قر بان ہونے کی سعادت پا جاؤں

ایمان کامل کا تقاضا بھی یہی ہے
نبی کی غلامی میں زندگی بسر کروں

صبح و شام روضہ ءرسول پر گزاروں
رات کو آنسوؤں کی لڑیاں بہاؤں

ان کا نقش پا ہی میری اصل منزل ہو
میں ان کی محبت میں سلاسل بھی توڑ ڈالوں

نہیں منظور مجھے گستاخی رسول
کوشش ہے سینہ چاک اس کا کر آؤں

دنیا کو معلوم ہو نبی مہرباں کی عظمت
دشمن پر تنہا معوذ و معاذ بن کر حملہ آور ہوجاؤں

تمنا ہے یہ ناچیز آپ کی ڈھال بن کر
رسول خدا پر قر بان ہونے کی سعادت پا جاؤں