ترازو اور حُبِ نبی

محمد کی محبت سے جس کا دل بھی خالی ہے
خدا کی قسم ! اللہ کی محبت سے بھی عاری ہے

محمد کو جو نہ مانے ،خدا کو کیسے مانے گا
محمد کو کہا خود رب نے، نبی تو آخری ہے

جو اب آئے نبی کوئی، تو کہہ دینا۔۔۔ تو کاذب ہے
جھجھکنا مت، جھجھکنا تو نفاق کی اک کڑی ہے

مسیلمہ ہو کہ ہو سجاع ، طلیحہ ہو یا عنسی ہو
سبھی بے بس ہیں جب تک بوبکر کی ضرب کاری ہے

اسامہ و خالد، شرجیل و حذیفہ، خدا کی ہیں ابابیلیں
ابا بیل خواہ کوئی بھی ہو، ہر کاذب پہ بھاری ہے

ہو ختم نبوت یا ناموس رسالت، اپنا فرض یہی ہے
جھپٹیں،پلٹیں۔۔۔ ہر اس فتنے پر، جو جاری ہے

سوچو بھائی ! کاذب تو اللہ نبی کا دشمن ہے
اس دشمن کی آہوں پر کیوں تڑپے جان ہماری ہے

ایکا کر لو، نکلیں گے ہم نون و پی کے جھگڑوں سے
تھام ترازو،تول لے اس سے ،جو عیاری و مکاری ہے