ہماری ازکی

ازکی’ ہے گھر کا چھوٹا بچہ
کہتی ہے ہر طرف ہو صرف اچھا

معلم بھی اچھا ،دوست بھی اچھا
جو کوئی بھی ہو،ہو مخلص و سچا

چھوٹی سی خالہ ہے چھوٹا سا دل
حیدر ہو، حاشر ہو، حارث ہو، ہر پل

پیپر ہوں میرے تو آئے کوئی نا
نتیجے ذمہ دار ہو گا وہ ورنہ

رجاء دانیہ، آئمہ ، میمونہ۔۔۔ سبھی
سمجھیں کہ خالہ ، آپی ہیں ابھی

باجی جب آئے ، کوئی تحفہ لائے
مریم بھی کبھی بن تحفہ نہ آئے

زینب جو لائے،فراک اس کو بھائے
بچوں کو سب کے،یہ چیزیں کھلائے

کیلے کی دشمن ہے آموں کی رسیا
امی کی لاڈو ہے ابو کی چڑیا

رہے خوش و مطمئن دعا ہے میری
میری جان بھی ہے، یہ جانا ابھی