے طور پر آگے بڑھانے کی خواہاں ہیں۔