حجاب کیوں کریں‎‎

حجاب صرف ایک ایسے کپڑے کا نام نہیں جس سے ایک خاتون اپنے جسم کو سرتاپا ڈھانپ لیتی ہے یہ دراصل ایک ذہن، نظریہ اور فکر ہے جو عورت کو اپنی عزت ووقار کے تحفظ کے لیے آمادہ کرتی ہے حجاب روایت اور ثقافت ہو تو روایات بدل جایا کرتی ہیں اور ثقافتیں مغلوب ہو جایا کرتی ہیں لہٰذا، حجاب روایت کا نام ہے اور نہ ہی ثقافت کا بلکہ یہ روح کی طلب ہے اور الہامی احکام کی بجاآوری سے اس کی تکمیل ہوتی ہے۔

ہم دیکھتے ہیں کہ حجاب عورت کی فطرت کا تقاضا ہے یہی وجہ ہے کہ دوپٹہ اور اسکارف اوڑھنا چھوٹی چھوٹی بچیوں کا دل پسند مشغلہ ہوتا ہے ۔ حجاب عورت کی زینت چھپا کر اسے ہر ایرے غیرے کی نظروں سے اوجھل کر دیتا ہے، اب دل کے مریضوں کو بھی معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ مسلمان عورت ہے، با کردار ہے، یعنی حجاب ،شناخت ہے، ٹیگ ہے جو عورت اپنے اوپر ڈال لے تو غلط نگاہوں سے اپنے جسم کو آلودہ ہونے سے بچا لیتی ہے اور اپنے اور جنس مخالف کے مابین ایک ایسی آڑ قائم کر دیتی ہے جو مردوں کو اپنی حدود میں رہنے کا پابند کر دیتی ہے۔ حجاب ایک اعلان ہے کہ میں مسلمان عورت ہوں اور اسکارف میری پہچان ہے ، حجاب ، حجاب قائم کرتا ہے مردوں اور عورتوں کے آزادانہ اختلاط پر، بے تکلف محفلوں پر، اور حجاب کا یوں قائم ہونا خود عورتوں کے تحفظ کے لئے اللہ رب العالمین نے فرمایا۔ اللہ کو یہ سخت نا پسند ہے کہ عورت شمع محفل بن جائے اور اپنا عزت و وقار کھو دے، عزت و وقار کا پیمانہ وہی ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قائم کر دیا اور اس پیمانے کے مطابق با عزت، با وقار اور طاہرہ خاتون وہی ہے جس نے اپنی شناخت کو نقصان پہنچائے بغیر اپنا سفر طے کیا۔

المیہ یہ ہے کہ گھروں میں درست مقام نہ پانے کے سبب یا نفسانی خواہشات کی تکمیل کے لئے یا کچھ معاشرتی خرابیوں کے نتیجے کے طور پر، جب عورت گھر کی چار دیواری یعنی ایک حصار میں خود کو غیر اہم اور فالتو شے سمجھتی ہے تو اپنی شناخت سے دستبرداری کا اعلان کر دیتی ہے، اور کبھی اپنے آپ کو منوانے کی خواہش اسے شمع محفل بنا دیتی ہے، کبھی سراہے جانے کی تمنا اسے شناخت کے بغیر باہر نکلنے پر آمادہ کرتی ہے۔ لہٰذا، اپنی خواتین کی صلاحیتوں کو مانا کیجئے ، ان کو سراہا کیجئے، ان کی ذمہ داری کو کسی بھی ازم سے متاثر ہو کر معمولی نہ سمجھیں ، نسلوں کی اس امین کی قدر کیجئے تا کہ حجاب قائم رہے، بے حجابی کا زہر سرایت کرنے میں ناکام ہو جائے۔ حجاب مسلم عورت کی پہچان ہے اور مرد کے لئے باعث فخر ہے۔

حجاب عورت کو بھی اپنی حدود میں رہنے کا پابند کرتا ہے اور اس کے نتیجے کے طور پر مرد کی نگاہ با حجاب ہو جاتی ہے، لیکن افسوس کہ عورت نے شمع محفل بننے کے لئے حجاب کو مسترد کر دیا اور نتیجتاً یہ مردوں کی عقل پر پڑ گیا۔ حجاب کے اس دن ہم مروتہ الشربینی ( خاتون کے بارے میں جاننے کےلئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں) کو ہدیہ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ حجاب کو عام کرنے کی کوشش کریں گے تا کہ با کردار نسل تیار کر سکیں۔ اللہ ہمیں حجاب کی حکمت کو سمجھنے کی توفیق دے اور ہر گناہ کرنے میں حجاب ہمارے لئے آڑ ثابت ہو اور ہم گناہ سے بچ جائیں۔ آمین۔

https://m.facebook.com/JIPOfficial1/photos/a.145873732125601/766236236756011/